پیچش کی وجہ آلودہ پانی اور اس میں بننے والی غذائیں

3,657

پیچش ایک ایسا مرض ہے جس میںآنتوں میں سوزش ہونے لگتی ہے اور پیٹ میں مروڑ اور متلی محسوس ہونے لگتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس مرض کے دوران جو اسہال ہوتا ہے اس میں خون اور چکناہٹ آنے لگتی ہے ۔ پیچش میں آنت کا جو حصہ سوجتا ہے اسے کولن کہتے ہیں ۔ اس انفیکشن کی ویسے تو کئی وجوہا ت ہو سکتی ہیں لیکن سب سے عام وجہ چواثیم شگیلا ہو تا ہے ۔ اس جراثیم سے ہونے والی پیچش کو عصومی پیچش کہا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ دوسری عام پائی جانے والی پیچش کی قسم ابیمی پیچش ہے جو طفیلیہ امیبہ کے باعث ہوتی ہے ۔

وجوہات

پیچش کی شکایت ہونے کی اہم وجہ آلودہ پانی اور اوراس میں بننے والی غذا ہوتی ہے ۔پیچش کرنے والے جراثیم آلودہ پانی سے ہاتھ دھونے سے بھی جسم میں داخل ہو جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اگر کھانا پکانے سے پہلے ہاتھ صاف پانی سے سہی طرح نہ دھوئے جائیں تو بھی یہ جراثیم کھانے کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں ۔ آلودہ پانی یا کھاد میں کاشت کی جانے والی سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے بھی یہ مرض ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ ایسی جگہوں پر جہاں صفائی کا خاطر خواہ انتظام نہ ہو اور غربت زیادہ ہو وہاں یہ مرض زیادہ عام ہوتا ہے ۔

علامات

اس کی بنیادی علامت میں تو خارج ہونیو الے اسہال میں خون اور چکناہٹ کا آنا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی دیگر علامات مندرجہ ذیل ہیں :
*تیز بخار کا آنا
*معدے میں درد
*پیٹ کا پھولنا
*گیسز کا اخراج
*بھوک نہ لگنا
*وزن گرنا
*سر میں درد رہنا
*تھکاوٹ محسوس ہونا
*قے یا متلی محسوس ہونا
*جسم میں پانی کی کمی ہوجانا

احتیاط

پیچش سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل احتیاطیں ضروری ہیں:
*سڑک یا ٹھیلے پر ملنے والے کھانے سے گریز کریں۔ ہمیشہ صاف ستھری جگہ سے کھانے کی چیز خریدیں۔
*کھانے کی چیزوں کو صحیح طرح سے پکا کر کھائیں۔ کھانے کو گرم کرکے کھائیں ۔ ٹھنڈے کھانے میں جراثیم آسانی سے پیدا ہوجاتے ہیں ۔
*کچی سبزیاں اور پھل بنا دھوئے نہ کھائیں کوشش کریں سبزیاں ابال یا پکا کر ہی استعمال کریں ۔
*پینے اور کھانا پکانے کے لیے ابلے ہوئے پانی کا استعمال کریں ۔ ہاتھ بھی صاف پانی سے دھوئیں ۔
*سفر کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہینڈ سینیٹائزر ضرور رکھیں ۔

علاج

*پیچش کے علاج کے لیے مختلف اینٹی بائیو ٹکس کے کورسز کرائے جاتے ہیں ۔
*اس کے علاوہ مریض کو زیادہ سے زیادہ پانی اور تازہ پھلوں کے مشروبات پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ پیچش میں مبتلا مریض کو اتنا پانی پینا چاہیے کہ اسے 3سے 4گھنٹے بعد پیشاب کی حاجت محسوس ہو ۔
*اگر پانی اور مشروبات کے استعمال سے فرق نہ پڑے تو پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے ڈرپ لگائی جاتی ہے ۔
* پیچش کے مرض میں دودھ اور دودھ سے بنی چیزوں سے پرہیز کرناچاہیے ۔ بلانڈ ڈائیٹ یا نرم غذا استعمال کرنی چاہیے جیسے کہ سیب ا ور کیلے جس سے سے جسم کو پوٹاشیم حاصل ہوتا ہے ۔
*اس کے علاو اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے دیسی ٹوٹکے جیسے ادرک اور پیپر منٹ کی چائے بھی استعمال کی جاتی ہے ۔
*تیز مرچ والے کھانے یا تلے ہوئے کھانوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔
*اس کے علاوہ کیفین والے سیال جیسے کافی، چائے ، سوڈا اور کول وغیرہ سے بھی پیچش کا مرض بگڑ سکتا ہے ۔
*ایسی غذائیں جن سے پیٹ میں گیس بنتے ہوں ان کا استعمال روک دیا جاتا ہے مثال کے طور پر بروکلی، گوبھی، چنے، پھلیاں اور پیاز وغیرہ ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...