گردن،سر اوردیگر کینسر:آگہی اور علاج

5,663

سر اور گردن کے کینسر ، کینسر کے تمام معاملات کا 6 فیصد ہوتے ہیں ، ان کا آغاز منہ ، ناک ، تنفس کی نالیوں ، آواز کے غدود اور حلق سے ہوتا ہے۔ یہ اکثر جارحانہ نوعیت کے ہوتے ہیں اور اکثر سر اور گردن کے علاوہ دیگر اعضائے جسمانی میں بھی پھیلتے ہیں۔
سر اور گردن کے کینسر کی چند عمومی علامات یہ ہیں۔ یہ تمام علامات کینسر کے علاوہ کسی دیگر عارضے سے بھی سامنے آ سکتی ہیں۔
149منہ کے اندر ایک السر جو چند ہفتوں کے اندرمندمل نہ ہوتا ہو
149نگلنے میں دُشواری یا نگلنے یا چبانے میں دشواری محسوس ہونا
149آواز میں خرابی یا بولنے میں دشواری
149مسلسل آوازدار سانس
149گال مسلسل خراب ہونا
149ایک جانب متاثر کرنے والا کان کا درد
149منہ یا گردن میں سوجن یا گلٹی
149ہونٹوں یا منہ میں بے حسی کا احساس
149بلاوجہ دانت کا ہلنا
149مسلسل ناک بند رہنا
149بار بار نکسیر پھوٹنا
149کان میں گھنٹیاں بجنا یا سماعت میں دُشواری ہونا
یاد رکھیں، جتنا جلدی کینسر کی تشخیص ہوگی، علاج میں کامیابی کے امکانات اتنے ہی زیادہ روشن ہوں گے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ریشے دار غذائیں کھانے سے کینسر کا امکان کم ہوجاتا ہے۔مگر بازار میں آنے والی نئی ریشے دار غذائیں اس سلسلے میں مناسب خیال نہیں کی جارہیں، کیونکہ ان میں جو خالص قسم کا ریشہ ہوتا ہے وہ غذاؤں سے مشینوں کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔
معمولی نظر آنے والی ترکاری کریلا سر اور گردن کے مہلک کینسر کے انسداد کی خصوصیت رکھتی ہے۔ اس عام ترکاری کارس سر اور گردن کے مہلک کینسر کا علاج ہے۔عام کریلا سر اور گردن کے کینسر کے خلیوں کی افزائش روک دیتا ہے۔ ڈاکٹر رے نے سب سے پہلے کریلے کے رس کی جانچ چھاتی اور فوطوں کے کینسر کے خلیوں پر کی۔ اسے جانوروں پر آزمایا گیا۔ ڈاکٹر رے نے کہا کہ ہم دیکھنا چاہتے تھے کہ کریلے کے رس کے ذریعہ علاج کا مختلف قسم کے جانوروں کے مختلف قسم کے کینسروں پر کیا اثر مرتب ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں کریلے کے رس کے علاج کے ذریعہ سر اور گردن کے کینسر کے خلیے دب گئے۔ اس تحقیق میں کریلے کے رس کے علاج کے ذریعے سر اور گردن کے کینسر کے خلیے دب گئے۔ کریلے کا رس ایک متبادل طریقہ علاج ہونے کے امکان میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کریلے کے رس کے ذریعہ علاج کے خلیوں کی افزائش پر مرتب ہونے والے اثرات کی پیمائش مشکل ہے، مگر موجودہ دواؤں کے ذریعہ علاج کے ساتھ ساتھ اگر کریلے کارس استعمال کیا جائے تو اس سے بحیثیت مجموعی کینسر کے علاج کے طریقوں میں اضافہ ممکن ہے۔
سیاہ رنگ چاکلیٹ اور بعض غذائیں کینسر کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔اس سلسلے میں کافی عرصے سے جاری تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ گہرے رنگ کی چاکلیٹ، نیلی بیریز،لہسن، سویابین اور چائے میں موجود اجزا جسم میں پہنچ کر کینسر کی پرورش روکنے کے علاوہ کینسر کے خلیات کو بھوکا ماردیتے ہیں۔ واضح رہے کہ سرطانی خلیات کو خون کی فراہمی روک کر انھیں ختم کرنے والی تقریباً ایک درجن دوائیں اس وقت ڈاکٹرز اپنے مریضوں کو استعمال کروا رہے ہیں۔ جن میں سویا بین،اجمود(پارسلے)، گہرے سرخ انگور، نیلے اور سیاہ رنگ کی بیریز قابلِ ذکر ہیں۔
انگور سرطان کے تحفظ میں میسر ہے جو انسانوں میں چھاتی، غدود مثانے اور کئی قسم کے سرطان میں فائدے مند ہے۔ امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرطان کے خاتمے کے لیے انگوروں کے بیجوں کاگودا نہایت کارآمد ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان بیجوں میں جلد ،چھاتی اورپھیپھروں کے سرطان کے خلاف بھی قوت دیکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کینو،مالٹا ،موسمبی سردیوں کا قیمتی تحفہ ہے اور ان میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔اس میں موجودLimonoidsمختلف قسم کے کینسر سے بچاتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...