پریشانی میں بھی پر سکون نظر آنے کے لئے

2,643

کیا آپ جانتے ہیں کہ پریشانی میں بھی پر سکون دکھا جا سکتا ہے؟ایک امریکی تحقیق کے مطابق اٹھارہ فیصد نوجوان جبکہ چالیس فیصد بالغ افراد کسی نہ کسی طرح سے اسٹریس یا ذہنی تناؤ کا شکار ہیں ۔ کیونکہ یہ محض امریکہ میں کیا گیا سروے ہے اور پاکستان میں اس کی شرح مختلف ہو گی لیکن یہاں بھی ذہنی تناؤ کا شکار افراد کی تعداداس شرح سے زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہوگی ۔

پریشانی یا گھبراہٹ سے صحت کے مختلف مسائل ہائی بلڈپریشر،دل کی دھڑکن بے قابو رہنا،سانس لینے میں دشواری، دماغی کمزوری ،اور سر درد جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔ اکثر اوقات یہ مسائل اتنے سنگین نوعیت اختیار کر لیتے ہیں کے متاثرہ شخص اپنی قیمتی جان تک گوا بیٹھتا ہے ۔

چند تدابیر پر عمل کر کے پریشانی کو کم کر کے پریشانی میں بھی پر سکون نظر ا سکتے ہیں۔

توجہ

اکثر پریشانی کے دوران سہی طریقے سے دماغ کے خلیات کام نہیں کر پاتے جس کے نتیجے میں آپ پریشان نظر آتے ہیں۔ اسکے لئے اپنے دماغ کو تھوڑا ریسٹ دیں اور مسائل کے حل کی طرف توجہ دیں نہ کے اس سے گھبرا کر اس سے دور بھاگنے کی کوشش کریں ۔اس عمل سے خود اعتمادی بھی پیدا ہوگی اور آپ پر سکون بھی ہو جائیں گے۔

گہری سانس

گہری سانس بھی آپکو پریشانی سے نجات دلا سکتی ہے. جب آپ زیادہ کام کر کے تھک چکے ہوں یا آ پ کے جذبات بے قابو ہو چکے ہوں تو آپ پریشان نظر آتے ہیں اور آپکا دماغ سہی طریقے سے سوچ نہیں پاتا ۔گہری سانس لینے سے آپ پُر سکون محسوس کریں گے۔

تھوڑی سی ورزش

پریشانی کی صورت میں تھوڑی سی ورزش آپکو پر سکون کر سکتی ہے ۔تھوڑی دیر چہل قدمی کریںیا جم میں تھوڑا وقت گزاریں ۔آپ پُر سکون محسوس کرینگے۔

سیلف کنٹرول

سیلف کنٹرول کسی بھی غیر متوقع یا ناخوشگوار صورتحال کو برداشت کرنا اور اس پر قابو پانا سکھاتا ہے۔اگر آپ سیلف کنٹرول سے کام کرنے کے عمل کوسمجھ لیں تو آپ کسی ناخوشگوار معاملے کی شدت کو پچاس فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔یہ ہی سیلف کنٹرول ذ ہنی سکون کا سبب بنتا ہے ۔

خود اعتمادی

خود اعتمادی ایک انسان کا اپنی ذات سے وہ رابطہ ہے جو اسے کسی مخصوص صورتحال میں خود کو پرکھنا،صورتحال کا مقابلہ کرنا اور صورتحال کے مطابق ڈھلنا سکھاتا ہے۔کسی غیرمتوقع یا ناخوشگوار صورت میں آپ کا سب سے پہلا رابطہ خود اپنی ذات سے ہونا چاہیے۔ اپنے آپ کو،اپنی صلاحیتوں کو سمجھنے کی کوشش کریں تو آپ حالات کو بھی بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔ٖ

ذہن کا الجھاؤ دور کریں

ایک بہتر کارکردگی کے لئے ایک بہتر ذہنی کیفیت کی ضرورت ہوتی ہے ہمارے خدشات،وہم اور وسوسے جسکی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہوتے ہیں۔ یہ ذہنی الجھاؤ آپ کو عمل سے دور کر دیتا ہے۔ اپنے ذہن کو ایسے کسی بھی خیال کی آماجگاہ نہ بننے دیں اور صرف کامیابی پر یقین رکھیں۔

صورتحال کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں

کسی بھی غیر متوقع یا ناخوشگوار صورتحال کا سامنا ہمارے اندر دو طرح کے خیالات پیدا کرتا ہے۔ مثبت اور منفی۔ منفی خیالات ہمارے اندر خوف گھبراہٹ اور اسی طرح کے دیگر جذبات کو جنم دیتی ہیں جبکہ مثبت خیالات سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہیں۔ایسی کسی بھی صورت میں اپنے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو پوری طرح بیدار رکھنے کی کوشش کریں اور اپنے دماغ پر منفی خیالات کو حاوی نہ ہونے دیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...