بچوں کو نہلانے کے متعلق مفید ٹوٹکے

14,560

بچوں کو نہلانا ایک کام نہیں بلکہ آرٹ ہے یہ ایک ایسا کام ہے جو ماں اور بچے دونوں کو تھکا دیتا ہے اور اگر ماں بچہ کو نہلانے کے صیح طریقوں سے واقف نہ ہو تو بچہ کو نہانے سے خوف بیٹھ جاتا ہے ۔
بچوں کو نہلاتے وقت خا ص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے جس میں بچہ کی صحت اور موسم کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے ۔ایسی مائیں جو بچوں کو پہلی دفعہ نہلانے والی ہیں یا ایسی مائیں جن کے بچے نہاتے میں انھیں تنگ کرتے ہیں انھیں چند مفید مشوروں اور ٹوٹکوں کو ضرور اپنا نا چاہئے ۔
۱۔ چار ماہ سے کم عمر بچوں کو ہفتہ میں ایک دفعہ اور پندرہ دن میں دو دفعہ نہلانا کافی ہوتا ہے ،لیکن بچہ کا ڈائپر بدلتے وقت بچہ کی رانیں اور پیر بھی دن میں دو دفعہ ضرور صاف کریں۔
اسی طرح دودھ پلانے کے بعد نیم گرم پانی سے بچہ کا منہ ،کان اور ہاتھ بھی صاف کرتے رہیں اس طرح بچہ پورا ہفتہ صاف رہے گا اور اسے نہانے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔
۲۔ موسم اگر خشک اور سرد ہو تو بچہ کو نہلانا ضروری نہیں ،سردیوں میں کاٹن کا کپڑا یانرم اسپنج نیم گرم پانی اور ناریل کے چند قطروں میں ملا کر پورا جسم صاف کر لیں ۔گرمیوں میں بھی بچہ کو ٹھنڈے پانی سے نہ نہلائیں ۔
۳۔ بچہ کو نہلانے سے قبل نیم گم تیل سے مالش کریں ،کان کے پیچھے ،کہنیاں اور بغلوں میں بھی تیل کی مالش کریں تاکہ میل پھول جائے اور نہلاتے وقت میل صاف ہو جائے مالش کرنے کے لئے خالص زیتون کا تیل استعمال کرنا بہتر رہتا ہے ،کچھ خواتین تیل میں زرا سی ہلدی ڈال کر بھی مالش کرتی ہیں ۔انڈیا میں بچہ کو مکھن یا گھی سے بھی مالش دی جاتی ہے ۔یاد رہے کہ آپ کو خود اپنے بچے کی مالش کرنی ہے ،تاکہ بچے کی تکلیف اور حساسیت کا خیال رکھ سکیں ،دائی یا ماسی سے ہر گز مالش نہ کرائیں ۔ موسم میں جب نمی زیادہ ہو تو ان دنوں بچہ کو مالش کرنے سے گریز کرنا چاہئے ۔
۴۔ جس جگہ آپ بچہ کو نہلائیں اس جگہ کا درجہ حرارت کم نہیں ہونا چاہئے ۔کھڑکی یا دروازہ جس سے تیز ٹھنڈی ہوا آئے وہ پہلے سے ہی بند کر دینا چاہئے ۔
۵۔بچہ کو نہلانے سے پہلے ہی تمام چیزیں ( کاٹن بال ،شیمپو ،صابن ،تولیہ اور ڈائپر اور ضروری کپڑے )پاس رکھیں ۔
۶۔ بچہ اگر ٹب میں نہانے کے قابل ہو جائے ( ۶ ماہ ) تو نہلانے کے لئے نیم گرم پانی دو برتنوں میں تیار رکھیں تاکہ ٹب میں بچہ پیشاب کر دے تو دوسرا پانی تیار ملے ۔
