چند احتیاطیں اورجوڑوں کے درد سے نجات

59,756

زیادہ محنت کرنا ،سرد علاقوں میں رہنا ،ٹھنڈی اور روکھی چیزیں کھانا جوڑوں کے درد کی وجہ بن جاتا ہے۔ جوڑوں کا درد مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے ۔جب جوڑ ٹیڑھے میڑھے ہو جائیں اور صبح اُٹھنے پر انگلیوں پر سوجن اور جکڑن ہوتو یہ مرض (ریماٹئڈ آر تھرائٹس)کہلاتا ہے ۔

عام طور پر اس مرض کا علاج مکمل اور پوری طرح نہیں ہوپاتا مگر چند احتیاطیں اس مرض سے بچانے میں مدد کر سکتی ہیں ۔

احتیاط

۱۔جسم کے جس حصے میں درد ہے اسے آرام دیں ۔عام طور پر جوڑوں کا درد اس لئے ہوتا ہے کہ ہم ہڈیوں کے درد کو معمولی سمجھتے ہیں ،یہاں تک کہ تکلیف حد سے زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔
۲۔اپنے جسم کے الارمنگ سسٹم کو سمجھیں اور اپنے جسم کی آوز سنیں۔ جسم کے کسی حصے یا پٹھے وغیرہ میں تکلیف ہو آرام کو ترجیح دیں ۔
۳۔ جوڑوں کی ہلکی مالش کریں اور انھیں کھینچ کر سیدھا رکھتے ہوئے حرکت میں رکھیں ۔
۴۔ ڈاکٹر کے مشورے سے درد کی دوائیں لیں ۔
۵۔ جوڑوں کے درد کے کچھ مریضوں میں درد والے مقام کی جلد بے حس ہو جاتی ہے۔ ان مقامات پر چھونے سے انھیں احساس نہیں ہوتا ۔اس کے لئے درد کے مقام پر گرم پانی میں کپڑا بھگو کر رکھیں ۔
۶۔ ایسی عورتیں جو کئی بار حاملہ ہو چکی ہوں اُن میں جوڑوں کے درد کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔ اس لئے اُنھیں زیادہ کیلشیم اور ہارمون والی دوائیں لینی چاہیں ۔
۷۔ مریض کو چاہئے کہ وہ قبض نہ ہونے دے ۔اس کے لئے بادی ،ٹھنڈی اور کھٹی چیزوں سے پرہیز کرے۔
۸۔ مریض کو تیل ،مکھن اور تلی ہوئی چیزیں زیادہ نہیں کھانی چاہئیں ،چاول اور آلو اس مرض میں نقصان دہ ہوتے ہیں ۔
۹۔ جوڑوں کے درد میں مرچ مصالحہ اور گرم مصالحے کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔
۱۰۔ جوڑوں میں درد کے ساتھ اگر سوجن بھی ہو تو سینکنا ،مالش کرنا اور گرم پانی سے غسل لینا مفید ہوتا ہے ۔
۱۱۔ اس مرض میں خون میں کھٹائی کا اضافہ ہو جاتا ہے اور نمک کھانے سے یہ کھٹائی بڑھتی ہے ۔اس لئے نمک کا استعمال کم سے کم کرنا چاہئے ۔

