مہمان رکنے آئیں تو تیاری پہلے سے کرلیں۔۔۔

918

ہر گھر میں کسی نہ کسی طرح مہمانوں کا آنا جانا تو لگا رہتا ہے چاہے وہ مہمان ( پڑوسی ہوں ،رشتہ دار ہوں یا دوست احباب )لیکن بعض موقعوں پر مہمان کچھ دن ٹہرنے کے لئے آتے ہیں۔ مثال کے طور پر گرمیوں ،سردیوں کی چھٹیاں گزارنے ،عید یا مختلف تہواروں پر یا شادی بیاہ کے موقعوں پر اور ان ہی دنوں میں ایک میزبان کی سمجھداری اس کا سلیقہ اور دیگر خوبیاں اجا گر ہوتی ہیں ۔

ہم میں سے کئی لوگ ایسے ہیں جو کھانے کی اشیاء اور دیگر اشیاء کی خریداری کے وقت مہمانوں کی ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے پلاننگ کرتے ہوں ۔

۱۔ موسم کے مطابق بستر کا انتظام

ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ مہمانوں کا آنا اور ٹہرنا تو طے ہوتا ہے مثال کے طور پر آپ کسی ٹھنڈے علاقے میں رہتے ہیں تو آپ کے گھر کوئی رشتہ دار یا دوست احباب چھٹیاں گزارنے ضرور آتے ہیں ،ایسے میں آپ کو چند چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے ( ۱۔ صاف ستھرے کمبل ،۲۔ چادر ،۳۔ ایکسٹرا تکیہ ،۴۔ رضائی ،۵۔ فولڈنگ میٹرس ) ۔اگر آپ کے گھر میں گیسٹ روم نہیں ہے تو اپنے گھر کا وہ گوشہ جو سب سے زیادہ صاف ستھرا ہو اپنے مہمانوں کے لئے مختص کر دیں ،اور کچھ بیڈ شیٹ اور کشن کور دھو کر استری کر کے رکھیں اس طرح آپ مہمانوں کو ان کی اہمیت کا احساس دلا سکیں گے ۔

۲۔ باتھ روم کی صفائی

ٹوائلٹ کی تمام ضروری اشیاء ( جیسے صابن ، ٹوتھ برش ، شیمپو ،کنڈیشنر ،ریزر،کاٹن بالز ، نیل کٹر ،ہیئر برش ،کنگھا اور باتھ اسپنج )پہلے سے گھر میں موجود ہونے چاہیءں ۔ مہینہ کے راشن میں آپ یہ تمام چیزیں خرید کر رکھیں تاکہ اگر مہمان اچانک آئیں تو آپ انھیں یہ تمام چیزیں نئی حالت میں دے سکیں اور آخر وقت میں آپ کو بازار نہ بھاگنا پڑے ۔ اسی طرح مہمانوں کے استعمال کے لئے الماری میں نئے تولیے علیحدہ رکھیں تاکہ جب مہمان استعمال کریں تو انھیں یہ احساس نہ ہو کہ آپ نے انھیں استعمال شدہ اشیاء دی ہیں ۔

۳۔ کمرے میں ضرورت کا سامان پہلے سے موجود ہو

اگر مہمانوں کے ساتھ بچے بھی ہوں تو آپ کو ان کی ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے ( موٹے اور پتلے تکیے ،چن کھلونے ،بچوں کے کھانے کے برتن ،پانی گرم رکھنے والا تھر ماساور چھوٹا بلینکٹ بھی گھر میں رکھنا چاہئے اس کے علاوہ صاف ستھرے پردے اور فٹ پیڈ بھی ہونا چاہئے ،مہمانوں کے کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیوں کی پہلے سے مرمت ہونی چاہئے ۔

۴۔ کھانے پینے کے انتظامات

سب سے پہلے تو آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے مہمانوں کو کسی قسم کی فوڈ الرجی یا بیماری تو نہیں ہے کہیں آپ کی مہمان نوازی ان کی صحت پر بھاری نہ پڑ جائے ۔کھانے میں چکنائی ،نمک ،مرچ اور چینی کا استعمال اپنے مہمانوں کی پسند کے مطابق کریں ان کی چائے ،کافی یا گرین ٹی پینے کی عادت کے بارے میں پوچھ لیں ،ساتھ بچوں کی پسند کا بھی خیال کریں ،ایسے کھانے بنایں جو بچوں کے بھی من پسند ہوں ۔ اپنے گھر میں چند ضروری مصالحے اور تیار کھانوں کے ڈبے بھی خرید لیں تاکہ مہمانوں کو کھانا پسند نہ آئے تو فوری طور پر ریڈی میڈ کھانا سرو کیا جا سکے ۔

۵۔ مہمانوں کو ہاتھ بٹانے دیں

اگر مہمان خود سے کسی کام میں آپ کی مدد کرنا چاہیں تو ان کو کسی معمولی کام میں ضرور شامل کریں مگر کوشش کریں کہ صفائی اور کپڑے ،برتن دھونے جیسے کام مہمانوں کے سامنے نہ کریں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...