بال توڑ کے علاج کے گھریلو ٹوٹکے

7,221

جسم پر بال ٹوٹنے کی وجہ سے نمودار ہونے والے دانے اکثر تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں ۔بعض اوقات یہ دانے ایک ہی جگہ پر بار بار نکلتے ہیں ۔انہیں عام زبان میں بال توڑ کہتے ہیں۔ عام طور پر یہ زیادہ نقصان دہ نہیں ہوتے اور مناسب توجہ دینے سے بال توڑدانے ہفتے میں ٹھیک ہوجاتے ہیں ۔ بعض اوقات جسم میں قوت مدافعت کی کمی یا شوگر کی وجہ سے بال توڑدانے ٹھیک ہو نے میں زیادہ وقت لیتے ہیں اور کبھی کبھی ان میں بہت زیادہ اکڑاہٹ ہوتی ہے جس کی وجہ سے بخار بھی چڑھ جاتا ہے ۔

۱۔ ہلدی:

ہلدی میں سوجن اور سوزش کم کرنے کی خصوصیات موجود ہیں ۔ بال توڑ کے علاج کے لیے ہلدی کو اندرونی اور بیرونی دونوں طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔ بال توڑ پر لگانے سے ۳ سے ۴ دن میں ہی خشک ہوجاتا ہے۔
۔ دانے پر لگانے کے لیے ہلدی کو پانی میں ملا کر گاڑھا پیسٹ بنالیں اور دانے پر اور اس کے آس پاس لگائیں اور پٹی باندھ لیں۔
۔ ایک کپ گرم پانی میں دو چائے کے چمچ ہلدی ملا کر روزانہ پئیں۔

۲۔ گرم سکائی:

گرم سکائی نہ صرف تکلیف میں کمی کرتی ہے بلکہ دانے کی اوپری سطح کو نرم کرتی ہے۔ اس طرح دانہ جلد ہی پھٹ جاتا ہے اور پس نکل جاتا ہے۔ اگر گرم پانی میں نمک بھی شامل کر دیا جائے تو یہ تیزی سے ٹھیک ہوتا ہے۔ سکائی کے لیے صرف گرم پانی اور نمک درکار ہوتا ہے گرم پانی سے سکائی اس وقت کی جائے جب دانے کا منہ ابھر آئے تاکہ بار بار سکائی سے آسانی سے پھٹ جائے۔
۔ دانے کو گرم پانی سے صاف کریں۔ دو لیٹر نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ نمک شامل کریں اور صاف کپڑا اس پانی میں بھگو کر نچوڑ لیں اور دانے پر رکھیں ۔ کپڑا ٹھنڈا ہوجائے تو دوبارہ پانی میں بھگو لیں۔ دن میں ۳ سے ۴ مرتبہ دہرائیں تاکہ دانہ پھٹ کر صاف ہوجائے۔

۳۔ پیاز:

پیاز میں اینٹی سیپٹک اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہیں جو جسم سے ٹوکسن کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ سوجن کو کم کرنے کے ساتھ انفیکشن کو بھی ختم کرتی ہے۔ دانے کے اوپر لگانے سے دوران خون کو تیز کرتی ہے اور پس کو کھینچ لیتی ہے۔
۔ پیاز کو بڑے بڑے ٹکڑے کر کے پانی میں اتنا ابالیں کہ پانی آدھا ر ہ جائے ۔ اس پانی کو چھان کر ٹھنڈا کرلیں یہ پانی بال توڑ اور اس کے ارد گرد دن میں ایک مرتبہ آرام آنے تک روزانہ لگائیں۔

۴۔ کلونجی کا تیل:

کلونجی کا تیل اپنی اینٹی اوکسی ڈنٹ ، اینٹی فنگل اور سوجن کو کم کرنے والی خصوصیات کی بناء پر بال توڑ کے علاج کے لیے بہترین ہے۔
۔ آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل کسی بھی گرم یا ٹھنڈے مشروب یعنی جوس یا گرین ٹی میں ملا کر دن میں دو مرتبہ پئیں نا صرف جلد ہی آرام آئے گا بلکہ آئندہ کے لیے بھی ان دانوں سے بچت رہے گی۔

