تھکن اورکمزوری سے بچنے کے لیے 9مشورے

4,470

ہر وقت تھکن محسوس کرنے کی کیفیت سے کیسے بچا جائے؟ یقیناًیہ سوال ہر اس شخص کے ذہن میں ضرور اُبھرتا ہوگا جو خود کو وقت بہ وقت تھکن کا شکار محسوس کرے گا۔ کہاجاتا ہے کہ بڑھاپے کا تعلق ذہن سے ہوتا ہے۔آپ ذہنی طور پر بارہا اس بات کا اعتراف کرتے رہیں کہ آپ کی عمر میں اضافہ ہورہا ہے اور آپ کی عمر رسیدگی کی جانب بڑھ رہے ہیں تب نفسیاتی طور پر یہ سوچ آپ کے اعصابی اور جسمانی نظام پر حاوی ہوجاتی ہے جس سے آپ کی دن بھر کی کارکردگی بھی متاثر ہونے لگتی ہے۔یہ ہی چیز تھکن کا شکار بھی کردیتی ہے۔

آج کل کے افراتفری اور تیز رفتار بھاگتی دوڑتی زندگی میں تھکن کاشکار ہونا ایک عام بات ہوچکی ہے خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد تھکاوٹ زیادہ محسوس کرتے ہیں۔ خوش قسمتی سے چند ایسے طریقے اپنائے جاسکتے ہیں جس کے ذریعے سے آپ اپنی انرجی لیول کو بحال اور تھکن کو دور کرسکتے ہیں نہ صرف یہ بلکہ اس سے عمر بڑھنے کا عمل بھی سُست روی کا شکار ہوجاتا ہے۔

1۔ پابندی سے ورزش کریں

تھکن کا شکار ہونے کی ایک اور وجہ ایکسر سائز بھی ہو سکتی ہے جو افراد کثرت سے مختلف جسمانی ورزش کرتے ہوں وہ جلد ہی تھکن سے نڈھال بھی ہونے لگتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی بے شمار اسٹڈیز سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ایکسرسائز انرجی لیول کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ افراد جو چاق وچوبند اور فعال ہوتے ہیں بلا کے خود اعتماد ہوتے ہیں۔ لیکن ایکسرسائز انرجی لیول کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ دل، پھیپھڑوں اور مسلز کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتی ہے ۔

2۔پانی زیادہ پئیں

یونیورسٹی آف آریگون میں کی گئی ایک ریسرچ کے مطابق 123 مرداور خواتین جن کی عمریں 65 سے 85 کے درمیان تھیں، کو چھ ماہ تک باقاعدگی سے یوگا کرائی گئی ۔نتیجہ میں ان تمام شرکاء کا یہ ہی دعویٰ تھاکہ نہ صرف ان کا انرجی لیول بڑھا ہے، بلکہ اعصابی، ذہنی اور جسمانی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس لئے جسم میں پانی کی مطلوبہ مقدار تک کمی بھی تھکن کا شکار کردیتی ہے ایسے افراد جو کسی نہ کسی اسپورٹس (جیسے ایتھلیٹ یا ویٹ لفٹر) سے وابستہ ہوں انہیں پانی کا ضرور خیال رکھنا چاہیئے اور بارہ سے پندرہ یا اٹھارہ گلاس تک پانی ان کی روزمرہ کی روٹین کا حصہ ہونا چاہیئے۔

3۔ قیلولہ ضرور کریں

نیند کی کمی بھی تھکن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے رات بھر نیند نہ آنا، نیند کا وقفہ وقفہ سے آنا، دیر سے سونا یہ سب علامات دن بھر تھکاوٹ کی صورت میں سامنے آتی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ نیند کی کمی کے لیے آپ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو جلد سونے کی عادت ڈالیں یہ آپ کی صحت کے لیے بہترین عمل ثابت ہوگا۔ اگر آپ رات میں کسی وجہ سے نیند پوری نہیں کرپائے ہیں تب دن میں دوپہر کے وقت کچھ دیر کے لیے قیلولہ کرلینا ضروری ہوتاہے۔ صرف دس منٹ کا قیلولہ ہی انرجی بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔

4۔ مچھلی کا استعمال کریں

اپنی غذا میں مچھلی کا استعمال ضرور رکھیں یہ آپ کے دل اور دماغ کی صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ اومیگا تھری آئل چوکس بناتا ہے 2009 میں اٹلی یونیورسٹی آپ Siena کی ایک اسٹڈی کے مطابق کچھ افراد کو 21دنوں تک فش آئل کیپسول استعمال کرائے گئے جس سے ان کی ذہنی کارکردگی میں حیرت انگیز حد تک اضافہ ہوا۔ ان افراد کا کہنا تھا کہ پہلے کے مقابلے میں خود کوزیادہ ایکٹو اور چست محسوس کررہے ہیں۔

5۔ ہر کام وقت پر کریں

کچھ افراد تھکن کو خود پر طاری کرلیتے ہیں ایسا اس وقت ہوتا ہے جب وہ خود پر کام کا انبار جمع کرلیتے ہیں۔ اور دن کے کسی ایک حصہ میں وہ کام ختم کرنے کے لیے بغیر رکے اور آرام کیئے بغیرکام کرتے رہتے ہیں جس سے ان کی تھکن میں شدید اضافہ ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے ہر کام کا ایک شیڈول مرتب کریں کھانے، کام کرنے اور سیروتفریح وآرام کے اوقات کار بنالیں اور خود کو سختی سے ان پر کاربند رکھیں بے وقت کی سرگرمی بھی آپ کو تھکاوٹ کا شکار کردیتی ہے۔

6۔ صحت افزاغذ کھائیں

اپنے آپ کو صحت مند رکھیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ متوازن اور صحت افزاء غذا کا استعمال کریں۔ خود کو موٹاپے کا شکار نہ ہونے دیں یونیورسٹی آف جان ہاپکنیز کی ایک رپورٹ کے مطابق دبلے پتلے جسمانی طورپر صحت مند افراد کی کارکردگی فربہی مائل افراد کی نسبت زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

7۔ موٹاپے سے بچیں

ایسے افراد زندگی کے ہر مرحلہ پر خود کو انرجیٹک محسوس کرتے ہیں یاد رکھیں موٹاپا ہر قسم کی بیماری کو جنم دے سکتا ہے۔ جسم کی کارکردگی صفر ہوسکتی ہے اور جسمانی سرگرمیوں میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے اس لیے ہر ممکن طور پر اپنے آپ کو موٹاپے سے دور رکھیں۔

8۔ بلڈ شوگر لیول درست رکھیں

*اکثر لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ دن بھر میں وقفہ وقفہ سے تھوڑا تھوڑا کھانا انہیں چست اور چاق وچوبند رکھتا ہے اس لیے اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ یہ عمل تھکن کو دوکرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اور اس سے بلڈ شوگر لیول بھی متوازن رہتا ہے۔

9۔بیماری اور علاج

تھکن بڑھانے میں کچھ ادویات بھی اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ان میں بلڈپریشر کی ادویات، اینٹی استھما، Diureticاور دوسری کئی میڈیسن شامل ہیں اگر آپ ایسے کسی عمل کا شکار ہیں کہ ادویات لینے کے بعد تھکن طاری ہونے لگتی ہے تب ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...