موسم سرما: بیماریوں سے بچنے کے 6 طریقے

2,119

موسمِ سرما کا آغاز اکتوبرکے اختتام یا نومبرکے اوائل سے ہوجاتا ہے اور فروری کے مہینے تک چلتا ہے  ۔سردی کا موسم کئی بیماریوں مثلاً بخار ،نزلہ، زکام اور کھانسی کو بھی ساتھ لےکر آتا ہے۔

دن میں دھوپ اور رات میں خنکی سے جسم کا دفاعی نظام متاثر رہتا ہے ۔سردیوں کی بے احتیاطی کا پہلا تحفہ انفلوئنزا یا وبائی فلو ہے ،اسی طرح زرا سی بھی غیر ذمہ داری آپ کو بیماری کی طرف لے جاتی ہیں۔

غسل کا اہتمام:

موسمِ گرما میں جو بندہ دن میں چار چار بار نہاتا ہوں وہ موسم سرما میں نہانے سے شدید کتراتا ہے اور ہفتوں کے ہفتوں بغیر نہائے گزاردیتاہے۔سردی کی شدت اور نمونیا ہونے کا ڈر بجا مگر زیادہ بارنہانا بھی صحت کے لیئے مضر ہے مناسب یہ ہے کہ دن یا دو دن میں ایک دفعہ نیم گرم پانی سے غسل کر لیا جائے۔

اگر جسم میں طاقت اور آپ میں ہمت نہیں ہے تو کم از کم ہفتہ میں ایک دفعہ غسل ضرور کریں ۔ غسل سے دورانِ خون تیز ہوتا ہے اور جسم میں فرحت و چستی پیدا ہوتی ہے۔

گرم کپڑوں کا استعمال:

موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی گرم کپڑوں کا استعمال شروع ہو جاتا ہےلیکن کچھ حضرات جب تک شدید سردی نا ہو اس وقت تک گرم کپڑوں کوزیب تن نہیں کرتے جس کے باعث انھیں طبعیت میں خرابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شروع موسم سے ہی گرم کپڑوں کا استعمال شروع کردیجئے۔ اس موسم میں سرد و تیز ہوائیں چلتی ہیں اس لئے ہر شخص اپنی صحت کے مطابق گرم کپڑوں کا استعمال کرے ، گردن ،پاؤں اور سینےکوسردی سے بچانے کا خصوصی اہتمام کریں ۔

اچھی غذا کا استعمال:

موسمِ سرما میں ہوا کے سرد ہوجانے سے جسم کے مسامات بند ہوجاتے ہیں جس سے پسینہ نہیں آتا، یہی وجہ ہے کہ جسم کی حرارت کو بر قرار رکھنے کے لئے زیادہ گرم غذا کا استعمال کیا جاتا ہے ۔

خشک میوے جات بادام، پستہ، چلغوزے، مونگ پھلی ،اخروٹ ،کاجو کا استعمال جسم کا حرارت مہیا کرتا ہےتو ان چیزوں کا استعمال بےحد مفید ہیں۔ یہ موسم خوش خوراکی و خوش لباسی کے لحاظ سے بہت مناسب ہوتا ہے اس لئے جہاں تک ممکن ہو اچھی غذا کا استعمال کریں- سردیوں میں چکن سوپ اور یخنی بھی بہت فائدہ مند ہیں۔

چہرے کی نمی کا خیال:

دیگر اعضاء تو کپڑوں میں ، موزوں ، اور جوتوں میں لپٹے ہوتے ہیں ، لیکن چہرہ کھلا ہونے کی وجہ سے زیادہ متاثر ہوتا ہے ۔ چہرے کی جلد خشک ہوکر پھٹ جاتی ہے ، اس لئے اگر اُس سے چہرے پر نشان پڑ جاتے ہیں اس لے لئے چہرے کو نیم گرم پانی ۔اور فیس واش سے دھوئیں اور صابن کا استعمال کم کردیں اس سے جلد کی قدرتی چکنا ئی کم ہوجاتی ہے-

آئرن سے بھرپور غذا:

سردیوں کے موسم میں اکثر ہاتھ اور پیروں کی انگلیاں برف کی طرح ٹھنڈی ہوجاتی ہیں ان کے شل ہوجانے سے کوئی کام صحیح طرح نہیں ہوپاتا۔ اس کا ایک عام سبب دراصل خون میں آئرن کی کمی ہوتی ہے۔

اس کمی کی وجہ سے خون پوری مقدار میں آکسیجن جذب نہیں کرپاتا جس سے جسم میں گرمی پیدا نہیں ہوتی ۔ایسی غذا کا استعمال بڑھائیں جس میں آئرن زیادہ سے زیادہ ہو تاکہ روزمرہ کے کام بہترین طریقے سے انجام دیئے جا سکے۔

اپنی حفاظت آپ:

نزلہ اور زکام کا باعث بننے والے وائرس کی 1200 اقسام موجود ہیں۔ یہ کسی متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے پھیلتے ہیں اس لئے اپنے ہاتھ بار بار دھوئیں ، بار بار کی جانے والی تنبیہ اکثر لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں ، جس کا نقصان اُٹھاتے ہیں ۔نزلہ زکام کے مریضوں سےتھوڑے فاصلے پر رہے ورنہ آپ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

مزید جانئے : گھر کو کیسے کرنا ہے سردی کے لئے تیار ؟

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...