قیلولہ کیوں اور کتنی دیر کا ہونا چاہیے؟

2,730

دوپہر کے کھانے کے بعد اکثر طبیعت میں کسملندی اور سُستی سی چھا جاتی ہے جس سے تھکن اور بیزاریت کااحساس بھی جنم لینے لگتا ہے۔ ایسا اس وقت بھی خاص طور پر ہوتا ہے جب آپ گذشتہ رات اپنی مکمل نیند لینے سے قاصر رہے ہوں۔ اس لیے اکثر لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ نیند کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اور دن بھر میں نیند بھری کیفیت سے دور رہنے کے لیے ایک طاقتور قیلولہ یا Powerful Nap لینا ضروری ہے جس کا دورانیہ پندرہ سے تیس منٹ تک ہوسکتا ہے۔ قطع نظر اس بات کہ قیلولہ کرنا ضروری ہے صحت کے لیے اس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔حیران کن طور پر دن میں دوپہر کے وقت مختصر سے دورانیہ کی جھپکی غنودگی یا قیلولہ آپ کی صحت مند زندگی کے لیے انتہائی ضروری تصور کیا جاتا ہے۔ ذیل میں قیلولہ کے چند فوائد بیان کیئے جارہے ہیں جن سے آپ بھی مستفیدہوسکتے ہیں۔

طاقتور قیلولہ کیا ہے؟

قیلولہ دراصل نیند کا وہ بہت مختصر دورانیہ ہے جس کا اختتام آپ کے گہری نیند میں داخل ہونے سے پہلے ہی ہوجاتا ہے لیکن اگر آپ قیلولہ کی حالت میں ہی گہری نیند لینے کے بعد بیدار ہوتے ہیں تو دن کے اس حصہ میں خود کو اور زیادہ تھکے ہوئے نڈھال اور نیم مردہ سا محسوس کرنے لگتے ہیں ۔جبکہ قیلولہ کرنے کے بعد بیدار ہونے کی کیفیت اس سے بالکل الگ ہوتی ہے قیلولہ چاق وچوبند کرتا ہے۔ نیند کے کم دورانیے کو ہی پاورفل نیپ کہاجاتا ہے۔

اس کا دورانیہ کتنا ہونا چاہیئے؟

مختلف افراد اس کے لیے الگ الگ ٹائم بیان کرتے ہیں لیکن یہ لازمی ہے کہ دورانیہ مختصر ہی ہو۔ سب سے زیادہ عام مانے جانے والا وقت دس سے پندرہ منٹ تک کا ہوتا ہے۔ کچھ افراد اسے صرف چھ منٹ کے لیے لینا پسند کرتے ہیں اور کچھ کے نزدیک یہ وقت بیس سے تیس منٹ تک کا بھی ہوسکتا ہے وقت کا کم یا زیادہ ہونا اس کے اثرات کو کم نہیں کرتا لیکن یہ یاد رہے کہ قیلولہ یا NAP کا وقت تیس منٹ سے زیادہ کا نہ ہو آپ اس بات کے لیئے الرٹ رہیں کہ آپ کا ذہن گہری نیند میں اس دوران نہ جانے پائے۔

قیلولہ کے فوائد

ایکٹو رہنے میں مدد

ایک پاورفل نیپ کی عادت آپ کو چوکنا اور ہوشیار رہنے میں مدد دیتی ہے اور اس سے آپ کے اندر Alertness کی حس میں اضافہ ہوتا ہے۔ سائنسدان اور ریسرچر راجیودھنڈ کے ایک آرٹیکل گڈسلیپ، بیڈسلیپ میں ایک اسٹڈی رپورٹ شائع کی گئی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ دن کے اوقات اور خاص طور پر دوپہر کے وقت لیے جانے والا نیپ نوجوانوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے لڑکیوں کے ایک گروپ پر کیے گئے تجربے کے مطابق انہیں صرف چھ منٹ کا قیلولہ کے لیے کہا گیا اس سے ان کی اوورآل پرفارمنس میں بہتری کے ساتھ ساتھ سیکھنے کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ اس لیے یہ بات ثابت ہوئی کہ نیپ کا وقت جتنا کم ہوگا اتنا ہی فائدہ دے گا۔

دماغ کی بہتر کارکردگی

قیلولہ حافظے کو طاقت عطا کرتا ہے 2008 میں جنرل آف سلیپ ریسرچ کے مطابق کم دورانیہ کی یہ نیند حافظہ کی بہتری اور دماغ کو مضبوطی عطا کرتی ہے کیونکہ دن میں اگر آپ مختصر دورانیہ کی نیند لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تب اس کے اُٹھنے کے بعد آپ کے دماغ کے ہارمونز تیزی سے کام کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی مجموعی کارکردگی کی بہتری میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اس ضمن میں ایک گروپ تجربہ کیا گیا جس میں کچھ افراد کے دو گروپ تشکیل دئیے گئے اور انہیں تیس الفاظ یاد کرنے کو کہا گیا ساٹھ منٹ کے بعد ان دونوں گروپ کا ٹیسٹ لیا گیا تو جس گروپ نے دس سے پندرہ منٹ NAP لینے کے بعد ان الفاظ کا ٹیسٹ یاد کیا وہ فوراً سنا دیا جبکہ دوسرا گروپ جو جاگتا رہا وہ اس تیزی سے ٹیسٹ کامیاب نہیں بنا سکے اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ قیلولہ دماغی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔

ہارمونز کے نظام میں بہتری

*ہم میں سے اکثر افراد ایسے ہیں جو رات کی نیند پوری نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں اور ان کی رات بے آرامی اور وقفوں کی نیند لینے سے گزرتی ہے لیکن یہ بات شاید بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہوں کہ نیند کی کمی ہر طرح سے انسان صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے رات بھر نیند کی وجہ سے ڈسٹرب رہنے سے ہارمونز شدید متاثر ہوتے ہیں اس لیئے یہ ضروری ہے کہ آپ کے ہارمونز اپنا کام متواتر اور بہتری سے کرتے رہیں تو اپنی نیند کو پورا کریں اگر رات کی نیند پوری نہیں ہوپارہی تو دن کے اوقات میں قیلولہ کی صورت میں اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس سے ہارمونز کا نظام بہتر ہوتا ہے ہر ایک کو قیلولہ کی عادت ضرور اپنانی چاہیئے کیونکہ اس سے آپ کئی قسم کی جسمانی اور اعصابی بیماریوں سے دوررہ سکتے ہیں۔

*کچھ افراد یہ بھی سمجھتے ہیں کہ دن کے اوقات میں مختصر وقت کی غنودگی یا قیلولہ کرنے سے ان کی رات کی نیند متاثر ہوتی ہے۔ کیا واقعی ایسا ہے؟ Journal Sleep کی ایک اور اسٹڈی کے مطابق دن میں بیس منٹ یا اس سے تھوڑا زیادہ وقت کے لیے قیلولہ کرنے والوں کی رات کی نیند ہرگز متاثر نہیں ہوتی اگر قیلولہ کرنے کے بعد رات کی نیند میں دشواری ہورہی ہو تو ممکن ہے کہ آپ شعوری طور پر اس
بات پر سوچ رہے ہوں کہ آپ دن میں کچھ دیر نیند لے چکے ہیں اس لیے رات میں نیند کا آنا مشکل ہے۔ اپنی اس سوچ کو آپ کو خود ہی بدلنا ہوگا بصورتِ دیگر آپ انسومینیا کے شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...