بچوں کی بھوک بڑھانے کے ٹوٹکے

49,507

بھوک ہمارے جسم کی طرف سے بجنے والی گھنٹی ہے جو بتاتی ہے کہ اب ہمارے جسم کو توانائی کی ضرورت ہے ۔دنیا کے ہر معاملے میں اعتدال ضروری ہے بالکل اسی طرح اگر ہم بھوک کی مثال لیں تو اس میں بھی اعتدال ضروری ہے ۔بھوک زیادہ یا کم لگنا دونوں ہی تشویش ناک ہیں ۔اور اس کی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے ۔ کھانے کے وقت بھوک نہ لگنے کا مطلب یہ ہے کہ جسم کے اندرونی نظام میں کہیں کچھ گڑبڑ ضرور ہے ۔بچوں کو اکثر بھوک کو لے کر مسائل پیش آتے رہتے ہیں۔ زیادہ قبض رہنے،دواؤں کے زیادہ استعمال اور بہت مرچ مصالحوں کی چیزیں کھانے سے بھی بچوں کی بھوک کم ہو جاتی ہے۔

بھوک نہ لگنے کی وجوہات

میٹھے مشروبات کا استعمال

عام طور پر بچے کھانے سے زیادہ پینے کی چیزیں پسند کرتے ہیں ،جیسے سوڈا ملے مشروب ( کولا ) ،فلیورڈ ملک ،جوس جن میں ملے پریزرویٹوز بچوں کی بھوک پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔ٹورنٹو یو نیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق کھانے سے آدھا گھنٹے پہلے بچوں کو میٹھے مشروب دیے جائیں تو وہ کم کھانا (آدھی خوراک ) کھاتے ہیں ۔

کھانا پورا کھانے کا دباؤ

2006کے تحقیقی جرنل ( ایپیٹائٹ )میں شائع تحقیق نے یہ پتا چلا کہ جن بچوں پر یہ دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ انھیں پلیٹ میں دیا گیا کھانا ایک وقت میں پورا ختم کرنا ہے وہ بچے دباؤ کے باعث کم کھانا کھاتے ہیں ۔

نشونما کی سست رفتار

بچوں کی نشونما کی رفتار بھی بھوک پر اثر انداز ہوتی ہے ۔جب بچے آہستہ آہستہ نشونما حاصل کرتے ہیں تو ان کی بھوک بھی کم ہوتی ہے ۔عام طور پر بچے پیدائش کے 1سال تک جلدی بڑھتے ہیں اور پھر آٹھ سال سے پندرہ سال تک سست رفتاری سے۔ عموماًاس دوران بچوں کی بھوک میں کمی آجاتی ہے ۔

بیماری

بعض اوقات بچے مختلف النوع بیماریاں جیسے (خون کی کمی ،تھائرائڈ ،مسلسل نزلہ زکام ) کی وجہ سے بھی کم کھانا کھاتے ہیں ۔ایسے میں ڈاکٹر کے مشورے سے بھوک بڑھانے کی دوائیں لی جا سکتی ہیں ۔

کھانے کا وقت مقرر نہ ہونا

بعض گھروں میں کھانا کھانے کا وقت مقرر نہیں ہوتا ان گھروں میں بچے اپنا پیٹ ٹھیلوں اور بازار کے کھانے کھا کر بھرتے ہیں جس سے ان کی توجہ کھانے پر نہیں رہتی ۔
اس کے علاوہ مسلسل ڈپریشن ،گھریلو ناچاقیاں ،غربت اور جذباتی عدم توازن ،سونے ،جاگنے کا وقت مقرر نہ ہونا ،پانی کم پینا ،ورزش نہ کرنا اورمصالحے دار تلے ہوئے اسنیکس سے پیٹ بھرنا جیسی عادات بھی بھوک کم کر دیتی ہیں ۔

بھوک بڑھانے والی غذائیں

انار

میٹھے انار کا رس دو چھٹانک ،ترش انار کا رس دو چھٹانک ،سیب کا رس ایک پاؤ ،لیموں کا رس ایک پاؤ ،سبز پودینہ کا رس ایک پاؤ ،مصری دو سیر ۔
ان سب چیزوں کو ملا کر شربت تیار کر لیں تین تین تولہ صبح شام استعمال کریں ۔یہ شربت معدہ اور جگر کی خرابیوں کو دور کر کے بھوک لگاتا ہے اور ہیضہ کے دنوں میں بھی مفید ہے۔

آملہ

آملہ خالص ہندوستانی پھل ہے ۔یہ ألٹی اور قے روکتا ہے اور معدے کی گرمی کو مٹاتا ہے ۔آملہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے ۔یہ جسم میں معدنیات کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے
آملہ کے عرق میں لیموں کا عرق اور شہد کو ایک کپ پانی میں حل کر کے نہار منہ پینے سے کچھ ہفتوں میں بھوک لگنا شروع ہو جاتی ہے ۔آملے کا اچار بھی ہا ضمے کے لئے مفید ہوتا ہے

انجیر

انجیر بھوک بڑھانے کا موئثر گھریلو نسخہ ہے یہ نہ صرف بھوک کو متحرک کرتا ہے بلکہ کمزور بچوں کا وزن بڑھانے کے لئے بھی مفید ہے ۔

ادرک

ادرک بادی کھانوں کو ہضم کرانے کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت بھی بڑھنے کا کام کرتی ہے ادرک کو باریک پیس کر کھانو ں میں ڈالا جائے یا نہار منہ چبا لیا جائے تو بھوک میں اضافہ ہوتا ہے ایک چمچ ادرک کے رس میں ایک لیموں کا رس اور زرا سا نمک ملا کر گھول کر پینے سے بھوک لگتی ہے ۔
ایک ہفتہ تک کینو کی پھانک پر ادرک کا پاؤڈر اور کالا نمک چھڑک کر کھایا جائے تو بھوک بڑھتی ہے

اجوائن

اگر اجوائن نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں تو یہ ہاضمہ بھی درست کرتی ہے اور قدرتی طور پر بھوک کا احساس بھی بڑھاتی ہے

پودینہ

دو چمچ دہی میں تھوڑا سا پودینہ اور کالی مرچ ملا کر ہر کھانے کے ساتھ استعمال کرنا چاہئے ۔

ہری الائچی

سونف اور زیرہ ہم وزن لے کر توے پر بھون کر پیس کر رکھ لیں ۔آدھا چمچ پانی کے ساتھ کھانا کھانے کے بچوں کو دیں ۔

چنے کا پانی

ایک مٹھی چنے تین گلاس پانی میں أبال لیں پھر چھان کر اس کو بچوانا کو دیں اس سے بھوک لگتی ہے

جھٹ پٹ ٹوٹکے

*ایک تحقیق کے مطابق کھانا کھانے سے پہلے تیز رفتاری سے ٹہلنے سے بھوک اچھی لگتی ہے اور کھانا لذیز لگتا ہے
*کھانا کھانے سے کچھ دیر پہلے اگر غسل لیا جائے یا پیر دھو لئے جائیں تو بھوک کھل کر لگتی ہے۔
*کھانے میں تنووع ہونی چاہئے ۔ایک طرح کا کھانا کھانے سے بچے جلد اکتا جاتے ہیں ۔
*چائے کے دو چار گھونٹ پینے سے بھی بھوک لگتی ہے۔
*پھل جیسے پپیتا ،آڑو اور جامن ،امرود اور بیر روزانہ کھانے سے بھوک بڑھ جاتی ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...