کیا کھجورکے استعمال سے دردِ زہ کی شدت کم ہو سکتی ہے؟

12,327

پرانے زمانے میں حاملہ خواتین کودوران حمل خاص طور سے زچگی سے پہلے کھجور کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا تھا ۔ خاصوصاً گھر کی بزرگ خواتین اور دائیاں حاملہ کو کھجور کا استعمال کرنے کا ضرور کہتی تھیں۔ ان کا ماننا تھا کہ حمل کے دوران خاص طور پر آخرکے مہینوں میں اس کے استعمال سے زچہ کو بچے کی پیدائش کے وقت درد کم ہوتا ہے اور زچگی کا عمل آسانی سے طے ہوجاتا ہے۔ وقت بدلنے کے ساتھ ساتھ اس سیکھ کو بھی فراموش کردیا گیاہے۔ البتہ اب نئی سائنسی تحقیقات حمل کے دوران کھجور کے استعمال اور اس کی افادیت کی جانب نشاندہی کر رہی ہیں ۔

کھجور ایک قسم کا پھل ہے جو زیادہ تر مصر اور خلیجی ممالک میں پائی جاتی ہے ۔ اس کا شمار دنیا کے قدیم ترین پھلوں میں کیا جاتا ہے ۔طب نبویﷺمیں بھی کھجور کی اہمیت و خصوصیات پر زور دیا جاتا ہے اور اسے انتہائی بہترین غذائی اجزا رکھنا والا پھل مانا جاتا ہے ۔ اس کی اہمیت کو اب جدید سائنس نے بھی تسلیم کر لیا ہے۔
بچے کی پیدائش سے پہلے حاملہ عورت کو ایک خاص قسم کا درد ہوتا ہے۔ جسے درد زہ کہتے ہیں ۔ یہ ایک طبعی اور فطری تکلیف ہے ۔ کھجور کا استعمال درد کی شدت کو کم کر دیتا ہے۔ عجوہ کھجور حاملہ خواتین کے لئے بے حد مفید ہے۔ دو ہزار گیارہ میں جرنل آف آبسٹیروسس اور گائناکولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں کھجور کے حیرت انگیز کو منظر عام پر لایا گیا ۔ تحقیق کے لیے خواتین کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ۔ ان میں سے ایک گروپ کو حمل کے آخری ہفتوں میں روزآنہ چھ چھ کھجوریں کھلائی گئیں۔ جبکہ دوسرے گروپ کو ان کی خوراک میں کھجور کے استعمال سے منع کیا گیا ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جن خواتین نے کھجور کا استعمال کیا تھا انہیں زچگی کے مرحلے میں کھجور کا استعمال نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں کم درد اور تکلیف سے گزرنا پڑا ۔ کئی خواتین کو مصنوئی درد دینے کی بھی ضرورت نہیں پڑی ۔

کھجور کا استعمال بچے کی ولادت کے دوران اور بعد میں ماں کے جسم کی خون کی کمی کو روکتا ہے۔ بچے کی پیدائش کے وقت ما ں کے جسم سے خون کا اخراج ہوتا ہے جس سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے اور ڈرپ لگانے کی ضرورت بھی پڑ جاتی ہے ۔ نئی تحقیق کے مطابق حمل کے آخری ہفتوں میں کھجور کے استعمال سے بچے کی پیدائش کے وقت ماں کے جسم سے خون کے اخراج میں کمی واقع ہوتی ہے ۔ کھجور میں موجود کیلشیم، سیروٹونین، ٹینن، لینولیک ایسڈ، انزائمز، آئرن اور دیگر غذائی اجزا جسم میں خون کی کمی نہیں ہونے دیتے ۔

قران میں بھی حاملہ کے لیے کھجور کی افادیت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ ارشاد باری تعالی ہے کہ

ayat

:
سورۃمریم 19:23

“پھر زچگی کی تکلیف نے اْسے ایک کھْجور کے درخت کے نیچے پہنچا دیا وہ کہنے لگی ” کاش میں اس سے پہلے ہی مر جاتی اور میرا نام و نشان نہ رہتا”(۳۲)فرشتے نے پائنتی سے اس کو پکار کر کہا “غم نہ کر تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ رواں کر دیا ہے (۴۲)اور تو ذرا اِس درخت کے تنے کو ہلا، تیرے اوپر تر و تازہ کھجوریں ٹپک پڑیں گی(۵۲)”

عجوہ کھجور کے استعمال سے جسم کو طاقت و قوت ملتی ہے ۔ اس سے ماں کے لئے دودھ کی پیداوار میں بھی مدد ملتی ہے۔غرض یہ کہ حمل کے دوران کھجور کا استعمال ماں اور بچے دونوں کے لیے ہی بے حد مفید ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...