پاؤں میں مستقل درد رہنا ٹھیک نہیں!

0 73,822

آپ کے پاؤں گوشت، ہڈیوں اور جوڑوں کا ایک پیچیدہ جال ہیں۔ اکثر لوگوں کو پیروں میں مستقل درد رہنے کی شکایت ہوتی ہے ۔ دراز عمر افراد تو اس تکلیف سے پریشان رہتے ہی ہیں مگر اب ان دنوں نوجوانوں میں بھی یہ درد پایا جانے لگا ہے ۔ پاؤں جسم کا پورا وزن اٹھاتے ہیں ۔ پاؤں میں درد سے مرادپاؤں کی انگلیوں میں بھی درد ہو سکتا ہے اور ایڑیوں اور ٹخنوں میں بھی ۔ عام طور پر لوگ پاؤں کے درد وکو بلکل نظر انداز کردیتے ہیں۔ انہیں اس تکلیف کی سنجیدگی کا اندازہ نہیں ہوتا ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ان کا درد آگے چل کے آہستہ آہستہ بڑھنا شروع ہوجاتا ہے ۔ پیر کے درد کے علاج کے لیے پہلے اس کی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے ۔ یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ آپ کو درد وہو کیوں رہا ہے ۔

پیرو میں درد رہنے کی وجوہات:
*ضرورت سے زیادہ چلنا: یہ پیروں میں درد رہنے کی ایک اہم وجہ ہے ۔ چہل قدمی یوں تو صحت (health) کے لے بے حد اچھی ہوتی ہے اور صحت بنانے کے لیے اسے روزانہ کرنے کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے لیکن پیروں کو حد سے زیادہ حرکت میں رکھنا انہیں مشکل میں ڈال سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ زیادہ وزن لے کر چلنے سے بھی پیروں میں د رد ہو سکتا ہے ۔
*پیر میں کوئی چوٹ لگ جانا : بعض اوقات پاؤں پر کسی چیز سے ٹھوکر لگ جاتی ہے جسے ہم اس وقت تو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔ پھر بعد میں اس کی وجہ سے پورے پیر میں ہی درد ہونے لگتا ہے ۔
*بھاگنا اور کودنا: بچوں کے پیروں میں درد کی یہ ایک بڑی وجہ ہوتی ہے ۔ زیادہ زور سے کودنے سے پیروں پر زور پڑتاہے اور وہ دکھنے لگتے ہیں۔
*اونچی ہیل پہننا: خواتین اکثر فیشن کے لیے ہائی ہیلز پہنتی ہیں۔ ایسے جوتوں کے مستقل استعمال سے ایڑیوں اور پیروں میں درد وہنے لگتاہے ۔ اونچی ہیل پہننے سے پیر کے ٹشوز موٹے ہوجاتے ہیں ۔اونچی ہیل سے پیر سن بھی رہنے لگتا ہے ۔
*زیادہ دیر تک پیٹھے رہنا: اکثر لوگوں کو سوکر اٹھنے کے بعد پیروں میں درد محسوس ہوتا ہے یا زیادہ دیر بیٹھے رہنے کے بعد اٹھ کر پیر کے کسی حصے میں شدید درد اٹھتاہے ۔
*گٹھیا کا مرض: گٹھیا کے مرض میں مبتلا افراد کو پیروں میں درد رہنے کی شکایت رہتی ہے ۔ گٹھیا کے باعث پیروں میں سوجن آجاتی ہے جو درد کی وجہ بنتی ہے ۔
*بعض اوقات پیرکا کوئی ناخن اندر سے بڑھنے لگتا ہے جس سے پہلے انگلیوں میں پھر پورے پاؤں میں درد ہو جاتا ہے ۔

درد سے نجات کے طریقے:
ویسے تو زیادہ درد ہونے کی صورت میں کسی اچھے ہڈیوں کے معالج کو دکھانا ہی بہتر ہے لیکن بعض اوقات ہلکی پھلکی ورزش اور احتیاطوں سے بھی اس درد پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے ۔
*پاؤں کو اسٹریچ کریں: پاؤں کو 90 ڈگری تک کھینچیں۔ صبح روزانہ اگر یہ ورزش کی جائے تو پاؤں میں درد کم ہوجائے گا ۔
*آرام دہ جوتوں کا انتخاب: ایسے جوتے نہ پہنیں جس سے آپ کو پیروں میں بے چینی یا درد محسوس ہونے لگے ۔ جوتا نہ زیادہ بڑا پہنیں نا چھوٹا ۔ جوتاپیر میں بلکل فٹ آنا چاہیے ۔ اگر پیروں میں درد رہتا ہو تو اندر کا سول زیادہ موٹا اور نرم استعمال کریں۔
*پیروں کی صفائی کا خیال رکھیں: باہر سے آکر پیروں کو ضرور اچھی طرح دھوئیں۔ پھر اس پر کوئی اچھی موائسچرائزنگ کریم لگائیں۔ ایڑیاں خاص طور سے خشک ہو کر پھٹنے لگتی ہیں۔ سردیوں میں رات کو سونے سے پہلے ایڑیوں پر پیٹرولیم جیل لگا کر موزے پہن لیں ۔
*کسی بھی قسم کی تبدیلی کا خیال رکھیں: پیر وں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ہو تو اس کا دھیان رکھیں۔ پیروں یا پیر کے ناخنوں کا رنگ بدلنے لگے یا پیروں میں سوجن رہنے لگے تو ڈاکٹر سے پیروں ما معائنہ کرائیں ۔ اس کے علاوہ سوجن کے لیے برف کی سکائی بھی کی جاسکتی ہے ۔
*موسم کی شدت سے بچائیں: زیادہ ٹھنڈ یا گرمی میں رہنے سے پیروں میں درد بیٹھ جاتاہے ۔ زیادہ دیر ائیر کنڈیشن یا تیز دھوپ میں نہ رہیں۔

ان آسان طریقوں سے آپ پیروں کے درد سے چھٹکارا حاصل کرس کر سکتے ہیں۔ آپ کے پاؤں آپ کے جسم کا ایک اہم حصہ ہیں اس لیے انھیں بھی دیکھ بھال کی اتنی ہی ضرور ت ہے جتنی جسم کے باقی حصوں کو ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...