شیرخواربچوں کی صفائی کے طریقے

4,380

ماؤں کے لئے بچوں کی صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہوتا۔بچہ کے دنیامیں آتے ہی بچہ ماں کی دنیابن جاتا ہے۔بچوں کی اچھی صحت کیلئے اسکی خوراک اوردیگر ضروریات کے ساتھ ساتھ اسکی صفائی کا خاص خیال رکھنابھی ضروری ہے۔

اگر بچے کی صفائی صحیح طرح سے نہ کی جائے تو چاہے آپ اسکی خوراک کتنی ہی اچھی کیوں نہ کرلیں بچہ کی صحت نہیں بن پاتی۔نئی ماؤں کے لئے بچہ کی صفائی ٹھیک طرح سے کرناذرامشکل ہوجاتا ہے کیوں کہ انکاپہلاتجربہ ہونے کے باعث وہ بچہ کودرپیش بہت سے مسائل سمجھنے سے قاصر رہتی ہیں۔اسی لئے نیچے بیان کردہ طریقے اپناکر آپ اپنی اس مشکل سے چھٹکارا پاسکتی ہیں۔

۱۔سرمیں میل کاجمنا

چھوٹے بچوں کاسر بہت نازک ہوتاہے اسی لئے اس پر جمنے والے میل کوجو پپڑی کی شکل اختیار کرلیتاہے صاف کرنامشکل ہوتاہے۔اگر اسے وقت پر صاف نہ کیاجائے تو وہ زخم کی شکل بھی اختیارکرلیتاہے۔ لہٰذا ایسی صورت میں روزانہ رات میں یانہانے سے پہلے بچے کے سرپر ہلکا ساناریل یاسرسوں کاتیل جو بھی آپ استعمال کرتی ہوں وہ ضرور لگادیں اسطرح وہ میل نرم پڑجائے گااور بے بی شیمپو کرنے پریاجب آپ بالکل ہلکے ہاتھ سے کنگھی کریں گی تونکل جائے گا۔

۲۔آنکھوں کی صفائی

بچوں کی آنکھوں کو کپڑے سے صاف کرنایا صابن سے دھوناٹھیک نہیں۔ساتھ ہی بچے کی آنکھوں میں سرمہ یاکاجل نہ لگائیں کیونکہ آجکل کوئی بھی چیز کیمیکل سے پاک نہیں اسی لئے بچہ کی حساس آنکھوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔کاٹن کونیم گرم پانی سے گیلاکرکے بالکل ہلکے ہاتھ سے آنکھوں کو صاف کریں۔

۳۔کانوں کی صفائی

کانوں کی صفائی تھوڑی مشکل ہوجاتی ہے۔فیڈنگ کے دوران بھی بعض اوقات دودھ بچے کے کانوں میں جانے کاخطرہ رہتاہے۔روزانہ بچے کے تمام اعضاء کی صفائی ضروری ہے۔کاٹن میں تیل لگاکراس کی مدد سے آپ بچے کے کان کے اوپری حصے کی صفائی کریں اور اندرونی حصے کے لئے کاٹن بڈ کااستعمال کریں۔زیادہ اندرونی صفائی سے گریزکریں ۔

۴۔ناف کی صفائی

ناف کی صفائی میں نہایت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔بچوں کو نہلانے سے پہلے اگر ان کی ناف میں اگر آپ ایک سے دوقطرے تیل ڈال دیں تو میل پھول کراوپر آجاتاہے اور ناف صاف ہوجاتی ہے۔جب بھی آپ بچے کی مالش کریں تو پیٹ کی مالش سرکولر موشن میں کریں۔

۵۔ہاتھ پیروں کی صفائی

بچے کی جلد نازک ہوتی ہے اسے آپ نہ تو رگڑ سکتے ہیں نہ ہی کوئی دوسراطریقہ استعمال کرسکتے ہیں۔ہاتھ پیروں کی صفائی کابہترین طریقہ یہی ہے کہ آپ بچہ کونہلانے سے پہلے زیتون،سرسوں،السی یادیسی گھی سے اسکی مالش کریں اور کسی بھی اچھے بے بی سوپ سے اسے نہلادیں۔اس سے نہ صرف بچہ کی صفائی بہترین ہوگی بلکہ اسکی جلد بھی خشک نہیں ہوگی۔

۶۔ناخنوں کی صفائی

بچہ اپنے ہاتھ منہ میں ڈالتاہے اسی لئے ناخنوں کی صفائی ضروری ہے۔ بچوں کے ناخنوں میں میل آجاتاہے اور ناسمجھ ہونے کے باعث جاگتے میں بچہ ناخن نہیں کٹواتاپاتا۔ہلکاساتیل لے کر ناخنوں کی مالش کریں اور جب بچہ سوجائے تو سوتے وقت آپ آرام سے اسکے ناخن کاٹ سکتی ہیں۔

۷۔پوشیدہ اعضاء کی صفائی

بچے باربار کپڑے خراب کرلیتے ہیں۔جب بھی ایساہو کوشش کریں کہ صرف کپڑے اور ڈائپرتبدیل نہ کریں بلکہ آپ انھیں نیم گرم پانی سے واش کروائیں۔اگر آپ باہر جائیں تو اپنے ساتھ وائپس لے کرجائیں تاکہ اس سے بچے کو فوراً صاف کرسکیں۔بچوں کے اندرونی اعضاء میں جراثیم کی افزائش بچے کی صحت کے لئے مناسب نہیں۔

مزید جانئے :خاص ایام میں ان باتوں کاخاص خیال رکھیں

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...