جلد پررگیں نمایاں ہونے کی وجوہات اور علاج

81,946

ہم سب ہی کی جلد ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ بعض لوگوں کی جلد کی رنگت اتنی ماند ہوتی ہے کہ ان کے ہاتھوں اور پیروں کی رگیں نظر آنے لگتی ہیں ۔اس کا تعلق جینیاتی انفرادیت سے ہوسکتاہے ۔بڑے بوڑھے اسے کمزوری یا عمر بڑھنے کی علامت بھی کہتے ہیں ۔ رگیں نظر آنا کوئی بیماری نہیں اسی لیے عموماً اس کے علاج کی ضرورت نہیں پڑتی البتہ بعض لوگوں کو یہ دکھنے میں معیوب لگتی ہیں ۔ رگیں نظر آنا کسی جسمانی نظام میں خرابی کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے ۔

وجوہات

رگیں نمایاں ہونے کی مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں:

جلد کی رنگت

پھیکے یا ہلکے رنگ کی جلد پر گہری رنگت والے افراد کے مقابلے رگیں زیادہ نظر آتی ہیں ۔

بڑھتی عمر

عمر بڑھنے کے ساتھ جلد پتلی ہو نے لگتی ہے جس سے رگیں جلد پر واضح ہوجاتی ہیں ۔ ادھیڑ عمر سے جلد پتلی ہونا شروع ہوجاتی ہے اور لٹکی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

چربی کم ہونا

عموماًجلد کے نیچے رگیں چربی کی ایک تہہ سے ڈھکی ہوئی ہوتی ہیں ۔ جب یہ چربی کی تہہ ٹوٹ جاتی ہے تو رگیں نظر آنے لگتی ہیں ۔ ایسا عام طور پر جم جانے والے افراد کی جلد پر نظر آتا ہے ۔ جیسے جیسے ان کا وزن کم ہوتا جاتا ہے ان کی رگیں واضح ہونا شروع ہو جاتی ہیں ۔ کثرت کرنے سے پٹھے بڑے ہونے لگتے ہیںجو رگوں کو باہر کی طرف دھکیلتے ہیں ۔

مخصوص ادویات کا استعمال

چند ادویات ایسی ہوتی ہیں جن کے استعمال سے جلد پتلی ہوجاتی ہے اور رگیں نظر آنے لگتی ہیں ۔ اس معاملے میں سب سے مشہور اسٹیرائیڈ ہیں ۔ ان ادویات کا ایک مخصوص وقت سے زیادہ استعمال رگیں نمایاں ہونے کا سبب بن جاتا ہے ۔

دورانِ حمل

حمل کے دوران جسم خون زیادہ بناتا ہے اور دل کی دھڑکنیں بھی بڑھ جاتی ہیں جس کی وجہ بچے کا سائز بڑھنا ہوتا ہے ۔ ایسے میں سینے ، ٹانگوں اور پیٹ پر رگیںواضح اور نیلے رنگ کی ہوجاتی ہیں ۔

اسپائڈر اور ویریکوس رگیں

اسپائڈر رگیں چھوٹی اور سرخ یا جامنی رنگ کی ہوتی ہیں ۔یہ رگوں کا ایک جال سا ہوتا ہے جو عموماًچہرے اور ٹانگوں پر نمایاں ہوتا ہے ۔ ویریکوس رگیں سائز میں بڑی اور سوجی ہوئی ہوتی ہیں ۔ یہ ٹانگوں پر واضح ہوتی ہیں ۔ ان کی وجہ موروثیت بھی ہوسکتی ہے، خون کا جم جانا،قبض ، ٹیومر یا موٹاپا بھی ۔مستقل کھڑے رہنے یا زیادہ سیڑھیاں چڑھنے سے بھی ایسا ہو سکتا ہے ۔ ایسی رگیں دراز عمر خواتین میں زیادہ نظر آتی ہیں ۔

کیا رگوں کا نظر آنا خطرے کی علامت ہے؟

رگوں کا نظر آنا دکھنے میں تو اچھا نہیں لگتا لیکن یہ کوئی سنجیدہ نوعیت کا خطرہ بھی نہیں ۔ نہ ہی اس سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے ۔ البتہ اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی علامت محسوس ہو تو معالج سے معائنہ کرا لیں:

٭رگیں اگر سرخ ہو کر زیادہ سوجنے لگیں یا ہاتھ لگانے پر گرم محسوس ہوں۔
٭رگوں میں سے خون نکلنا شروع ہوجائے ۔
٭جلد کی ساخت یا رنگ تبدیل ہونے لگے ۔
٭جلد پر نیل یا دھبے پڑنے لگیں ۔
٭رگوں میں درد اور بے چینی محسوس ہونے لگے ۔

احتیاطی تدابیر

٭عموماًمعالج اسپائڈر اور ویریکوس رگوں کے لیے کسے ہوئے موزے پہننے کا مشورہ دیتے ہیں ۔
٭اگر ٹانگوں پر رگیں نمایاں ہوتی ہوں تو زیادہ دیر تک کھڑے نہ رہیں ۔ تھوڑی تھوڑی دیر میں ٹانگوں کو حرکت میں لائیں ۔
٭ٹانگوں کو کسی اونچی جگہ یا تکیے پر رکھیں ۔
٭وزن کم کرنے کی کوشش کریں۔
٭جسم میں خون کی روانی بہتر بنانے کے لیے باقائدگی سے ورزش کریں ۔
٭ نمک کا کم استعمال بھی اس امر میں مفید ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...