سکھر:گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیسٹرو کا مرض پھیلنے لگ

216

سکھر سمیت گردونواح کے علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے سے 40افراد کو لو لگ گئی اور گیسٹرو کا شکار ہوگئے ۔ڈاکٹرز نے گیسٹرو سے بچنے کیلئے آ لودہ پانی ، غیرمعیاری مشروبات اورگلے سڑے پھل فروٹ کے استعمال سے اجتناب برتنے کی ہدایت کی ہے ۔ سکھر میں دن کے وقت سورج آگ برسانے لگا ہے۔ گرمی ، لو لگنے اور گیسٹرو کے باعث 30سے 40متاثرہ افراد کو سکھر ضلع کے مختلف سرکاری نجی اسپتالوں میں لایا گیا جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے ۔شدید گرمی کے باعث دن کے وقت سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم اور کاروباری مراکز میں تجارتی سرگرمیوں میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے ۔ دوپہر کے وقت ٹھنڈے مشروبات اور پھل فروٹ فروخت کرنے والی دکانوں اور ٹھیلوں پر لوگوں کا رش دکھائی دیتا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سکھر ڈاکٹر حضور بخش تنیوکے مطابق گرمی کی شدت کے ساتھ ہی گیسٹرو کے مرض میں بھی اضافہ ہوتا ہے، محکمہ صحت کی جانب سے گیسٹرو کے مرض میں مبتلا مریضوں کو طبی امداد فراہم کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شدید گرمی کے دوران دوپہر کے وقت انتہائی ضروری کام سے باہر نکلیں تو سر پر کپڑا ڈھانپ کر نکلیں،آ لودہ پانی ، غیرمعیاری مشروبات، گلے سڑے پھل فروٹ کا استعمال ہر گز نہ کیا جائے اور بچوں کو بھی اس سے محفوظ رکھا جائے تاکہ گیسٹرو کے مرض سے محفوظ رہا جا سکے۔ دوسری جانب سیاسی، سماجی اورمذہبی حلقوں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سکھر شہر میں آلودہ، بدبودار پانی سے تیار کی جانے والی قلفیاں اور مشروبات بنانے والوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے تاکہ لوگوں خاص طور پر بچوں کو گیسٹرو جیسے مرض سے بچایا جا سکے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...