کھانا آرام اور اعتدال سے کھائیں

1,938

بعض افراد کھانا کھانے میں بہت جلدی کرتے ہیں جو کہ نہ صرف کھانا کھانے کے آداب کے خلاف ہے بلکہ صحت کے لیے بھی مفید نہیں۔ کھانا ہمیشہ آرام سے اور چبا چبا کر کھائیں کیونکہ کھانا منہ سے ہضم ہونا شروع ہوتا ہے اور پھر پیٹ میں باقی ہضم ہوتا رہتا ہے۔ جب آپ کھانے میں جلدی کرتے ہیں تو وہ ہاضمے میں مسائل پیدا کر سکتا ہے اور اس سے پیٹ میں درد ہو گا۔ اس کے علاوہ تحمل سے کھانے میں آپ کو ذہنی سکون و اطمینان کے ساتھ کھانے کی صحیح مقدار کا اندازہ بھی ہو سکے گا جس سے آپ مناسب کھائیں گے اور وزن کی زیادتی اور مٹاپے کی شکایت نہیں ہو گی۔

کھانے سے قبل دونوں ہاتھوں کو دھونا: کھانے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو دھونا چاہیے، تا کہ دونوں ہاتھ کھانے کے دوران صاف ستھرے ہوں، کہیں پہلے سے موجود ہاتھوں پر میل کچیل کی وجہ سے نقصان نہ ہو۔

کھانا ہمیشہ ٹھنڈا کرکے کھانا چاہیے کیونکہ گرم کھانے میں برکت نہیں ہوتی۔ تیزگرم کھانا کھانے سے معدہ کمزور ہوجاتا ہے ۔کھانے پینے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پھونک نہ ماریں۔تین وجوہات کی بناپر عموماً پیٹ باہر نکل آتا ہے جو کہ ایک خطرناک بیماری ہے۔ پہلی وجہ پیٹ بھرکر کھانا،دوسری وجہ کھانے کے فوراً بعد پانی یا کوئی مشروب پینا۔ تیسری وجہ رات کا کھانا کھانے کے بعد بیٹھے رہنا یا فوراً لیٹ جانا۔کھانا کھانے کے بعد تقریباً ڈیڑھ سو قدم پیدل چلنا چاہیے ۔اس کا ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ آپ کا ہاضمہ ٹھیک رہے گا اور آپ کا پیٹ بھی نہیں بڑھے گا۔

سردیوں میں مقوی غذائیں استعمال کرنی چاہئیں۔جیسے انڈے،چھوہارے، گاجر کا حلوا، گرم دودھ کے ساتھ شہد وغیرہ۔ جب تک ایک چیزمعدے میں ہو دوسری چیز نہیں کھانی چاہیے ، جب تک کہ پہلی چیز اچھی طرح ہضم نہ ہوجائے۔

کھانا ہمیشہ آرام سے بیٹھ کر کھانا چاہیے اور کھانے کے دوران ادھر ادھر کی باتوں سے اجتناب برتنا چاہیے ، اسلامی تعلیمات میں بھی ہمیں یہی بتایا گیا ہے لیکن ہم سوچا کرتے تھے کہ آخر اس میں کیا حکمت ہے؟

سائنسدانوں نے ہمارے بزرگوں کی تائید کرتے ہوئے اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے کہ کھانے کے ساتھ کام یا باتوں میں مشغول رہنے سے انسان مٹاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔ ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ وقت بچانے کے لیے چلتے پھرتے بھی برگر یا اسی نوع کی دیگر اشیاء کھاتے ہیں۔ یہ عادت بھی انسان کو موٹاپے کی طرف لے جاتی ہے۔

سائنسدانوں کی اس ساری تحقیق کا لب لباب یہ ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے اگر آپ کی توجہ کھانے کی بجائے کہیں اور ہے تو آپ کو یہ احساس نہیں رہتا کہ آپ کتنا کھا چکے ہیں، اسی چکر میں آپ کھاتے چلے جاتے ہیں اور نتیجے میں آپ کا وزن بڑھتا چلا جاتا ہے۔ سائنسدانوں کو کہنا ہے کہ اس طرح نہ صرف وزن بلکہ انسان کی بھوک بھی بڑھ جاتی ہے اور وہ پہلے سے زیادہ کھانا کھانے لگتا ہے کیونکہ یہ بھی ایک فطری عمل ہے کہ ہم جتنا زیادہ کھاناکھائیں اتنی ہی ہماری بھوک بڑھ جاتی ہے، اسی لیے ہی شاید بزرگ فرمایا کرتے ہیں کہ بھوک اور نیند کو جتنا چاہو کم کر لو اور جتنا چاہو بڑھا لو۔

برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پروفیسر جین اوڈین کا کہنا ہے کہ ای میلز چیک کرتے ہوئے، ٹی وی دیکھتے ہوئے یا کوئی اور کام کرتے ہوئے کھانا کھانے سے انسان بھوکا ہی رہتا ہے کیونکہ اسے احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ کھانا کھا رہا ہے لہٰذا کچھ ہی دیر بعد اسے پھر بھوک لگ جاتی ہے۔ بھوک مٹانے کے لیے کھانا کھانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ آرام سے بیٹھ کر کھانا کھائیں۔ چلتے پھرتے مختلف چیزیں کھانے سے وزن میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ہمیں کھانے کے لیے وقت نکالنا چاہیے اور ہمیشہ آرام سے بیٹھ کر کھانا چاہیے اوراپنی توجہ کھانے کی طرف رکھنی چاہیے۔جو شخص اپنی صحت اور تن دُرستی قائم رکھنا چاہتا ہے اسے چاہیے کہ صبح کا ناشتا اوررات کا کھا نا کبھی ترک نہ کرے۔ کیونکہ رات کا کھانا نہ کھانے سے بڑھاپا جلد آتاہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...