برسات کے موسم میں انفیکشن کا خطرہ اور احتیاط

1,517

برسات کا موسم جراثیم اور بیکٹیریا کی نشونما کے لیے بہت ہی بہترین ثابت ہوتا ہے۔ پانی میں پیدا ہونے والے یہ بیکٹیریا بہت سی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں اور یہ بیماریاں بہت سارے لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔ ان بیماریوں میں نزلہ ، زکام ، ملیریااور معدے کی بیماریاں شامل ہیں۔

برسات میں ہونے والی عام بیماریاں

 

نزلہ ، کھانسی اور بخار:

وائرل بخار اور عام نزلہ خطرناک بیماری نہیں لیکن برسات کے موسم کی سب سے عام اور پریشان کرنے والی بیماری ہے۔ بارش میں زیادہ بھیگنے اور بار بار بھیگنے کی وجہ سے یہ انفیکشن ہوجاتا ہے۔

ڈائریا:

یہ بیماری وائرل یا بیکٹیریل دونوں طرح کے انفیکشن کی وجہ ہوسکتی ہے ۔ عام طور پر اس کے جراثیم منہ کے ذریعے آنتوں تک پہنچ جاتے ہیں جسکی وجہ مضر صحت کھانا ہوتا ہے ۔ زیادہ لکوڈ استعمال کر کے اس پر قابوپایا جاسکتا ہے لیکن بہت زیادہ الٹیوں کی صورت میں اسپتال میں ایڈمیشن ضروری ہے تاکہ ڈرپ کے ذریعے علاج کیا جائے ورنہ بلڈ پریشر حد سے زیادہ گرنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

ملیریا:

پانی میں پرورش پانے والے مچھر ملیریا کا باعث بنتے ہیں ۔ ملیریا کے مرض میں بخار ، سردی اور فلو کی طرح کیفیت ہو جاتی ہے۔ فوری علاج نہ کرنے کی صورت میں بیماری شدت اختیار کرلیتی ہے۔

ٹائیفائڈ:

ٹائیفائڈ بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ یہ بھی مضر صحت کھانے اور آلودہ پانی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس لیے برسات کے موسم میں خاص طور پر باہر کی چیزوں خاص طور پر کھلی ہوئی چیزیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہئیے۔

فنگل انفیکشن :

گیلے موسم کی وجہ سے یہ انفیکشن اکثران لوگوں میں ہوجاتا ہے جو عام طور پر زیادہ وقت کے لیے گیلے کپڑے یا جوتے پہنے رہنے رہتے ہیں۔ زیادہ دیر پانی میں رہنے کی وجہ سے بھی یہ انفیکشن ہوجاتا ہے۔

احتیاط

۔بارش کے موسم میں اکثر صاف پانی کے ساتھ گندہ پانی مل جاتا ہے اور پینے کے پانی کو بھی آلودہ کردیتا ہے ۔ ایسے میں پانی کو ابال کر اور پھٹکری سے صاف کر کے پئیںیا برسات کے موسم میں منرل واٹر کا استعمال کریں۔
۔ گھر کے قریب ،گملوں یا دوسرے برتنوں میں پانی جمع نہ رہنے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہونے پائے۔ مچھر مکھی اور لال بیگ کو ختم کرنے کے لیے دوا کا استعمال کریں۔ نیم کے خشک پتے کافور اور لونگ کی دھونی دینے سے بھی مکھیاں بھاگ جاتی ہیں۔
۔ سلاد اور پتے والی سبزیوں کو اچھی طرح صاف پانی سے دھو کر استعمال کریں ۔ ہری سبزیوں کو دس منٹ کے لیے نمک کے پانی میں بھگو کر رکھنے سے بھی جراثیم ختم ہوجاتے ہیں۔ باہر کی چاٹ ، سلاد یا کٹے ہوئے پھل ہرگز نہ کھاسکیں ۔
۔ گرم اور نمی والے موسم میں کھلے جوتے نہ پہنیں تاکہ فنگل انفیکشن سے محفوظ رہیں۔
۔ گیلے کپڑے نہ پہنیں رہیں تاکہ جلد اور ناخنوں کو فنگل انفیکشن سے محفوظ رکھ سکیں۔
۔ شوگر کے مریض ننگے پیر نہ چلیں کیونکہ مٹی میں بہت سارے جراثیم موجود ہوتے ہیں ۔
۔ کھانے پینے کی چیزوں کو ہاتھ لگانے سے پہلے اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...