بری نظر کی حقیقت اور بچاؤ کے طریقے

37,205

مفسرین کہتے ہیں کہ جس شخص کی عادت کسی چیز کو بہت زیادہ دیکھتے رہنے کی ہو اس کی آنکھوں میں ایک طرح کا کرنٹ پیدا ہوجاتا ہے جو سامنے والے شخص کو جلا ڈالتا ہے ۔ بری نظرلگنے کے اثرات یوں تو کہیں بھی ہو سکتے ہیں لیکن سب سے زیادہ یہ اثرات نعمت پر ہوتے ہیں یعنی جو کمال ،خوبی یا علم اللہ تعالی نے اسے دیا ہو ۔ نظر لگانے والے کی نگاہ اس کو جلادیتی ہے۔

نظر بد سے متعلق حضورﷺ کے ارشادات:

ـ۔اللہ تعالی نے سزا اور تقدیر میں جس چیز کا فیصلہ کرلیا ہے اس کے بعد میری امت میں سب سے زیادہ اموات نظر بد کی وجہ سے ہونگی۔
۔نظر بد انسان کو قبر تک اور اونٹ کو ہانڈی تک پہنچادیتی ہے۔
۔نظر بد حق ہے شیاطین اسے حاضر کرتے ہیں اور بنی آدم کی حسد کی وجہ سے ہوتی ہے۔
۔ نظر بد سے اللہ کی پناہ مانگو ـــــکیونکہ نظر بد حق ہے۔
۔جب تمہیں کوئی چیز پسند آئے اور اچھی لگے تو اس پر سے نگاہ ہٹا لو اور ماشاء اللہ لا حول ولا قوتہ الاباللہ پڑھ لو۔
یعنی سب کچھ اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہے۔ انسان نہ اپنے آپ کو بڑھا سکتا ہے نہ کسی اور کو خوبصورت بنا سکتا ہے ۔ بعض مفسرین سورہ القلم کی آخری تین آیات کی تفسیر میں لکھا ہے کہ آپ ﷺ کا حسن حضرت یوسف ؑ سے کئی گنا زیادہ تھا۔ شمائل میں ہے کہ ہر روز آپ ﷺ کے حسن کا ایک جلوہ بڑھتا تھا جیسے جنت الفردوس کی نعمت کا بڑھتا ہے۔
چنانچہ نبی کریم ﷺ کو نظر لگانے کے لیے یہود نے نظر باز وں کو اکٹھا کیا ۔ آپ ﷺ منبر پر تشریف فرما تھے وہ سب لائن سے آپ ﷺ کے سامنے کھڑے ہوگئے اور آپ کو دیکھنے لگے۔ آپ ﷺ نظریں نیچے کیے منبر سے اترے اور صحابہ کرام کو اشارہ کیا مجھے لے کر چلو ۔ اس وقت آپ ﷺ خود نہیں چل سکتے تھے کیونکہ نظر کا اثر ہوگیا تھا۔
اس وقت سورہ القلم کی آخری تین آیات نازل ہوئیں۔

علاج:

سورہ فلق اور سورہ الناس قران مجیدکی دو ایسی آیات ہیں جنھیں پڑھ کر دم کرنے سے انسان بری نظراور وسوسے سے بچا رہتا ہے ۔

اس کے علاوہ کہا جاتا ہے کہ نظر بد کے اثر کو دور کرنے کے لیے صبح شام یہ آیات تلاو ت کی جائیں۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ :
۔ پہلے تین مرتبہ سورہ الفاتحہ
۔ پھر تین مرتبہ آیت لکرسی
۔ پھر تین مرتبہ سورہ القلم کی آخری آیات
۔ اور آخر میں تین مرتبہ درود ابراہیمی
پڑھ کر جس کو نظر لگی ہو اسے دم کرے اور دعا کر ے کہ اسے جس کی بھی نظر لگی ہے وہ مومن ہو یا کافر مرد ہو یا عورت ،اپنا ہو یا پرایا،نیلی آنکھوں والا ہو یا کالی آنکھوں والا ، خیرخواہ ہو یا بدخواہ ، ارادتاً کیا ہو یا بغیر ارادے کے ۔ اے اللہ آپ ان آیات کی برکت سے ہمارے مریض کو صحت عطا فرمائیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...