مساج… پیرو ں کے درد کا بہترین علاج

14,203

سارا دن مصروفیت میں گزارنے کے بعد گھر لوٹ کر کون چاہے گا کہ وہ اپنے پاؤں کا مساج کرے، کوئی نہیں… نوکری سے متعلق دباؤ کے دوران بھاگ دوڑ پیروں پر سب سے زیادہ منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، اور جب آپ گھر لوٹتی ہیں تو آپ چاہتی ہیں کہ کوئی ایسا ہوکہ جو آپ کے پیروں کا مساج کردے، تاکہ آپ کے تھکے پیروں کو آرام مل جائے۔ جو لوگ پیشہ ورانہ طور پر یہ کام کرتے ہیں ،ظاہر ہے کہ وہ اس حوالے سے اعلیٰ تربیت یافتہ ہوتے ہیں۔ سارے تکنیک اور پیروں کے حساس حصوں سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں… مگر آپ چاہیں تو آپ بھی کچھ بنیادی باتیں جان کر اپنے پیروں کا خود مساج کرسکتی ہیں۔ ذیل میں پندرہ ایسی تکنیک سے آپ کو آگاہ کیا جارہا ہے جنھیں استعمال کرکے آپ اپنے گھرہی میں اپنے پیروں کا مساج کرکے انھیں آرام پہنچاسکتی ہیں۔

*کسی بڑے برتن میں پانی لیں،اور اس میں پیروں کو اچھی طرح بھیگنے دیں۔ کم سے کم دس سے پندرہ منٹ… پانی میں بھیگنے سے آپ کی جِلد نرم ہوجائے گی۔ اس سے آپ کی جِلد پر اینٹی سیپٹک اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔
*اب اپنے پیروں کو اچھی طرح رگڑیں، تاکہ جِلد پر موجود ڈیڈ سیل صاف ہوجائیں۔
* ناخنوں کو صاف کریں اور ان پر فائل کریں، تاکہ یہ ہموار ہوجائیں۔ ایسا فائل استعمال کریں کہ جو دونوں جانب سے کام کرے۔ کھردرا حصہ ناخنوں کو شکل دینے کے لیے استعمال کریں اور اچھے حصّے کو ناخنوں کو ہموار کرنے کے لیے استعمال کریں۔
* کیوٹیکل کو آگے بڑھانے کے لیے اس مقصد کے لیے بنائے گئے آلے کا استعمال کریں۔ یہاں موجود مرد ہ خلیات کو نکال باہر کریں۔ اس طرح آپ کے ناخن کی سطح چمک اٹھے گی۔ کیوٹیکل ریموور کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
*کیوٹیکل کو آگے بڑھانے کا عمل کسی پروفیشنل سے کروانا چاہیے، تاکہ اس میں صفائی اور خوب صورتی آئے اورمردہ جِلد کا بھی خاتمہ ہوجائے۔ گھر میں ایسا کرنے کے لیے آپ اورنج اسٹک یا ہُف اسٹک کا استعمال کرسکتی ہیں۔ اس عمل سے ناخن کی سطح میں چمک دمک آجاتی ہے۔
* فٹ فائل یعنی جھانواں پتھر… اس کے استعمال سے مردہ جِلد کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ ایڑیاں پھٹ جاتی ہیں اور ان میں کھردرا پن آجاتا ہے۔ اس پتھر سے یہ سب آسانی سے صاف ہوجاتا ہے۔
* صرف پاؤں کی جِلد کو نرم اور ملائم رکھنا کافی نہیں۔ اس کو غذا بھی چاہیے۔ پاؤں کی جِلد آپ سے بھرپور توجہ چاہتی ہے، کیوں کہ آپ کے جسم کا سارا بوجھ یہی برداشت کرتی ہے۔ اسے غذائیت بخشنے کے لیے کسی اچھی کوالٹی کا ہیل بام استعمال کریں۔ نہ صرف اسے تلووں میں لگائیں، بلکہ پورے پاؤں پر اس کا مساج کریں۔
*بام یا کریم کی مالش یا مساج سے یہ جِلد کے اندر پہنچ جاتی ہے اور مساج کا دوسرا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ جِلد کے نیچے خون کی گردش میں تیزی آجاتی ہے مساج سے تھکے ہوئے پیروں کو بہرحال بہت آرام مل جاتا ہے۔
*اس سے اگلا مرحلہ ماسک استعمال کرنے کا ہے۔ پیروں میں پیپر منٹ ماسک استعمال کیا جاتا ہے جو پیروں کو آرام پہنچاتا ہے اور توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔
* آپ موزوں کا استعمال کرسکتی ہیں۔ آٹھ سے دس منٹ تک یہ عمل کافی رہے گا۔
* بوٹ یا موزوں کو اتارنے کے بعد روئی کو ٹونر میں بھگو کر پیروں کو صاف کرلیں۔
* اب پیروں پر پاؤڈر کا چھڑکاؤ کریں، تاکہ پیر چکنے چکنے نہ لگیں۔ ٹالکم پاؤڈر کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
* اب جب کہ آپ کے پیروں پر کریم اور ماسک کا استعمال کیا جاچکا ہے۔ اب ان پر تیل پالش کرنے کی باری آتی ہے۔ انگلیوں کے درمیان ٹشو پیپر کو حرکت دے کر انھیں ایک دوسرے سے الگ کرلیں، تاکہ نیل پالش کرتے وقت ایک دوسرے سے ملے نہ رہیں۔
* نیل پالش لگانے سے قبل بیس کوٹ لگائیں۔ اس سے ناخنوں کی سطح پر موجود میل کی صفائی ہوجاتی ہے، اور ان کی سطح ہموار ہوجاتی ہے۔
* بیس کوٹ خشک ہوجائے تو نیل پالش کے دو کوٹ لگائیں ،مگر ہر کوٹ کے خشک ہونے کے بعد یقیناًمذکورہ بالا باتوں پر عمل پیرا ہوکر آپ گھر ہی پر اپنے پیروں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرسکیں گے اور آپ کے پیروں کو مکمل طور پر آرام مل سکے گا۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...