ذہنی دباؤ سے نجات کے لئے مراقبہ کیجئے

3,041

کیا آپ ذہنی دباؤ یامایو سی کا شکارہیں،یا خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں؟مراقبہ ذہنی اور جسمانی مشق کا بہت قدیم طریقہ ہے جو آپ کو سکون اور آسودگی بخشتا ہے۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مراقبہ سے ذہنی اور جسمانی دونوں طرح کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔یہ بلڈ پریشر،بے خوابی اور ڈپریشن کو کم کرتا ہے۔مزید یہ کہ میڈیٹیشن یعنی مراقبہ نزلہ اور زکام کے اثرات کو بھی کم کرتا ہے۔
میدیٹیشن کی ان مشقوں کے لئے روزانہ چند منٹ نکالنے ہونگے۔یہ مشقیں آپ کو تازہ دم کردیں گی۔

پرسکون جگہ کا انتخاب کیجئے

مراقبہ کے لئے پر سکون جگہ کا انتخاب کریں جہاں آپ بغیر کسی مداخلت کے یہ مشق کر سکیں۔شروع میں بہت سی چیزیں آپ کی توجہ ہٹائیں گی جیسے گاڑیوں کا شور،پرندوں کی آوازیا لوگوں کی باتیں۔بہتر یہ ہے کہ آس پاس موجود بجلی کے آلات اور سیل فون بند کردیں اور کمرہ بند کرلیں۔کانوں کو بھی ائرپلگ لگا کر بند کر لیں۔جب آپ مراقبے کے عادی ہو جائیں گے توکہیں بھی یہ مشق کر سکتے ہیں۔

آرام دہ انداز میں بیٹھیں

*میڈیٹیشن لیٹ کر ،بیٹھ کریا چلتے ہوئے کسی طرح بھی کی جا سکتی ہے۔لیکن شرط یہ ہے کہ آپ آرام دہ حالت میں ہوں تاکہ بے آرامی آپ کی توجہ نہ ہٹائے۔
*آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں اگر آپ اس میں تکلیف محسوس کرتے ہیں توکسی گدی یا کرسی پر بیٹھ سکتے ہیں،یا دیوار سے ٹیک لگا لیں۔

سانس کو کنٹرول کریں

*تمام مراقبے میںآپ کو سانس پر کنٹرول کرنا ہے کیوں کہ گہرے سانس جسم اور ذہن کو سکون دیتے ہیں۔پرتاثیر مراقبہ وہی ہے جس میں آپ کی پوری توجہ سانس پر ہو۔
*ناک کے ذریعے سانسس اندرلیں اورباہر نکالیں۔منہ بند رکھیں لیکن پرسکون انداز میں رہیں۔سانس کی آوازیں سنیں۔گہرے سانس لیں۔اپنا ہاتھ پیٹ پر رکھیں اور سانس کو محسوس کریں۔ایک ہی وقفہ کے ساتھ سانس لیتے رہیں۔
*سانس کو کنٹرول کرنے سے آپ سانس آہستہ لیں گے اور اس طرح پھیپڑوں میں زیادہ آکسیجن بھرے گی۔گہرے سانس آپ کے اوپری دھڑ یعنی کندھوں،گردن اورسینے کوسکون بخشیں گے۔

کسی چیز پر توجہ مرکوز رکھیں

کسی چیز پر توجہ دینا پر اثر مراقبے کا اہم حصہ ہے۔مقصد صرف ذہن سے اس سوچ کو دور کرنا ہے جو دباؤ کا باعث ہے۔بعض لوگ کسی چیز ،تصویر،سانس یا سادہ اسکرین کو بھی توجہ کا مرکز بناتے ہیں۔مراقبے کے وقت آپ کا ذہن بھٹک بھی جاتا ہے اور یہ اکثر ہوتا ہے۔اگر ایسا ہو تو اپنی سوچ کو واپس اس نکتے پر لے آئیں جہاں سے آپ نے مراقبے کا آغاز کیا تھا۔یعنی اپنی سانس یا شہ پر۔

ذکر میں مشغول ہو جائیں

ذکر بھی ایک طرح کا مراقبہ ہے۔آپ بلند آواز یاآہستگی سے ذکر کرسکتے ہیں۔حمدوثنا کریں،نعمتوں کا شکر ادا کرتے رہیں۔صبح کے آغاز پر یا رات کو سونے سے پہلے کچھ دیر کے لئے ذکر میں مشغول ہو جائیں۔
یاد رکھئے اگر آپ مراقبے میں اس بات سے بھی پریشان ہوں کہ آپ کس طرح سانس لے رہے ہیںیا کیا سوچ رہے ہیں،یا یہ کہ آپ مراقبہ ٹھیک طرح نہیں کر رہے،تو یہ چیز آپکو مراقبے سے فائدہ پہنچانے کے بجائے مزید پریشانی میں ڈال دے گی کیونکہ مراقبے کا مقصد آپکو فکروں سے آزاد کرنا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...