موٹاپے سے بچاؤکے لیے طرز زندگی میں 11مثبت تبدیلیاں ضروری

3,795

پاکستان سمیت دنیا بھر میں چھبیس نومبر کو موٹاپے سے بچاؤ کا عالمی دن منایاجاتاہے ۔ پاکستانیوں میں موٹاپے کی بڑی وجوہات صحت کے اصولوں کے مطابق زندگی نہ گزارنا، غیر معیاری اور مرغن کھانے اور ورزش سے دوری ہیں ۔ طرز زندگی میں تبدیلی سے اس مسئلے پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔پاکستان میں 38فیصد خواتین اور 28فیصد مرد موٹاپے کا شکار ہیں۔آج کے دور میں جب دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ امراض قلب اور ذیابیطس کا شکار ہے، موٹاپے سے بچاؤایک صحت مند زندگی اور ان بیماریوں کے خاتمے کے لیے بے حد ضروری ہے ۔ لوگوں کو موٹاپے اور اس کے نقصانات کے بارے میں آگاہی دینا اور انہیں غذائی اجزا اور جسمانی کثرت کے فوائد سے متعلق معلومات فراہم کرنا اس راستے کی طرف پہلا قدم ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ موٹاپے سے متعلق فکر کو فروغ دینے کے لیے اس کے خاتمے کا علامی دن منایا جاتا ہے ۔

عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 2014میں دنیا بھر میں 1.9بلین افراد کا وزن زیادہ تھا جبکہ 600ملین موٹاپے کے دائرے میں آتے تھے ۔ اسی ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ دنیا کی کل آبادی میں سے تیرہ فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جن میں 11فی صد مرد اور 15فی صد عورتیں شامل ہیں ۔ مجموعی طور پر 1980سے 2014کے دوران موٹاپے کا شکار افراد کی تعداد دگنی ہوگئی ہے ۔ نہ صرف بڑے بلکہ بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد موٹاپے کے مرض میں مبتلا ہے ۔ 2013میں پانچ سال سے کم عمر 42ملین بچوں کا وزن یا توزیادہ تھایا وہ موٹاپے سے دوچار تھے ۔
اپنے کھانے پینے اور رہن سہن کے طریقوں میں تبدیلی لاکر موٹاپے کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔ یاد رکھیے کھانے میں ہمارا انتخاب ہی ہماری صحت اور وزن کا بڑی حد تک ذمہ دار ہوتا ہے ۔نہ صرف خود کو بلکہ تمام گھروالوں کو موٹاپے سے دو رکھنے کے لیے اپنے کچن میں مندرجہ ذیل گیارہ تبدیلیاں لاناضروری ہے:

1۔ بران بریڈ یا جو کے آٹے کا استعمال کریں۔ بغیر چھنے چکی کے آٹے کی روٹی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے ۔ سفید چاول کی جگہ براؤ ن رائس کا استعمال کریں ۔

2۔ دن کے ہر کھانے میں پروٹین کا استعمال ضرور کریں۔ دالیں زیادہ سے زیادہ کھائیں۔ گوشت خریدتے ہوئے چربی نکلوادیں۔ ہڈیوں کے ساتھ گوشت پکائیں۔

3۔ روزانہ کم از کم موسم کے دو پھل ضرور کھائیں۔ سبزی دن میں تین بار استعمال کریں ۔ ان میں موجود فائبر جسم سے فاضل مادے کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ ہر روز اپنی غذا میں پچیس سے تیس گرام فائبر ضرور شامل کریں ۔ ایک سیب سے ایک گرام فائبر حاصل ہوتا ہے ۔

4۔اپنی کل کیلریز میں چینی کا استعمال 10فی صد سے کم رکھیں ۔ مثال کے طور پر اگر ایک عورت کی کیلری کی ضرورت 1900 فی دن ہے ، اس کو دن میں چینی کے دس سے گیارہ چھوٹے چمچ سے زیادہ نہیں لینے چاہیں ۔ یہاں چینیسے مراد دکانوں میں ملنے والی ریفائنڈ سفید چینی نہیں جو آپ اپنی چائے یا کافی میں استعمال کرتے ہیں بلکہ وہ چینی ہے جو قدرتی غذاؤں جیسے پھلوں اور سبزیوں وغیرہ میں موجود ہوتی ہے ۔

5۔ کھانا چھوڑنا موٹاپے کو خود دعوت دینے کے مترادف ہے ۔ دن میں تین بار متوازن غذا لیں ۔ رات کے کھانے کی پلیٹ میں آدھا حصہ سبزیوں کو دیں اور ایک تہائی حصہ پروٹین کو۔ ساتھ میں 150ملی لیٹر دہی یا دودھ لیا جاسکتا ہے ۔

6۔ پھلوں کو ایسی جگہ رکھیں جہاں سب کی نظر آسانی سے پڑ جائے۔ کوشش کریں اسنیک کے طور پر پھلوں کا استعمال کریں۔کھانے کی ٹیبل پر چپس یا نمکو کی جگہ پھلوں کی ٹوکری رکھیں ۔

7۔ فرج میں بازار کے میٹھے مشروبات نہ رکھیں بلکہ اس کی جگہ تازہ پھلوں کے رس، گھر کی بنائی ہوئی لسی یا موسم کے مطابق دیگر قدرتی اور صحت بخش جوسز رکھیں۔

8۔ اسنیک کے طور پر بیجوں اور ڈرائی فروٹس کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے ۔ دن میں ایک مٹھی ڈرائی فروٹ آپ کے جسم کی آئرن اور وٹامن کی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں ۔

9۔ کھانے کو ڈیپ فرائی کرنے کے بجائے ابالیں، بیک کریں یا کسی نان اسٹک پین میں پکائیں۔

10۔ کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی بند کردیں۔ کوشش کریں کہ پوری توجہ کھانے کی طرف ہی ہو ۔
11۔ چالیس سال سے کم عمر افراد اور جنھیں کوئی بیماری نہ ہوروزانہ کم از کم 30سے45منٹ کی ورزش ضرور کریں۔ خصوصاً بچوں کو جسمانی سرگرمیوں میں ضرور مصروف رکھیں۔ بچوں کو تعلیم پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ صحت اور غذاکا خیال رکھنے کی بھی تلقین کریں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...