دورانِ حمل ماں کی غذا اہمیت کی حامل ہے

6,024

ماں بننا ایک بہت خوبصورت احساس ہے ایک بہت بلند مرتبہ عورت کو اللہ کی طرف سے عطا کیا جاتا ہے۔لیکن یہ مرتبہ حاصل کرنے میں اس کو کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے ،کس طرح اور کیا کیا تبدیلیاں اس کے اندر واقع ہوتی ہیں اور اس کو ان دنوں میں کس قسم کی غذاکی ضرورت پڑ سکتی ہے ،یہ معلومات ہر ماں بننے والی عورت کے پاس ہونی چاہیے ،تاکہ وہ اپنے اور اپنے بچے کی صحت کا خیال رکھ سکے۔یہاں اس آرٹیکل میں ہم ماں بننے کے مر حلے میں ایک عورت کو کن معدنیات،وٹامن اور غذائی اجزاء کی ضرورت پڑتی ہے اس کے بارے میں بتائیں گے تاکہ اس کے مطابق خواتین اپنا ڈائٹ پلان بنا سکیں۔
دورانِ حمل سب سے زیادہ خواتین کو جو مسئلہ درپیش آتا ہے وہ خون کی کمی کا مسئلہ ہے جس کا ہمارے یہاں سب سے زیادہ خواتین شکار ہوتی ہیں اور یہی کمزوری آگے جاکر بچے کی نشونما کو بھی متاثر کرتی ہے۔اس کی بنیادی وجہ اچھی خوراک کا نہ لینا ہے ،یا خوراک میں آئرن کی کمی کا ہونا ہے۔اسی لئے متوازن غذا کی سب سے زیادہ ضرورت دورانِ حمل ہی ہوتی ہے۔

*حاملہ خواتین کی غذا میں گوشت ،دودھ ،انڈے،پھل،دہی ،مچھلی وغیرہ شامل ہونے چاہیے ۔
*قبض سے بچنے کے لئے ہرے پتوں والی سبزیاں ،اور پھل ضرور لیں۔
*دودھ،دہی ،لسی کا استعمال بڑھا دیں۔
*پہلے چار مہینے بچے کی نشونما میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں ،اس لئے اس وقت بچے کی ہڈیوں کی صحیح نشونما ہو سکے اس لئے دودھ ،دہی کا استعمال لازمی کریں۔

حاملہ خواتین کے لئے فائدے مند خوراک:

*دودھ دہی کے زیادہ استعمال سے نہ صرف بچے کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں بلکہ بچے کا رنگ بھی صاف ہوتا ہے۔
* کچھ خوتین کو دورانِ حمل الٹییوں کی شکایت رہتی ہے ،اس شکایت میں ان کو کاربوہائیڈریٹ کی زیادہ ضرورت ہو تی ہے اس کے لئے پھلوں کے جوس ،دودھ،اور کیلوریز کی اشد ضرورت ہوتی ہے ورنہ کمزوری ہو جاتی ہے۔اس سلسلے میں حیاتین بھی مفید ہے۔
*زیادہ نمکیات اور حیاتین کا استعمال بچے کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے ،یہ بچے کے جگر اور ٹشوز میں جمع ہو جاتے ہیں اور ڈلیوری کے بعد بھی بچے کی صحت برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔اسی طرح کیلشئیم کی کمی بھی دودھ اور دہی سے پوری ہو تی ہے ،اس کے علاوہ دودھ ،دہی سے کیلشئیم کے علاوہ،آئرن او ر وٹامن کی کمی بھی پوری کی جاسکتی ہے۔جو کہ دورانِ حمل لازمی ہوتا ہے۔
صحت مند یا متوازن غذا زندگی کے ہر مر حلے میں ضروری ہوتی ہے ۔لیکن اس کی اہمیت خواتین کے حمل کے دوران بہت بڑھ جاتی ہے،کیونکہ ماں صحت مند ہو تو بچہ بھی صحت مند ہوتا ہے۔اس کے لئے آپ کو ضرورت نہیں ہے کہ آپ کوئی خصوصی غذا کھائیں بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خوراک میں ورائٹی ہو ۔مختلف قسم کی غذا لی جائے تاکہ ساری غذائیت آپ تک پہنچے۔
یہ بہت اچھا ہو گا اگر آپ اپنی غذا میں وٹامن اور منرلز کا استعمال باقاعدگی سے رکھیں۔اس کے علاوہ فوڈسپلیمنٹ کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس کیفیت میں ماں بننے والی خواتین کو بھوک زیادہ لگتی ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ آپ دو لوگوں کا کھانا کھائیں،اس کے لئے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ آپ صحت بخش ناشتے سے اپنے دن کا آغاز کریں ۔اس کے کھانے سے آپ کو یہ فائدہ ہوگا کہ آپ الٹے سیدھے کھانوں یا اسنیکس کے پیچھے نہیں دوڑیں گی جو کہ شوگراور چکنائی میں زیادہ ہوں گے۔کوشش یہ کریں کہ اپنی پسند ناپسند کو چھوڑ کر صرف بہترین اور متوازن غذا کا استعمال کریں تاکہ وزن بے تحاشہ نہ بڑھے اور مکمل غذائیت حاصل ہو ۔