۵۔ سیب کا سرکہ:

سیب کا سرکہ جلد اور بالوں کے لیے یکساں مفید ہے۔ اس میں جلد کا انفیکشن ختم کرنے کی خصوصیات موجود ہیں ۔ سیب کا سرکہ دانے سے ہونے والی تکلیف ، سرخی اور خارش کو ختم کرتا ہے ۔ یہ جسم کے پی ایچ لیول کو درست کرتا ہے جس سے جلد کی سوجن کم ہوتی ہے اور دانہ تیزی سے ٹھیک ہوتا ہے ۔
۔ سیب کا سرکہ بال توڑ پر براہ راست لگایا جاتا ہے۔ اگر جلن محسوس ہو تو تھوڑا پانی ملا کر لگایا جائے ۔ حساس جلد والے لوگ برابر کی مقدار میں سرکہ اور پانی ملا کر استعمال کریں۔

۶۔ لہسن :

لہسن اور پیاز دونوں میں سلفر موجود ہوتا ہے جو ہر طرح کی جلدی بیماریوں اور انفیکشن کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ لہسن کی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل خصوصیات بال توڑ کے علاج کے لیے بہترین ہیں اور پہلی ہی دفعہ کے استعمال سے درد میں فوری کمی آتی ہے ۔
۔ تازہ لہسن کے ۲ یا ۳ جوے کچل کر چند قطرے پانی میں ملائیں اور دانے پر لگالیں ۔ دس منٹ کے لیے لگا رہنے دیں اور سوکھنے دیں ۔ پھر یہ پیسٹ دانے پر سے ہٹاکر دانے کو نرم کپڑے سے صاف کرلیں۔
روزانہ دن میں دو مرتبہ اسی طرح کریں یہاں تک کہ دانہ بالکل صاف ہوجائے۔

۷۔ نیم:

نیم کا استعمال اکثر بیماریوں کے علاج کے لیے ہوتا ہے ۔ نیم کے درخت کا ہر حصہ فائدہ مند ہے۔ بال توڑ کے علاج کے لیے بھی نیم بہترین ہے۔ جو فوری طور پر تکلیف اور سوزش کو کم کرتا ہے۔
۔ ایک مٹھی نیم کو پیس کر پیسٹ بنالیں ۔ چند قطرے پانی ملا کر پیسٹ کو مناسب گاڑھا رکھیں۔ اس پیسٹ کو دانے اور اس کے ارد گرد پھیلا لیں اور صاف کپڑے سے پٹی باندھ لیں ۔ دن میں دو مرتبہ روزانہ لگائیں جلد ہی آرام آجائے گا۔

۸۔ آلو:

آلو میں موجود اجزاء جلد کی حفاظت کے لیے بہترین ہیں۔ یہ جلد کی ہر طرح سے حفاظت کرنے کے ساتھ جلدی مسائل پر بھی قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔ آلو بال توڑ کی وجہ سے ہونے والی تکلیف ، سوجن ، سرخی کو ختم کرتا ہے ۔
۔ کچا آلو چھیل کر دھولیں اور کدوکش کرلیں ۔ اس چورے کو نچوڑ کر رس نکال لیں ۔ اس رس میں روئی بھگو کر دانے اور اس کے آس پاس لگائیں اس طرح کہ یہ رس دانے میں جذب ہوجائے فوری آرام حاصل کرنے کے لیے دن میں ۴ سے ۵ مرتبہ لگائیں۔

۹۔کیسٹر آئل:

کیسٹر آئل میں بھی اینٹی فنگل ، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل خصوصیات موجود ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ اسکن انفیکشن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ یہ کیل مہاسوں کو ختم کرنے کے لیے بہترین ہے ۔ یہ تیل قوت مدافعت کو بڑھانے اور انفیکشن کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ با ل توڑ پر لگانے سے یہ تمام پس کھینچ کر نکال دیتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...