سوڈیم اور بلڈ پریشر کا خطرہ

2,974

سوڈیم ہمارے جسم میں موجود سخت مادوں کو گھول کر جسم سے باہر نکالتا ہے ،گردوں اور جگر کی پتھری کو اور جوڑوں میں سے یورک ایسڈ کو پگھلا کر خارج کرتا ہے اس لئے خون میں سوڈیم کا مناسب مقدار میں ہونا نہایت ضروری ہوتا ہے ۔ لیکن اگر سوڈیم کی مقدار بڑھ جائے یا کم ہو جائے تو بد ہضمی ، بھوک کی کمی ،ہڈیوں اور دانتوں کی کمزوری ،وزن میں کمی اور سب سے بڑی بیماری یعنی بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔

گاجر ، کھیرا ،سیب پالک ، انجیر ،آلو بخارا ، چقندر اسٹابری اور شلجم میں سوڈیم پایا جاتا ہے ۔

نمک ضروری ہے لیکن ؟

صحت کی حفاظت ،زندگی کی بقاء اور کھانے کو لذیذ بنانے کے لئے نمک کی ضرورت پڑتی ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال سوڈیم کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے ۔ خون میں سوڈیم کی مقدار زیادہ ہو جائے توبلڈ پریشر کا مرض لاحق ہو سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک اس کا بے دریغ استعمال دماغ میں رسولی یا فالج جیسے امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔

کن چیزوں سے پرہیز ضروری ہے

۱۔ نمکین میووے ۲۔کین والی سبزیاں اور مچھلی ۳۔ تلا اور بھنا گوشت ۴۔ سلاد اور سوپ میں استعمال ہونے والی ڈریسنگ اور ساسز ۵۔ تیار کھانوں پر اوپر سے نمک چھڑکنا ۔

کم سوڈیم والے کھانے

۱۔ پوٹاشیم

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنے کھانوں میں پوٹا شیم کی مقدار بڑھا دیں تو سوڈیم کے مضر اثرات سے بچ سکتے ہیں
آلو ،شکر قندی پوٹاشیم سے بھر پور ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں بیکڈ اور ابلا ہوا آلو ایک نمکین پکوان ہے جو بلڈ پریشرمیں بھی مفید ہے ۔اس میں موجود میگنیشیم خون کی روانی کو درست رکھتا ہے ۔

۲۔ تازی سبزیاں

تازہ سبزیوں میں ۵۰ ملی گرام سے بھی کم مقدار میں سوڈیم پایا جاتا ہے اس لئے کھانوں میں سبزیوں کا استعمال بڑھانے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔ سبزیوں کے استعمال سے طرح طرح کے سلاد اور سوپ تیار کئی جا سکتے ہیں اور ساس کی جگہ کیچپ ،سرکہ اور لیموں کا استعمال کرنا زیادہ بہتر رہتا ہے ۔بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں لہسن ،چولائی ،ٹماٹر ، لوکی ،ٹینڈہ ،ککڑی ،آنولہ انتہائی مفید ہیں اس لئے ان کا استعمال کثرت سے کرنا چاہئے ۔

۳۔ میوے

مزاج کے اعتبار سے میوے گرم اور خشک ہوتے ہیں لیکن یہ جسم کو طاقت بخشتے ہیں اسنیکس کے طور پر ان کا استعمال کرنے سے بدن کو مضبوطی بھی ملتی ہے اور وزن بھی کنٹرول میں رہتا ہے

۴۔ دہی

دہی میں سوڈیم کی بہت کم مقدار ہوتی ہے اس لئے بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے دہی دوا سے کم نہیں ہے ۔ اس میں کیلشیم کی کافی مقدار ہوتی ہے جو نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے بلکہ مسلز بھی بناتا ہے اس کے روزانہ استعمال سے جسم کو بھر پور طاقت ملتی ہے ۔ اس کا استعمال رائتہ ،سلاد ،ڈرنکس کے طور پر روزانہ کرنا چاہئے ۔ مگر فلیورڈ دہی صحت کے لئے کوئی خاص فائدہ مند نہیں ہوتے اس لئے خالص دہی کا استعمال زیادہ بہتر رہتا ہے ۔

۵۔ اناج اور دالیں

دالیں ،مکئی ، لوبیہ اور اوٹس کا استعمال سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول میں رکھتا ہے جس سے کولیسٹرول اور ذیابطیس جیسے امراض لاحق ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں ۔تحقیق کے مطابق دالیں دل کے امراض میں مفید ہوتی ہیں ۔ کوشش کرنی چاہئے کہ دن کا آغاز اوٹس اور مختلف پھلوں سے کیا جائے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...