ذیابیطس کے مرض میں پاؤں کی دیکھ بھال ضروری

0 1,734

ذیابیطس آج دنیا کا سب سے عام پایا جانے والا مرض ہے ۔ ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے بعد کئی چیزوں کی احتیاط اور خیال رکھنے کی تجاویز دی جاتی ہیں ۔ ان میں سے ایک تجویز یہ ہوتی ہے کہ اپنے پیرو ں کا خاص خیال رکھیں ۔ بدقسمتی سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پاؤں کے مسائل پیش آنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ معمولی سی چوٹ میں بھی تیزی سے انفیکشن پھیل سکتا ہے اور اگر مسئلہ بڑھ جائے تو مجموئی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں ۔

پاؤں کا خیال رکھنا کیوں ضروری ہے؟

ذیابیطس کے مرض میں ٹانگوں اور پاؤں میں خون کی روانی کم اور سست ہو جاتی ہے ۔ اس کے باعث پاؤں کی جلد پتلی ہو کر کمزور ہو نے لگتی ہے اور آسانی سے پھٹ جاتی ہے ۔ ساتھ ہی زخم یا چوٹ کی شفا یابی کا عمل بھی سست ہو جاتا ہے ۔ ذیابیطس کے مریضوں کے پاؤں کی رگیں بھی کمزور ہو جاتی ہیں اور پیر سن رہنے لگتے ہیں۔ اکثر تھوڑا سا چلنے میں تھکن محسوس ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی کوئی چوٹ یا ٹھوکر لگنے پر درد محسوس نہیں ہوتا۔ جن چوٹوں کا پتا نہیں لگتا وہ آگے چل کر پیر میں انفیکشن کر سکتی ہیں ۔ معاملہ اس حد تک بھی بگڑ سکتا ہے کہ پاؤں کام کرنا یا حرکت کرنا بند کر دیں ۔

پیروں کی دیکھ بھال کیسے کی جائے؟

*کوشش کریں کہ ننگے پیر نہ پھریں۔ ننگے پیروں کے لیے چوٹ لگنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔
*اپنے پیروں کا باقائدگی سے معائنہ کریں ۔ کہیں سے پیر کا رنگ تبدیل ہو رہا ہو ، کوئی چوٹ کا نشان ہو یا خون جم رہا ہو تو اسے نظر انداز نہ کریں ۔ ڈاکٹر سے باقائدگی سے پیروں کا معائنہ کرایں ۔
*اپنے پیروں کو کنکنے پانی سے دھوئیں اور کوئی اینٹی سیپٹک صابن استعمال کریں ۔ پاؤں دھونے کے بعد کسی تولیے سے اچھی طرح سے خشک کر لیں ۔
*پیروں پر کوئی اچھا موائسچرائزنگ لوشن لگائیں ۔ انگلیوں کے بیچ میں لوشن نہ لگائیں ۔
*پیروں کے ناخن تراشیں ۔ زیادہ بڑے ناخن آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں ۔
*جوتا ایسا پہنیں جو پیروں کے ناپ کا ہو۔ ڈھیلا یا تنگ جوتا نہ پہنیں ۔

*موزے صاف ستھرے پہنیں۔ ہر بار موزے اتار کر اچھی طرح دھوئیں۔ گیلے موزے پہننے سے بھی گریز کریں ۔

اگر پیروں میں کوئی تکلیف یا زخم ہو جائے تو؟

اگر کوئی چوٹ یا زخم ہو بھی جائے تو اس بات کا خیال رکھیں کہ اس کے ارد گرد کی جلد صاف اور خشک رکھے ۔ اگر چپکنے والی پٹی پاؤں پر لگائیں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ آس پاس کی جگہ پر کوئی چوٹ نہ آئے ۔ زخم کا باقائدگی سے معائنہ کرایں کہ وہ ٹھیک ہو رہا ہے یا نہیں ۔ معمولی نوعیت کی چوٹ بھی اگر ٹھیک نہ ہو تو فوری اپنے معالج سے رابطہ کریں ۔ مناسب توجہ اور چوٹ اور زخم سے بچنے کے لیے مستقل احتیاط سے پیروں کو صحت مند رکھا جا سکتا ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...