السر میں 10باتوں کا خیال رکھیں

21,242

صحت مند معدہ ہضم کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتا ہے مگر افسوس کہ مسلسل روغنی اشیائ، چٹ پٹی مرچ مسالے والی غذائیں اور بازاری کھانوں سے معدہ سہی طرح کام نہیں کر پاتا اور کئی بیماریوں کا مجموعہ بن جاتا ہے۔ مثلاً تیزابیت، معدے کے زخم اور معدے کے السر وغیرہ۔معدہ ہمارے جسم کا انتہائی اہم عضو ہے جس کی خرابی سے پورے جسم کے اعضاء متاثر ہوتے ہیں۔

معدہ ہی ہضم شدہ خوراک کے ذریعے ہمارے جسم کو قوت اور توانائی فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا اگر معدہ ہی خراب ہو جائے تو پھر جسم کو قوت اور توانائی کس طرح ملے گی؟ معدے کی خرابی میں سب سے اہم کردارغذائی بے اعتدالی کا ہے یعنی متوازن خوراک کا نہ ہونا۔ اس کے ساتھ ساتھ جو لوگ کھائے چلے جاتے ہیں اور اس کے مطابق جسمانی کام کاج نہیں کرتے ان کا معدہ خراب ہو جاتا ہے۔اس مرض کی مندرجہ ذیل علامتیں ہیں۔

زخمِ معدہ کا درد غذا کھانے کے فوری بعد یا بعض مریضوں میں زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کے بعد شروع ہوتا ہے، رات کے وقت کبھی درد نہیں ہوتا ہے۔ اس کے برعکس زخمِ اثنیٰ عشر مریضوں کو رات (دو بجے) کو درد ہوتا ہے اور غذا کھانے کے بعد درد میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔

مندرجہ ذیل باتوں کا خیال کر کے آپ السر پر کافی حد تک قابو پا سکتے ہیں :

1۔ جو چیز بھی کھانے سے معدہ مزاحمت کرے ہاضمے میں مشکل ہو یا تکلیف بڑھ جائے اسے کھانے سے گریز کریں۔
2۔ ا گر السر دواو¿ں کی وجہ سے ہوا تو اس صورت میں ان ادویات سے گریز کریں۔
3۔ جلدی جلدی کھانے اور مرغن مسالے دار کھانے، اچار، بہت زیادہ نمکین یاسرخ مرچ کی چٹ پٹی چیزوں کواستعمال نہ کریں بلکہ غذائیں ہلکی پھیکی استعمال کریں۔
4۔ السر کے مریضوں کو لیموں یا مالٹے اور سوڈا وغیرہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس میں قدرتی تیزابیت موجود ہوتی ہے جس سے السر کی تکلیف بڑھ سکتی ہے۔
5۔ دودھ کے استعمال سے السر کے مریضوں کو عارضی راحت پہنچتی ہے۔ دودھ معدے کے تیزابیت کوعارضی طور پر غیر موثر کر دیتاہے، اس لیے دودھ سے السر کے مریضوں کو آرام محسوس ہوتاہے، لیکن بعد میں دودھ میں موجود کیلشیم کے باعث تیزابیت بڑھ جاتی ہے تیزابیت کی پیداوار بڑھ جانے سے تکلیف میں اضافہ ہو سکتاہے۔
6۔ ذہنی دباو¿اور پریشانیوں سے نجات حاصل کرنے کی کوششیں کریں۔
7۔ ماحول کو پ±رسکون اور صاف ستھرا بنائیں۔ غذا اور پانی کی صفائی کاخصوصی خیال رکھیں۔
8۔ کھانا کھانے کا ٹائم بنا لیں اور اپنی غذا میں سبز پتوں والی سبزیوں کا عام استعمال کریں۔
9۔ سونے اور جاگنے کا وقت متعین کر لیں۔ پیدل چہل قدمی کا وقت نکالیں، ہلکی ورزش کریں۔
10۔ مناسب مقدار میں بند گوبھی کھائیں۔ اس کی وجہ سے گیس اور السر دونوں کو قابو کرنے میں مدد ملتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...