کولیسٹرول متوازن رکھنے کے مفید ٹوٹکے

49,447

انسان اپنی سماجی اور معاشرتی سرگرمیوں میں اتنا مصروف ہے کہ اسے اپنی مصروفیت میں سے اپنے لئے وقت نکالنے کا موقع ہی نہیں ملتا ۔ آجکل فاسٹ فوڈ کا رجحان بڑھ گیاہے۔ زیادہ مزے کی خاطر لوگ اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ کیا کھا رہے ہیں یا جو وہ کھارہے ہیں اس کے انکی صحت پر کیا اثرات پڑینگے۔ یہی لاپرواہی کولیسٹرول میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔مقررہ حد کے اندر کولیسٹرول کوئی بیماری نہیں ہے یہ موم کی طرح پیلے رنگ کا مادہ ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں جگرکے اندر تیار ہوتاہے اور خون میں ذرات کی شکل میں پایاجاتاہے۔ خلیوں کی نشوونما،صحت کی کارکردگی، نظام ہاضمہ، ہارمونز کی تیاری غرض یہ تمام جسمانی امور میں ایک مرکزی کردار ادا کرتاہے۔ لیکن اگر یہ مقررہ حد سے تجاوز کرجائے تو خون کی شریانوں میں جمناشروع ہوجاتاہے۔جو دل کے لئے خطرے کاباعث بنتاہے۔

زیادہ تیل والے کھانے یا چکنائی بھری خوراک ہمارے کولیسٹرول میں اضافے کا سبب بنتی ہے اور ہم کس طرح اس کا دفاع کرسکتے ہیں کیونکہ کولیسٹرول دل اور شریانوں کی صحت بگاڑنے یا بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کولیسٹرول کی جانچ کے لئے لپڈ پینل ٹیسٹ کیا جاتا ہے ۔

ایک صحت مندانسان کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح 200 ملی گرام سے کم ہونی چاہیے۔ کولیسٹرول کی سطح 240 ملی گرام سے تجاوز کرجائے تو دل کے ا مراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کولیسٹرول کی 13 اقسام ہیں جن میں سے تین اقسام بہت مشہور ہیں جو درج ذیل ہیں۔

1 مفید کولیسٹرول اسے ایچ ڈی ایل (HDL) ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین کہتے ہیں۔
2 مضر کولیسٹرول اسے ایل ڈی ایل(LDL) لو ڈینسٹی لیپو پروٹین کہتے ہیں۔
3 ٹرائی گلیسرائیڈ یہ چربیلے ذرات ہوتے ہیں جو شریانوں میں خون کی کارگردگی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

1۔ایچ ڈی ایل کولیسٹرول

ایچ ڈی ایل کولیسٹرول ہمارے لیئے فائدے مند ہے۔ یہ کولیسٹرول شریانوں کی اندرونی دیواروں پر نہیں چپکتا اور پلیک کی تشکیل کو ناممکن بناتا ہے۔ یہ دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں میں چکنائی نہیں جمنے دیتابلکہ زائد کولیسٹرول کو خون کے بہاؤ کے ذریعے جگر تک لے آتاہے، جہاں پر یہ مختلف مراحل سے گزر کر جسم سے باہر چلا جاتا ہے۔ایک صحت مند جسم میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح 35 ملی گرام ہونی چاہیے جبکہ یہی سطح 60 ملی گرام ہوتو یہ دل کے مسائل سے تحفظ دیتی ہے ۔

ایچ ڈی ایل بڑھانے کا طریقہ

ایچ ڈی ایل کی سطح کو بڑھانے کیلئے ایسی غذائیں کھائیں جن میں چکنائی کا ذرا سا بھی شبہ نہ ہو خاص طور پر مچھلی اور اخروٹ ایچ ڈی ایل کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔ اگر آپ کا ایچ ڈی ایل کولیسٹرول 35 ملی گرام سے کم ہے تو آپ اس کو روزانہ 30 منٹ کی ورزش کے ساتھ پورا کرسکتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ورزش کا یہ دورانیہ ایک گھنٹے تک کرلیں مگر پابندی سے کریں تاکہ آپ کا ایچ ڈی ایل لیول مطلوبہ مقدار میں آجائے۔

