کاندھوں کے درد کا گھریلو علاج

6,727

کاندھوں کا درد پٹھوں ، ہڈیوں میں یا ان کے آس پاس ہوتا ہے۔اگر یہ درد شروع ہو جاتا ہے تو پھر کوئی کام توجہ سے کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ہر عمر کے لوگوں کو کاندھوں کے درد سے واسطہ پڑتا رہتا ہے۔وہ لوگ جو لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون کا استعمال زیادہ دیر تک کے لئے کرتے ہیں وہ اس مسئلے کا زیادہ شکار رہتے ہیں ۔
کاندھوں کے درد کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں ۔سب سے عام وجہ ٹشوز یا پٹھوں میں چوٹ لگنا ہو سکتی ہے۔ درد کی دوسری وجوہات جوڑوں کی بیماری ، ہڈی کا ٹوٹ جانا ، مہروں کا کھسک جانایا کاندھے کا فریز ہو جانا شامل ہے۔

گردن کے مہروں ، دل ، جگر اور پتے کی بیماری کی وجہ سے بھی کاندھے میں درد ہو تا ہے۔
درد کی علامات میں سوجن اور کاندھے کو حرکت دینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔
معمولی درد کا آپ گھر پر بھی علاج کر سکتے ہیں۔اگر درد شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

کاندھے کے درد کاگھریلو علاج

ٹھنڈی سکائی

کاندھے کے درد کے لئے ٹھنڈی سکائی کافی فائدہ مندہے۔ ٹھنڈی سکائی سے متاثرہ جگہ سن ہو جاتی ہے جو جلن اور تکلیف میں کمی پیدا کرتی ہے ۔
۔ پلاسٹک بیگ میں آئس کیوبس ڈالکر پتلے تولیے میں لپیٹ لیں۔
۔متاثرہ جگہ پر دس سے پندرہ منٹ کے لئے رکھیں ۔
۔دن میں کئی مرتبہ کریں۔
ٹھنڈے پانی میں تولیہ بھگو کر بھی سکائی کی جا سکتی ہے۔

گرم سکائی

گرم سکائی بھی درد کے علاج میں فائدہ مند ہے۔ درد، جلن اور سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ چوٹ لگنے کے ۴۸ گھنٹے بعد گرم سکائی کی جائے۔ گرم سکائی پٹھوں کے کھنچاؤ میں بھی مفید ہے۔

۔ گرم پانی کی تھیلی میں گرم پانی بھر کر کاندھے کی سکائی کریں ۔ اس کے لئے سکون سے لیٹ جائیں اور دن میں کئی دفعہ دس سے پندرہ منٹ کے لئے سکائی کریں ۔
۔اس کے علاوہ ہلکا گرم شاور لیں اورپانچ سے دس منٹ تک پانی ڈالیں۔ پانی ڈالتے وقت سیدھے کھڑے رہیں۔ دن میں دو دفعہ کریں۔

دباؤ

دباؤ کا مطلب درد والے حصے پر زور ڈالنا ہے۔ جس سے سوجن میں کمی آتی ہے۔ پٹی کرنے سے کاندھے کو بہت سہارا ملتا ہے اور سکون ملتا ہے۔

۔آپ متاثرہ حصے کو کھنچنے والی گرم پٹی کی مدد سے دباؤ ڈال سکتے ہیں۔پٹی کو متاثرہ حصے پر کچھ دنوں تک باندھ کے رکھیں تاکہ درد اور سوجن میں کمی آئے۔ کاندھے کو آرام دینے کے لئے تکیے پر اونچا کرکے رکھیں۔
۔پٹی کو بہت زیادہ کس کر نہ باندھیں کہ اس سے دوران خون متاثر ہو۔

ایپسم سالٹ

ایپسم سالٹ میگنیشئم سلفیٹ سے بنتا ہے۔ درد کو کم کرتا ہے۔ دوران خون کو بہتر بنا کر پٹھوں کے کھنچاؤ کو کم کرتا ہے۔

۔باتھ ٹب کو نیم گرم یا قابل برداشت گرم پانی سے بھریں۔
۔دو کپ ایپسم سالٹ ڈال کر حل کر لیں۔
۔ اس پانی میں بیٹھ کر کاندھوں کو پانی میں بیس سے پچیس منٹ تک ڈبوئے رکھیں۔
۔ہفتے میں تین دن تک کریں۔

مساج

مساج کرنے سے بھی کاندھوں کا درد کم ہوتا ہے ۔ ایک ہلکا مساج پٹھوں کے کھنچاؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دوران خون کو بڑھا کر سوجن اور اکڑاہٹ کو کم کرتا ہے۔ ایسے شخص سے مساج کرائیں جو اچھا مساج کرسکے۔ مساج کے لئے زیتون ، تل یا سرسوں کا تیل استعمال کر سکتے ہیں۔

۔دن میں کئی مرتبہ کریں۔
۔مساج کرنے سے تکلیف ہو تو مساج نہ کریں۔

ہلدی

۔دو چمچ ہلدی اور ایک یا ایک سے زیادہ چمچ کھوپرے کا تیل ملا کر پیسٹ بنا لیں۔ اس پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر مل کر سوکھنے دیں۔ نیم گرم پانی سے دھو لیں ۔ دن میں دو دفعہ کریں۔
۔ ایک چائے کا چمچ ہلدی ایک کپ دودھ میں ملا کر ابال لیں۔ شہد ڈال کر میٹھا کرلیں۔ دن میں دو دفعہ پئیں۔

سیب کا سرکہ

۔دو کپ سیب کا خالص سرکہ گرم پانی کے باتھ ٹب میں ملائیں ۔
۔بیس سے تیس منٹ تک اس پانی میں کاندھوں کو رکھیں ۔ روزانہ ایک دفعہ کریں۔
۔ایک گلاس گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سرکہ اور تھوڑا سا شہد ملا کربھی دن میں دو دفعہ پی سکتے ہیں۔

ادرک

۔دو سے تین کپ ادرک کی چائے روزانہ پیئیں۔
۔چائے بنانے کے لئے ایک کھانے کا چمچ باریک کٹی ادرک ڈیڑھ سے دو کپ پانی میں دس منٹ تک پکائیں۔چھان کر شہد ملائیں اور پی لیں ۔

مزید ہدایات

۔متاثرہ حصے کو زیادہ سے زیادہ آرام دیں۔
۔لیٹتے وقت کاندھے کے نیچے تکیہ لگا کراونچا رکھیں۔
۔ہلکی پھلکی ورزش کریں تاکہ متاثرہ حصے میں حرکت ہو سکے۔
۔نیم گرم پانی میں لیموں ملا کر دن میں دو تین مرتبہ پیئیں تاکہ معدنیات جوڑوں میں جمع نہ ہو سکیں کیونکہ یہ درد کا باعث بنتے ہیں۔
۔سگریٹ اور تمباکو نوشی نہ کریں کیونکہ یہ زخم کے بھرنے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...