عمر رسیدہ افراد کا گرنا یا ہڈی کا ٹوٹنا

2,417

بڑی عمر کے لوگوں میں گرنا اور ہڈیوں کا ٹوٹ جانا عام بات ہے ۔ اس کی وجہ ہڈیوں کا کمزور اور بھربھرا ہوجانا ہے ۔

کیا آپ جانتے ہیں ؟

۹۰ فیصد کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ ہڈیوں کی کمزوری ہوتی ہے۔
زیادہ تر گرنے کی کی وجہ سے کولہے کی ہڈی ٹوٹتی ہے ۔
کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے ۵ سے ۲۰ فیصد لوگوں کی پہلے سال میں موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔
ہر عمر کے لوگوں کے لیے گرنا خطرناک ہوتا ہے۔ اور اگر گر کر کوئی ہڈی ٹوٹ جائے تو انسان بہت ہی مجبور ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات سرجری کی بھی ضرورت پیش آجاتی ہے ۔ ہڈی جوڑنے کے لیے پلاسٹر اور فزیکل تھیراپی کی ضرورت پڑتی ہے۔

اوسٹیوپوروسس:

اکثر لوگ اس بات سے لاعلم ہیں کہ ہڈی کے ٹوٹنے کا اوسٹیوپوروسس سے گہرا تعلق ہے یہ ایسی بیماری ہے جس میں ہڈیوں کے ٹشوز ختم ہونے لگتے ہیں جس سے ہڈیاں کھوکھلی اور بھربھری ہونے لگتی ہیں اور معمولی ضرب لگنے سے بھی ٹوٹ جاتی ہیں ۔ خاص طور پر گرنا ان لوگوں کے لیے خطرناک ہوتا ہے ۔ اگر ڈاکٹر ایسے مریضوں کی ہڈی کی کمزوری کا ٹیسٹ کرا کر علاج نہ شروع کریں تو آئندہ بھی ہڈی ٹوٹنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔

گرنے کی وجوہات :

گرنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لڑکھڑا جانا ، توازن قائم نہ رہ پانا، کسی گیلی یا چکنی جگہ پر پاؤں کا پھسل جانا۔ ناہموار سطح پر چلنے کی وجہ سے یا اونچے نیچے فرش پر چلنے سے بھی یا کسی چیز میں الجھ کر بھی انسان گر سکتاہے۔ اس کے علاوہ کسی ڈبے یا اسٹول پر چڑھ کر کوئی کام کرنا بھی گرنے کی وجہ بن سکتا ہے۔ عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ جسم کے پٹھے بھی کمزور ہونے لگتے ہیں۔جس کی وجہ سے خصوصاً ٹانگوں کی طاقت کم ہونے لگتی ہے۔ یہاں تک کہ انھیں اٹھنے کے لیے بھی کسی سہارے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ عمر کے بڑھنے کے ساتھ جسم کی چربی کم ہوتی ہے جو جسم کے مختلف حصوں پر ہڈیوں کی حفاظت کرتی ہے۔ جیسے کولہے کی ہڈی ۔ گوشت کی یہ کمی پیروں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے ۔ تلووں کا گوشت کم ہوجانے کی وجہ سے بھی توازن برقرار نہیں رہتا اور گرنے کا سبب بنتا ہے۔ نظر کی کمزوری بھی گرنے کا باعث بنتی ہے۔

گرنے کی شدت اور سمت:

ہڈی کے ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ کوئی شخص کتنی شدت سے نیچے گرا ہے۔ مثال کے طور پر کولہے کی ہڈی کا زمین سے جتنا زیادہ فاصلہ ہوگا ہڈی ٹوٹنے کے امکانات اتنے ہی زیاہ ہونگے اس لیے لمبے لوگوں میں گرنے سے ہڈی ٹوٹنے کا زیاہ خطرہ ہوتا ہے ۔ اسی طرح کمر کے بل اور سائڈ پر گرنا اوندھے گرنے سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

ہڈیوں کی کمزوری:

عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہڈیاں کمزور اور پتلی ہوتی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بوڑھے شخص کے لیے گرنا زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔
گرنے سے محفوظ رہنے کے لیے ماحول میں کچھ تبدیلیاں لانی پڑتی ہیں۔ تاکہ گرنے اور ہڈی کی چوٹ سے محفوظ رہ سکیں۔

باہر نکلنے کی احتیاطیں:

برسات کے موسم میں واکر یا چھڑی لے کر باہر نکلیں ۔
ربڑ کے سول والے جوتے پہنیں۔
کسی دوسری بلڈنگ میں جائیں تو فرش پر غور کریں اگر بہت زیادہ چکنا ہے تو کوشش کریں کہ وہاں بچھے پلاسٹک یا کارپٹ کے راستے پر رہیں۔
خراب موسم میں گھر سے نکلنے کے بجائے اپنی ضرورت کی اشیاء گھر پر ڈیلیور کروالیں۔
گھر سے باہر نکلیں تو شولڈر بیگ استعمال کریں تاکہ آپ کے ہاتھ خالی رہیں۔

گھر کے اندر کی احتیاط:

گھر کے تمام کمروں کو بے ترتیبی سے بچائیں۔ خاص طور پر فرش پر کوئی چیز ایسی نہ پڑی ہو جس میں آپ الجھ جائیں۔
فرش کو صاف رکھیں لیکن بہت زیادہ چکنا نہ کریں ۔
گھر میں بھی کم ہیل والے جوتے پہنیں ۔ موزے یا سلیپر پہن کر نہ گھومیں۔
خیال رکھیں کہ زمین یاسیڑھیوں پر بچھے کارپٹ جمے ہوئے ہوں۔
بجلی اور ٹیلیفون کے تاروں کو راستے سے دور رکھیں۔
کمرے میں داخل ہوتے وقت کمرے کے فرش کی اونچائی کا خیال رکھیں۔
باتھ روم میں ربڑ باتھ میٹ استعمال کریں۔
بیٹری سے جلنے والی لائٹ اپنے بستر کے پاس رکھیں۔

توازن قائم رکھنے کی ورزش کریں:

کرسی کی پشت سنک یا کاؤنٹر کو پکڑ کر ایک پاؤں پرایک منٹ کے لیے کھڑے ہونے کی پریکٹس کریں۔ اس وقت کو آہستہ آہستہ بڑھائیں۔ بغیر سہارا لیے بھی کھڑے ہونے کی کوشش کریں ۔اسی طرح پنجوں کے بل کھڑے ہوں۔ اور پھر ایڑھیوں کے بل ۔ دس تک گنتی گن کر سیدھے ہوجائیں۔

گرنے کی شدت کو کم کرنے کے لیے:

یاد رکھیں کمر کے بل گرنا یا سائڈ میں گرنا کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کا باعث بن سکتا ہے ۔ گرتے وقت آگے کی طرف گرنے یا نیچے بیٹھنے کی کوشش کریں۔
سخت جگہوں پر احتیاط کے ساتھ چلیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...