غذا سے علاج

۱۔ چقندر : چقندر کھانے سے جوڑوں کا درد دور ہوتا ہے ۔
۲۔ لہسن: لہسن کی بڑی گانٹھ کو صاف کر کے دو ٹکڑے کر کے ایک کلو دودھ میں اُبال لیں اس طرح یہ دودھ ۶ ہفتے مسلسل پینے سے جوڑوں کا درد چلا جاتا ہے ،یہ دودھ رات میں سوتے وقت پینے سے جلد افاقہ ہوتا ہے ۔
۳۔ سبز چائے:چائے پیشاب میں یورک ایسڈ بڑھاتی ہے اس سے وازن اور جوڑون کے درد میں اضافہ ہوتا ہے اس لئے چائے کی جگہ سبز چائے استعمال کرنا مفید ہوتا ہے ،جس میں موجود (کیٹا چنس )جوڑوں کے لئے مفید ہوتا ہے
۴۔ وٹامن ڈی: ہماری ہڈیوں میں کیلشیم کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے ایک دن میں ہمیں ۱۰۰۰ سے ۲۰۰۰ ایمپیول تک وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس کو حاصل کرنے کے لئے ہم غذا کے محتاج نہیں ۔بلکہ ہمارے جسم میں یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ وہ سورج کی روشنی کی مدد سے وٹامن تیار کر سکتا ہے ۔اور ایسی خواتین جو گھر کی چار دیواری میں رہتی ہیں وہ جو ڑوں کے درد کا زیادہ شکار ہوتی ہیں اس لئے اُنھیں ایسی غذاؤں کااستعمال بڑھا دینا چاہئے جن میں وٹامن ڈی ہو ( دودھ ،دہی ،کلیجی ،مچھلی کا تیل اور انڈے کی زردی )۔
۵۔ ہلدی:ہلدی ہڈیوں کی تکلیف میں بہت فائدہ دیتی ہے ۔اس میں سوجن کم کرنے اور زخم بھرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ،گرم دودھ میں ہلدی ڈال کر پینے سے جوڑ مضبوط ہوتے ہیں ۔جوڑوں پر ہلدی کا لیپ لگا کر گرم کپڑے کی پٹی باندھنے سے بھی آرام آتا ہے
۶۔ ادرک: آیورویدک کے مطابق تازہ اور خشک ادرک کا استعمال جوڑوں اور پٹھوں کے درد کو دور کرنے اور جوڑوں کی سوزش کو بھی تحلیل کرتا ہے ۔اس لئے ادرک کی چائے یا شہد اور ادرک چبانے سے بھی جوڑوں کی تکلیف میں آرام آتا ہے
۷۔ پھل اور سبزیاں: جب جسم میں فولیٹ اور وٹامن بی۔۶ اور بی۔۱۲ کی مقدار کم ہو تو ہڈیاں سکڑنا اور بھربھری ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور اس کمی کوپتے والی سبزیوں (پالک ،سرسوں کا ساگ ر میتھی اور بروکلی ) سے پورا کیا جاسکتا ہے ۔اس کے علاوہ آڑو ،چکوترہ،پپیتا ،سنگترہ، اور انجیر جوڑوں کے درد میں آرام دیتے ہیں ۔
۹۔ کیلشیم : ہمیں روزانہ ۱۰۰۰ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے دودھ ،دہی اور پنیر کے مستقل استعمال کے ساتھ ،ڈاکٹر کے مشورے سے کیلشیم سپلیمنٹ بھی لینا چاہئے
۱۰۔ غذائی عادات : جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو نہار منہ نیم گرم پانی میں اسپغول ،شہد اور لیموں لینا چاہئے ،ناشتہ میں جو کا دلیہ اور پھل لینے چاہئیں اور دوپہر کے کھانے میں ایک چپاتی ۔دال اور سبزی کا سوپ اور رات کے کھانے میں بکرے کی ہڈیوں کا سوپ ( ہلدی ،نمک اور کالی مرچ ) کے ساتھ چپاتی لینا چاہئے ۔رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی لازمی کرنا چاہئے ۔

مالش

جوڑوں کے درد میں مالش اور سکائی تکلیف میں راحت دیتی ہے ۔مالش کرنے کے لئے بہت سے اجزاء استعمال کئے جاسکتے ہیں:
۱۔سرسوں کا تیل اور پیاز کا عرق
۲۔ تل کا تیل
۳۔ اجوائن کا تیل
۴۔ ریت ،نمک یا مٹی کو گرم کر کے کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سینکائی کریں
۵۔ تلسی کے پتوں کو اُبال کر اس کا گرم پانی جوڑوں پر بہائیں ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...