۷ ۔ بچہ کی پیدائش کے فوری بعد اسے نہلانے کے پانی میں تل یا ناریل کا تیل ملانے سے بچہ کی جلد پھٹتی نہیں ہے ۔
۸۔ بچہ کو نہلانے کا انڈین طریقہ ( جس میں ماں زمین پر بیٹھ کر ٹانگیں لمبی کر کر ٹانگوں پر بچہ کا منہ اپنی جانب کر کے لٹاتی ہے )اس طریقہ سے بچہ کے منہ اور ناک میں پانی جانے کا خطرہ نہیں رہتا ۔اور یہ طریقہ دنیا بھر میں مقبول ہے ۔
۹۔ بچہ کو نہلانے کے لئے ایسے صابن کا استعمال کریں جس میں چکنائی زیادہ اور کاسٹک سوڈا کم ہو ،پانچ سال تک بچہ کو نہلانے کے لئے مائلڈ صابن کا ہی استعمال کریں ۔
۱۰۔ بے بی شیمپو کے استعمال سے اکثر بچوں کے بال روکھے ہو جاتے ہیں اس لئے بے بی شیمپو میں چند قظرے ناریل کے تیل شامل کر دینا چاہئے ۔
۱۱۔ بچہ کو نہلاتے وقت سب ے پہلے اس کا سر پھر گردن ،بغل اور کمر کو آہستہ سے صاف کریں آخر میں پاؤں اور ہاتھوں کی انگلیوں کو آرام سے صاف کریں ۔
۱۲،اگر بچہ نہانے سے ڈرتا ہو تو نہلاتے وقت ٹب میں ربڑ کے کھلونے ، ڈال دیں ، ٹب کے پانی میں جھاگ بنا کر بھی بچوں کو بہلایا جا سکتا ہے ۔
۱۳، بچوں کو ٹب میں نہلاتے وقت ٹب میں روئی یا فوم کا میٹ ضرور بچھا لیں ،بارہ سے پندرہ ماہ کا بچہ نہاتے وقت زیادہ تنگ کرتا ہے اور ہاتھ پیر چلاتا ہے تو کہنیوں پر باندھنے والا کور ( ایلبو کور) خرید لیں تاکہ بچہ کے ہاتھ ٹب میں محفوظ رہیں ۔
۱۴۔ چھوٹے بچوں کو نہلانے کے بعد دھوپ میں ضرور بٹھائیں ۔مگر جسم کو ڈھانپنا ضروری ہے ورنہ بچہ کو ٹھنڈی ہوا لگ سکتی ہے ۔
۱۵۔ نو مولود کو نہلاتے وقت بچہ کو تولیہ میں لپیٹ کر اپنی بغل میں اس طرح لیں کہ بچہ کا سر نیچے جھکا ہوا ہو ۔ اب بچہ کے سر پر شیمپو لگا کرکر پانی کی ہلکی دھار سے سر دھو لیں ۔ اور خشک کر لیں ۔شیمپواور لکوئڈ سوپ کو اسپرے بوتل میں ڈال کر رکھیں تاکہ شیمپو بوتل سے نکالنا آسان ہو ۔
۱۶۔ سر دھونے کے بعد ہلکے ہاتھوں سے پورا جسم پر صابن لگائیں اور پانی سے دھو لیں ۔اگر بچہ کے پھسلنے کا خطرہ ہو تو بارک جال دار کپڑے میں بچہ کو تھامیں ۔
۱۷۔ اگر بچے آنکھوں میں صابن یا پانیجانے سے ڈرتے ہوں تو باتھ ٹب میں بٹھا کر بچوں کے ماتھے پر وائزر بینڈ بھی پہنا یا جا سکتا ہے ۔
۱۹۔ عام طور پر بچوں کو نہلانے کے لئے صبح کا قت منتخب کیا جاتا ہے لیکن بچہ نہانے کے بعد اگر کھیلتا ہے تو اسے ٹھنڈ لگ سکتی ہے لیکن رات میں بچوں کو نہلایا جا ئے تو انھیں اچھی طرح خشک کر کے گرم کپڑے پہنا کر اچھی طرح لپیٹ کر سلایا جا سکتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...