ہیموگلوبن کی کمی دور کرنے کے طریقے

41,790

ہیمو گلوبن آئرن سے بھرپور پروٹین ہے جو خون کے لال خلیوں میں موجود ہوتا ہے۔یہی پروٹین پورے جسم میںآکسیجن پہنچانے کا ذریعہ ہے۔اس کا کام پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر پورے جسم کے ٹشوز میں پہنچانا ہے۔اس طرح خلیات اپنا کام صحیح طرح سے انجام دے پاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہیموگلوبن خلیات سے کاربن ڈائی آکسائڈ لے کر پھیپھڑوں میں پہنچاتا ہے

صحت مند زندگی کے لئے ہیموگلوبن کی بہت اہمیت ہے اس لئے ضروری ہے کہ خون میں اس کی مناسب مقدار کو قائم رکھا جائے۔
مردوں میں ہیموگلوبن کا لیول ۱۴ سے ۱۸ جبکہ خواتین میں ۱۲ سے۱۶ ہونا چاہئے۔جب ہیمو گلوبن کا لیول گرتا ہے تو اس سے کمزوری،سستی،سردرد،سانس کاپھولنا،رنگت پیلی پڑجانا،دھڑکن کا تیز ہونااور بھوک کم لگنے جیسے مسائل پیش آتے ہیں۔اگر ہیمو گلوبن کا لیول مستقل طور پر گرتا رہے تو مریض انیمیا کا شکار ہو جاتا ہے۔ کچھ قدرتی ذرائع استعمال کرکے ہیموگلوبن کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

ہیموگلوبن لیول بڑھانے کے طریقے

آئرن سے بھرپور غذا ئیں

آئرن کی کمی ہیموگلوبن کے کم ہونے کی اہم وجہ ہے۔کلیجی،گوشت،پالک،بادام،کھجور اور دلیے میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔اپنے ڈاکٹر سے پوچھ کر کوئی آئرن سپلیمنٹ بھی لے سکتے ہیں،کیونکہ زیادہ مقدار میں آئرن لینا بھی بعض اوقات نقصان دہ ہوتا ہے۔

وٹامن سی کا استعمال

وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے کم ہونے والا ہیموگلوبن ،وٹامن سی سے بھرپور غذائیں لینے سے بڑھ سکتا ہے۔وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے آئرن پوری طرح جسم میں جزب نہیں ہو پاتا۔
*وٹامن سی پپیتہ،کینو،لیمو،اسٹرابیری،شملہ مرچ،گریپ فروٹ،ٹماٹراور پالک میں موجود ہوتاہے۔ان غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کرکے وٹامن سی کی کمی کو پورا کیا جا سکتاہے۔
*اس کے علاوہ ڈاکٹر کے مشورے سے وٹامن سی کا سپلیمنٹ بھی لیا جا سکتا ہے۔

فولک ایسڈ

فولک ایسڈایک بی کمپلیکس وٹامن ہے ،جو ریڈسیل بنانے کے لئے ضروری ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ فولک ایسڈکی کمی ہیموگلوبن کی کمی کا باعث بنتی ہے۔
کچھ غذاؤں کے ذریعے فولک ایسڈ حاصل کیا جا سکتا ہے۔جیسے ہرے پتوں والی سبزیاں،کلیجی،چاول ،خشک پھلیاں،بیج ،گیہوں ،دلیہ ،مونگ پھلی اورکیلے وغیرہ۔

چقندر

چقندر کا استعمال ہیموگلوبن کا لیول بڑھانے کے لئے بہترین ہے۔اس میں آئرن،فولک ایسڈ،فائبر اور پوٹاشیئم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ چقندر جسم میں ریڈ سیل کو بڑھاتا ہے۔
* ایک یا دو چقندر چھلکے سمیت مائکرو ویو میں پکا لیں یا روسٹ کریں ،ٹھنڈا کریں اور چھلکا اتار کر کھائیں۔
*آپ جوس بھی بنا سکتے ہیں جس میں ایک درمیانہ چقندر تین گاجر اورآدھی شکر قندی ملا کر جوس نکالیں اور دن میں ایک دفعہ پیءں۔

سیب

روزانہ ایک سیب کھانے سے ہیموگلوبن کا نارمل لیول برقرار رہتا ہے۔سیب میں آئرن اور دوسرے ایسے اجزا شامل ہوتے ہیں جو ہیموگلوبن کو بڑھانے کے لئے درکار ہوتے ہیں۔
*روزانہ ایک سیب(اگر چاہیں تو ہرا سیب )چھلکے سمیت کھائیں۔
*سیب کا جوس بھی پی سکتے ہیں۔آدھا کپ سیب کا جوس اور آدھا کپ چقندر کا جوس اس میں تھوڑا سا ادرک یا لیمو کا جوس شامل کرلیں اور دن میں دو دفعہ پیءں۔

انار

انار میں آئرن ،کیلشیئم،پروٹین ،کاربو ہائڈریٹ اور فائبر موجود ہوتا ہے۔اس کا استعمال خون میں ہیموگلوبن کو بڑھاتا ہے اور دوران خون کو بہتر بناتا ہے۔
*ایک درمیانہ سائز کا انار یا ایک گلاس انار کا جوس ناشتے کے ساتھ لیں۔
*اس کے علاوہ دو چائے کا چمچ اناردانے کا پاؤڈر بھی لے سکتے ہیں۔

بچھوا بوٹی(نیٹل)

یہ ایک جڑی بوٹی ہے جو ہیموگلوبن کا لیول بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اس میں آئرن ،وٹامن بی،وٹامن سی اور دوسرے وٹامن ہوتے ہیں جو ہیمو گلوبن کو بڑھاتے ہیں۔
*دو چائے کے چمچ نیٹل کے خشک پتے ایک کپ گرم پانی میں ملائیں۔
*دس منٹ تک رکھ دیں
*چھان کر تھوڑا شہد ملا لیں۔دن میں دو بار پیءں۔

آئرن کی کمی کرنے والی چیزوں سے پرہیز

اگر آپ میں ہیموگلوبن کی کمی ہے آپ کو ایسی غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہئے جو آپ کے جسم میںآئرن جزب کرنے کی صلاحیت کو روکتے ہیں۔آئرن کو روکنے والی چیزوں میں
*کافی
*چائے
*سوفٹ ڈرنکس
*یلشیئم سے بھرپور غذائیں یعنی ڈیری پروڈکٹ وغیرہ شامل ہیں۔

ورزش

اپنے روزانہ معمولات میں ورزش کو شامل کریں۔جب آپ ورزش کرتے ہیں تو آپ کا جسم زیادہ ہیموگلوبن بناتا ہے اور پورے جسم میں زیادہ آکسیجن پہنچتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...