2۔ایل ڈی ایل کولیسٹرول

یہ کولیسٹرول نقصان دہ ہوتے ہیں اس کی زیادتی شریانوں میں چربی جمنے کی وجہ سے خون کی رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے اور شریانوں میں تنگی پیدا کردیتی ہے۔ یہ چربیلے ذرات کی تشکیل کرتا ہے جنہیں پلیک کہتے ہیں۔ جس سے انسان پریشانی کا شکار ہوجاتا ہے۔ ایل ڈی ایل کی سطح 100ملی گرام سے کم ہونا چاہیے جبکہ 160 سے 189 کے اعدادو شمار خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ کوشش کریں کہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح آپ کے جسم میں 100 ملی گرام سے زیادہ نہ ہوں زیادہ چکنائی والے کھانوں سے پرہیز اور موٹاپے پر قابو پانے کے لئے ورزش کریں اس طرح اس کی سطح معمول پر آجائے گی ۔

ایل ڈی ایل کم کرنے کا طریقہ

چکنائی والے کھانوں سے بالکل پرہیز کریں۔ اپنے کھانوں میں ایسی غذاؤں کا اضافہ کریں جس میں فائبر شامل ہو۔ مثال کے طور پر روزانہ اسپغول کی بھوسی ایک چمچ پانی کے ساتھ استعمال کریں اور ناشتے میں میں جو کا دلیہ کھائیں، لیموں کوپانی میں نچوڑ کر پئیں تاکہ آپ کے جسم کی فالتوں چکنائی کم ہوسکے۔ ریشے والے پھل کھائیں جیسے اورنج اور چکوتراوغیرہ تاکہ ایل ڈی ایل کی سطح مطلوبہ مقدار سے زیادہ نہ بڑھے۔

3۔ٹرائی گلیسرائیڈ

ٹرائی گلیسرائیڈ خون میں چربیلے ذرات کی ایک قسم ہے ۔یہ عام طور پر زیادہ کیلوریز کھانے کا نتیجہ ہوتی ہے۔جوکیلوریز آپ جلانہیں سکتے وہ جسم میں چربی کی صورت اختیار کرلیتی ہے ۔یہ ہارٹ اٹیک کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ ٹرائی گلیسرائیڈ کی اضافی مقدار دل کی شریانوں کی بیماری سے مربوط کی جاتی ہے۔ چکنائی کے یہ ذرات ہمارے جسم میں صرف اس وقت کام آتے ہیں جب ہمیں توانائی کی زیادہ ضرورت ہو جب ہم کوئی محنت طلب کام کرتے ہیں لیکن یہ مقدار ہمارے جسم میں 150 ملی گرام سے کم ہونی چاہیے۔

ٹرائی گلیسرائیڈ کم کرنے کا طریقہ

چکنائی والا گوشت، انڈے کی زردی، مکھن، مارجرین اور مرغن غذائیں ان سب سے سخت پرہیز کریں کیونکہ ان میں کولیسٹرول بکثرت پایا جاتا ہے۔ بغیر چکنائی والا دودھ استعمال کریں۔ اپنے کھانے میں سبزیوں کااستعمال بڑھادیں اور پھل کھائیں ضروری نہیں کہ صرف موٹے افراد ہی اس کا شکار ہوں دبلے پتلے افراد بھی اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔ روزانہ پابندی سے کم از کم 30 منٹ چہل قدمی ضرور کریں۔ زیادہ سے زیادہ پیدل چلیں لفٹ پر جانے سے بہتر ہے کہ سیڑھیوں سے چل کر جائیں اس سے آپ کی کیلوریز کم ہونگی۔

اگر آپ کے لپڈپینل ٹیسٹ میں کولیسٹرول کی سطح بڑھی ہوئی آرہی ہے تو پریشان ہونے کے بجائے پرہیز اور ورزش پر زیادہ زور دیں ۔ باہر کے کھانے اور چکنائی سے بھرپوراشیاء کا استعمال چھوڑ دیں ۔ سخت توجہ ، پرہیز،ورزش اور صحیح معلومات ہی آپ کو بڑھے ہوئے کولیسٹرول سے نجات دلا سکتی ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...