سبزیاں اور پھلوں کا استعمال:

کوشش یہ کریں کہ سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔کیونکہ یہ آپ کو انرجی کے ساتھ ساتھ وٹامنز اور منرلز بھی فراہم کر رہی ہیں اور فائبر بھی ،اور یہ نظامِ انہظام کو درست رکھتی ہے او ر قبض سے بچاتی ہے ۔روزانہ کم از کم پانچ طرح کے پھلوں کی ورائٹی کھائیں ،یہ چاہے تازہ ہوں ،چاہے کین کے ہوں یا فروزن ہو ں سب طرح فائدے مند ہیں لیکن ان کو اچھی طرح دھوکر استعمال کریں ۔


بچوں میں غصہ ، وجوہات اور بچاؤ


نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹ کا استعمال:

ایسی خوراک جس میں نشاستہ ہو،وہ توانائی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ،اور اسے کھا کر آپ بہت زیادہ کیلو ریز حاصل کئے بغیر مطمئن بھی ہو جاتے ہیں ۔اس میں بریڈ،آلو،ناشتے میں کھائے جانے والے سیریل،چاول،پاسٹا،نوڈلز،جو،شکر قندی،اور اسی طرح کی دوسری چیزیں شامل ہیں۔یہ ایسی غذائیں ہیں جو کہ ہر کھانے کا حصہ ہونی چاہیے۔کوشش یہ کریں کہ روٹی کھائیں تو بغیر چھنے آٹے کی اور چکی کا آٹا استعمال کریں ،اور اس کے ساتھ پھل اور سبزیاں کوشش کریں کہ بغیر چھلکا اتارے کھائیں۔

پروٹین کا استعمال:

گوشت پکاتے ہوئے یہ کوشش ہونی چاہئے کہ کم سے کم چکنائی یا تیل اس میں شامل کریں۔اس کے علاوہ انڈے،مرغی ،برگر،سوسجز،اور دوسرا کوئی بھی گوشت اچھی طرح پکا ہوا ہو کچا پن نہ ہو اس میں،اس کے ساتھ ہفتے میں دو دفعہ اگر مچھلی لی جائے تو وہ بھی بہت فائدے مند ہے۔مچھلی اگر سالمن یا سارڈین ہو تو بہت اچھا ہے یہ وہ مچھلیاں ہیں جن میں اومیگا ۳ فیٹی ایسڈ بڑی مقدار میں شامل ہے۔کچھ مچھلیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کو دورانِ حمل نہیں کھانا چاہیے۔

دورانِ حمل ڈیری اشیاء کا استعمال:

ڈیری اشیاء جیسے دودھ ،دہی،پنیر،وغیرہ دورانِ حمل ماں اور بچے کے لئے بہت اہم ہیں۔کیونکہ یہ کیلشئیم ،اور دوسرے غذائی اجزاء حاصل کرنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں،جن کی کہ آپ کے بچے اور آپ کو ضرورت ہوتی ہے۔ان اشیاء کو استعمال کرتے وقت کوشش یہ کریں کہ کم چکنائی والی یہ اشیاء استعمال میں لائیں یا بغیر یا کم چکنائی والی چیز ہو۔آپ دن بھر میں دو سے تین پورشن ان کے استعمال کریں۔

یہ ہم نے کچھ ایسی ٹپس آپ کو بتا دی ہیں جو کہ ماں بننے والی خواتین کے لئے یقیناً کارآمد ثابت ہوں گی ،اور ان پر عمل کر کے ان کی اور ان کے بچے کی صحت پر مثبت اثر پڑے گا۔


دورانِ حمل احتیاطی تدابیر اور غذا کا استعمال

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...