اچھی صحت اور حسن کے لئے پارلر نہیں غذاضروری ہے

1,667

کیا آپ اپنی صحت اور جلد کی شادابی کے لئے گوشت سے پرہیز کرتی ہیں اور صرف سبزیوں اور پھلو ں کا استعمال کرتی ہیں؟لیکن اسکے باوجود کیل مہاسے اور جھائیوں سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پائیں؟کیا آپ سمجھتی ہیں کہ محض سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کی کثرت ظاہری حسن کی ضمانت ہے؟تو یاد رکھئے یہ ضروری نہیں کہ صرف گوشت سے پرہیز آپ کے تمام مسائل کا حل ہے۔
عام طور پر کیل مہاسوں سے حفاظت کے لیے سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن سبزیوں اور پھلوں کے با کثرت استعمال کے باوجود خواتین کو بہت سے جلد کے امراض درپیش رہتے ہیں۔اسکی بنیادی وجہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ سبزی استعمال کرنے والے افراد زیادہ صحت مند ہوتے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں۔ہمارے روزمرہ کے استعمال میں اور بھی ایسی بہت سی اشیاء ہیں جو ہمارے روزمرہ استعمال میں نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔مثلاََ تلی ہوئی اشیاء‘سبزیاں‘میدہ‘چپس ‘اسنیکس‘میٹھائیاں وغیرہ جن کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

ڈیری مصنوعات:

ایسے افراد جو صرف سبزیوں اور گوشت کا استعمال کرتے ہیں وہ پروٹین حاصل کرنے کے لیے ایسی غذاؤں کا استعمال بھی کرتے ہیں جو دودھ سے تیار کردہ ہوں۔جو انکے لیے فائدہ مند ثابت ہونگی۔خواتین کو شکر کا استعمال کم کرنا چاہئیے۔ شکر کا استعمال کیل مہاسے پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔اس لئے اس قسم کی غذاؤں کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہئے۔ ایسی غذائیں جن کا استعمال ڈیری مصنوعات والی غذاؤں میں ہوتا ہے خواتین کو اس قسم کی غذاؤں سے بھی پرہیز کرنا چاہئے جو ڈیری مصنوعات سے حاصل کردہ ہوں۔اس کے علاوہ مکھن ‘ خشک دودھ‘اور بالائی سے استعمال کردہ اشیاء سے بھی پرہیز کیا جائے۔اس پرہیز کے بعد آپ کو خود اس بات کا اندازہ ہوگا کہ ان غذاؤں سے پرہیز آپ کے لیے کتنا مفید ہے۔

میٹھے کا استعمال:

مٹھائیاں یا میٹھی غذاؤں کا استعمال خواتین کے چہرے پر کیل مہاسے پیدا کرنے اور انکے بڑھنے کا باعث بنتی ہے۔خاص طور پر کیک‘ بسکٹ‘کینڈیز‘ آئس کریم اور اس قسم کی دوسری غذائیں جن میں شکر کا استعمال زیادہ مقدار میں ہو ان غذاؤں سے خواتین کو احتیاط کرنی چاہئے اور ان کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔
بعض خواتین چاکلیٹ کا بہت زیادہ استعمال کرتی ہیں۔یہ بات درست ہے کہ خالص چاکلیٹ کا زیادہ استعمال کرنے سے چہرے پہ کیل مہاسوں کی شکایت کم ہوگی لیکن دیسی چاکلیٹ کے استعمال سے انسان مختلف قسم کی جلدی بیماریوں ‘کیل مہاسوں وغیرہ کا شکار ہوتا ہے۔اگر آپ کیل مہاسوں کا شکار ہیں اور بہت زیادہ میٹھے کا استعمال کررہے ہیں تو آپ کو چاہئے کہ اپنی جلد کو کیل مہاسوں سے محفوظ رکھنے کے لیے کم سے کم میٹھے کا استعمال کریں۔خصوصاََ شکر سے استعمال ہونے والی اشیاء سے خاص طور پر پرہیز کیا جا ئے۔

استعمال شدہ تیل:

ایسا تیل جس میں سبزیاں بنائی جائیں اس تیل کا بار بار استعمال بھی چہرے پہ کیل مہاسے پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔اس لیے ایک ہی تیل میں بار بار کھانا پکانے سے گریز کرنا چاہئے۔اگر آپ ویجیٹیبل آئل سے گریز کرنا چاہتی ہیں تو آپ کو چاہئے کہ بازار میں موجود تلی ہوئی اشیاء سے گریز کیا جائے۔
چہرے کی خوبصورتی کے لئے صرف سبزیوں اور گوشت سے پرہیز کافی نہیں بلکہ اس کے لئے آپ کو چاہئے کہ صبح سے شام تک جو غذائیں آپ کے استعمال میں ہیں ان پر بھی نگاہ رکھی جائے اور یہ دیکھا جائے کہ جو غذائیں آپ استعمال کر رہی ہیں وہ آپ کی جلد کے لیے نقصان دہ تو نہیں یا آپ کی جلد پر کیل مہاسے پیدا کرنے کا باعث تو نہیں۔
اس لئے صرف گوشت سے پرہیز کو اپنی جلد کی خوبصورتی نہ سمجھا جائے بلکہ دیگر غذاؤں کے اثرات اور اپنی ضرورت کے مطابق ان کے استعمال کے بارے میں بھی معلومات سے آپ متوازن غذائی عادات اپنا سکتے ہیں۔

صحت مند ناشتہ:

جلد کی تازگی اور رونق کے لیے خواتین کو چاہئے کہ صبح ایک صحت مند ناشتہ کریں۔تاکہ آپ کے سارے دن کی انرجی ضائع ہونے سے بچے۔آپ میں انرجی ہوگی تو اسکا اثر آپ کے چہرے کی خوبصورتی پر پڑے گا ۔لیکن زیادہ تر خواتین ایسی ہیں جو ہلکا پھلکا ناشتہ کرتی ہیں یا ناشتہ کو بالکل نظر انداز کر دیتی ہیں ایسی خواتین کو چاہئے کہ اپنی جلد کی رونق اور خوبصورتی کے لیے ناشتہ باقاعدگی سے کریں۔خاص طور پر ناشتے میں کچھ تازہ پھلوں کا استعمال کریں۔تازہ پھلوں کے استعمال سے آپ کے چہرے کی رونق بڑھتی رہے گی اور آپ کا چہرہ کیل مہاسوں سے محفوظ رہے گا۔ان پھلوں میں سیب ‘کیلے اور خشک میوہ جات کا استعمال خاص طور پر کرنا چاہئے۔تاکہ آپ کا چہرہ ہر قسم کے کیل مہاسوں سے محفوظ رہے۔

پھل اور سبزیاں:

خواتین کو روزانہ ایسے پھل اور سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئے جو زیادہ سے زیادہ وٹامن اور منرلز فراہم کرسکے۔اسکے علاوہ فریز کی ہوئی سبزیاں بھی اتنی ہی فائدہ مند ہوتی ہیں جتنی کہ تازہ سبزیاں۔اس لیے ان سبزیوں کا استعمال بھی چہرے کی تازگی اور شادابی کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ان سبزیوں میں بھی اتنے منرلز موجود ہیں جو آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند اور آپکی جلد کو ترو تازہ کرتی ہیں۔

مکمل نیند:

چہرے کی تازگی اور شادابی کے لیے آپ کو چاہیے کہ اپنی نیند پر مکمل توجہ دیں۔کیونکہ نیند کا پورا نہ ہونا بھی آپ کے چہرے کی تازگی کو ختم کرتا ہے۔اسکے لیے ضروری ہے کہ کم از کم آپ آٹھ گھنٹے کی نیند لیں۔بعض ایسی خواتین جو جاب کرتی ہیں وہ آٹھ گھنٹے کی نیند نہیں لے پاتی۔ایسی خواتین کو چاہیے کہ تھوڑا وقت نکال کہ دوپہر آدھے گھنٹے کی نیند لیں۔سونے سے پہلے کوشش کریں کہ ٹی وی نہ دیکھیں بلکہ کوشش کریں اچھا میوزک سننے کی یا کسی کتاب کا مطالعہ کرنے کی۔یہ ٹینشن اور پریشانی سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔کیونکہ اگر آپ ٹینشن کا شکار ہونگے تو یہ ٹینشن آپ کے چہرے پر بھی صاف نظر آئے گی جسکی وجہ سے آپ کے چہرے کی جلد مختلف قسم کے کیل مہاسوں کا شکار ہوتی رہے گی۔اس سلسلے میں خواتین کو چاہئے کہ رات کو سونے کی ایک روٹین بنالیں اور اس روٹین سے کبھی لاپرواہی نہ برتیں تاکہ آپ کی نیند کا ایک شیڈول بن سکے اور آپ بہترین نیند کے اثرات محسوس کر سکیں۔اس طرح آپ کا چہرہ بھی شاداب اور کیل مہاسوں سے پاک ہوگا۔

پھلوں اور سبزیوں کا رس:

خواتین کو چاہیے کہ مختلف قسم کے پھلوں کا رس بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔کیونکہ پھلوں کے رس کا زیادہ استعمال خواتین کے چہرے کو تازگی بخشتا ہے اور خواتین مختلف کیل مہاسوں جیسی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتی ہیں۔
اسکے علاوہ سبزیوں کا رس بھی آپکی جلد کی رونق کو ابھارتا ہے۔اس لیے سبزیوں کے رس کا بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔اسکے ساتھ ساتھ سلاد کو زیادہ سے زیادہ اپنی خوراک میں شامل کریں۔اس طرح آپ کے چہرے کی جلد صاف اور چمک دار‘ جھریوں ‘ کیل مہاسوں اور جھائیوں سے محفوظ رہے گی اورآ پ کے چہرے کو تازگی بخشے گی۔

گوشت کا استعمال:

اسکے ساتھ ساتھ گوشت کا استعمال بھی کریں لیکن بہت زیادہ گوشت کا استعمال نہ کریں۔دودھ کو اپنی روزانہ کی غذا میں شامل کریں کیونکہ دودھ کا روزانہ استعمال آپ کو صحت بھی بخشتا ہے اور آپ کے چہرے کو ترو تازہ بھی کرتا ہے۔
ان تمام غذاؤں کے استعمال کے ساتھ ساتھ خواتین کو چاہئے کہ اپنے چہرے کی خوبصورتی اور تازگی کے لیے ایسی کریمز کا استعمال کریں جن سے آپ کا چہرہ ہمیشہ چمکتا رہے۔اس کے لیے آپ کو چاہیے کہ اپنی بیوٹیشن سے مشورہ لیں اور ان کے مشورے کے بعد مختلف قسم کی کریمز کا ااستعمال اپنی جلد پر کریں تاکہ آپ کی جلد کسی خرابی میں مبتلا نہ ہو
اسکے علاوہ دہی کا بھی استعمال کریں ۔دہی کے استعمال سے آپ کی صحت اور خاص طور پر آپ کی جلد پر نکھار اور تازگی آئے گی۔اس لیے دہی کو اپنی روز مرہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہئے۔نمک کا استعمال کم کریں کیونکہ نمک کا بے جا استعمال آپ کے چہرے کی کشش کو کم کرتا ہے اور آپ کے چہرے کو کم صحت مند رکھتا ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ کینڈیز کا استعمال بھی کم کریں کیونکہ اس میں شکر کا زیادہ استعمال آپ کے چہرے کی رونق کو ختم کرتا ہے۔
بادام کو بھی اپنی خوراک میں استعمال کریں اسکے استعمال سے نہ صرف آپ کی ذہانت اچھی ہوگی بلکہ آپ کی جلد کو بھی اس سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
مختصر یہ کہ خواتین کو اچھی صحت کے لیے اور اپنے چہرے کی خوبصورتی اور تازگی کے لیے ان تمام غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے جو ان کے چہرے کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہو اور انکا چہرہ ہر وقت سر سبز اور شاداب رہے اور کیل مہاسوں ‘جھائیوں اور دوسری بیماریوں سے محفوظ رہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...