کراچی: سندھ میں نیگلیریا کاخطرہ، محکمہ صحت کا انتباہ جاری

152

سندھ کے محکمہ صحت نے صوبے بھر میں تعینات اپنے افسران، صوبائی محکمہ بلدیات اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے عہدے داروں کو خطوط ارسال کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ وہ نیگلیریا کے خطرے سے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کریں۔  کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ہیلتھ سروسز کے سینئر ڈائریکٹر اور صوبے بھر کے ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹرزکو ارسال کیے گئے خطوط میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ نیگلیریا سے لازماً آگاہ رہیں۔ یہ جرثومہ میٹھے پانی کی ایسی جھیلوں، دریاؤں، تالابوں، سوئمنگ پولز میں پایا جاتا ہے، جن میں کلورین کی معمولی مقدار شامل کی گئی ہو، یا پھر کلورین کا استعمال بالکل بھی نہیں کیا گیا ہو۔ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فی الفور میڈیکل اور پیرامیڈیکل عملے اور عوام کو آگاہ کرنے سمیت ضروری اقدامات کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ پانی کے ذخائر سے نمونے حاصل کرکے ان میں کلورین کی مقدار کی جانچ کروائیں، تاکہ اس کو انسانی استعمال کے لیے محفوظ بنایا جاسکے۔محکمہ بلدیات کے سیکریٹری کو لکھے گئے خطے میں صوبائی وزارتِ صحت نے اس کیس میں ہونے والی حالیہ موت اور گزشتہ سال رپورٹ کی گئیں 14 اموات کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔واضح رہے کہ نیگلیریا سے گزشتہ ماہ کراچی میں گلستان جوہر میں مقیم ایک 18 برس کی لڑکی نجی ہسپتال میں انتقال کرگئی تھی۔یہ اس ہلاکت خیز بیماری کا اس سال کا پہلا کیس تھا، جس کے باعث گزشتہ سال سندھ میں 14 افراد کی اموات ہوئی تھیں ان میں سے کراچی کے شہریوں کی تعداد 12 تھی۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...