دورانِ حمل ادویات کا استعمال

39,999

حاملہ خواتین کو اکثر بچے کی پیدائش تک کسی بھی قسم کی ادویات کا استعمال کرنے سے منع کیا جاتا ہے ۔ اگر کسی تکلیف یا درد کے باعث کوئی دوا لینے کی ضرورت بھی پڑ جائے تب بھی اپنے معالج سے مشورے کے بغیر ادویات کا استعمال کرنے سے حاملہ خواتین کو روکا ہی جاتا ہے ۔ اینٹی باؤٹکس، وٹامنز کا ضرورت سے زیادہ استعمال، میکوٹین، انہیلرز اور دیگر قسم کی ادویات ماں کے جسم سے بچے کی خون کی شریانوں میں داخل ہوجاتی ہیں جو کہ بچے کی نشونما میں خلل پیدا کرسکتی ہیں ۔ ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ادویات کا استعمال احتیاط سے کرنا ضروری ہے

کون سی دوائیں استعمال کی جاسکتی ہیں؟

جن ادویات کے کے استعمال سے عام طور پر حاملہ عورت اور اس کے بچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا وہ مندرجہ ذیل ہیں:
*پیریسٹومول
*چند اقسام کے ٹیکے جیسے فلو یا ٹیٹنس وغیرہ
*دانتوں کے علاج میں استعمال ہونے والی دوائیں
*فلو کے لیے ناک میں ڈالنے والے قطرے یا اسپرے
*جلد پر لگانے والی چندکریمیں
*نیکوٹین ریپلیسمنٹ تھیراپیNRT
البتہ ان ادویات کے استعمال سے پہلے بھی اپنے گائنی کولوجسٹ سے مشورہ ضرور کرلیں ۔

ہربل اور ہومیوپیتھک علاج

علاج کے تمام قدرتی طریقے تو محفوظ نہیں ہوتے البتہ ڈاکٹر کے مشورے سے بعض ہلکی نوعیت کی ہومیوپیتھک اور ہربل ادویات حمل کے دوران کسی تکلیف یا مسئلے کا باعث نہیں بنتیں ۔ کسی ہربل یا ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے دوا لینے سے پہلے انہیں یہ ضرور بتادیں کہ آپ حاملہ ہیں ۔تاکہ وہ یہ بات دھیان میں رکھ کر علاج شروع کریں ۔ اگر آپ حمل ٹہرنے سے پہلے سے کوئی دوا لے رہی ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو اس بارے میں ضرور آگاہ کریں ۔

حمل میں ہونے والی تکالیف کے لیے ادویات

حمل کے دوران عورت کو کئی اقسام کی جسمانی اور اعصابی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ ان کے لیے بھی ڈاکٹر چند مخصوص ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔
جیسے متلی محسوس ہونے پر وٹامن بی 6کا کوئی نسخہ لکھ کر دیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر مختلف پھلوں کے استعمال کا بھی مشورہ دیتے ہیں جیسے کہ نارنجی ، انناس، آڑو یا ناشپاتی کا جوس پینا بھی اس تکلیف میں کسی حد تک راحت کا باعث بنتا ہے ۔
کمر کے درد کے لیے مساج یا مالش بھی بتائی جاتی ہے تاہم اس بات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے کہ مالش کسی تجربہ کار مساج تھیرپسٹ سے ہی لی جائے ۔
بچے کی پوزیشن اگر الٹی ہوجائے تو مخصوص قسم کی ورزش بتائی جاتی ہے ۔
لیبر پین یعنی ولادت کے وقت ہونے والی تکلیف کے لیے ایپی ڈیورل دیا جاتا ہے ۔ یہ ایک درد کم کرنے کی دوا ہوتی ہے جو کہ ریڑھ کی ہڈی میں انجیکشن کے ذریعے لگائی جاتی ہے ۔ ایپی ڈیورل کے علاوہ سانس لینے کی تکنیک یا دوسرے اعصابی سکون کے طریقے جیسے گرم پانی سے نہلانا وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے ۔

حمل کے دوران اپنے معالج سے مسلسل رابطے میں رہیں۔ اِدھرْ ادھر سے مشورے لینے کے بجائے کسی بھروسے مند ذرائع سے معلومات حاصل کریں ۔ کوشش کریں دواؤں سے زیادہ اچھی اور صاف ستھری غذا سے خود کو صحت مند رکھنے کی کوشش کریں ۔ پھل، سبزیوں اور دودھ کا استعمال بڑھادیں۔ تلی ہوئی چیزیں جیسے باہر کے اسنیکس یا کھانے وغیرہ سے پرہیز کریں ۔ حرکت میں برکت ہے۔ چہل قدمی اورہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنائیں ۔ خوش رہنے کی کوشش کریں ۔ آپ جسمانی اور اعصابی طور پر جتنی تندرست و توانا رہیں گی آپ کا بچہ اتنا ہی صحت مند پیدا ہوگا ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...