ویکسنگ کے بعد الرجی اور مہاسوں سے بچاؤ

2,107

ویکسنگ کے بعد اکثر جلد پر دھبے پڑ جاتے ہیں جن میں خارش اور بے چینی ہوتی ہے۔ اور ہمارے لیے تکلیف کا باعث بن جاتے ہیں۔ ان سے نجات حاصل کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ۔ یہ وقت کے ساتھ ساتھ ہلکے ہوتے جاتے ہیں لیکن بعض اوقات یہی تکلیف دہ ثابت ہوتے ہیں اگر ان کا خیال نہ کیا جائے تو یہ کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں۔

اکثر عورتوں کی جلد پر ویکسنگ کے بعد مہاسے ہوجاتے ہیں جن کا خیال نہ کیا جائے تو اس کو سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے۔ مہاسے یا الرجی ہو جانے کے بعد واحد حل ان کا علاج ہے۔لیکن پہلے سے احتیاطی تدابیر کرکے ان سے بچا جا سکتا ہے۔

احتیاط ضروری ہے

جلد کو دھویا جائے:

ویکسنگ کرنے کے بعد چہرے کو کسی اچھے کلینزر سے نرمی کے ساتھ صاف کرکے دھوئیں۔ تیز صابن یا اسکرب ہرگز استعمال نہ کریں۔

ڈھانپ کر رکھیں:

ویکسنگ کی ہوئی جلد کوکاٹن کے کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں تاکہ جلد کو دھول مٹی سے بچایاجاسکے۔

موائسچرائزر:

متاثرہ جلد پر موائسچرائزنگ کریم یا لوشن لگائیں تاکہ جلد کی سوجن ختم ہوجائے۔

ابتدا میں ہی مہاسوں سے بچنے کے طریقے:

جلد کو مہاسوں سے بچانے کے طریقے اختیار کر کے آپ اس بڑی کوفت سے بچ سکتے ہیں۔

ماہواری کے دوران ویکسنگ نہ کریں:

ماہواری کے دنوں میں جلد زیادہ حساس ہوجاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے ویکس کرنے سے جلد پر مہاسے یا سرخی آجاتی ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو ان دنوں میں ویکسنگ نہ کی جائے۔

دوا کا استعمال:

اگر آپ کوئی دوا کھاتی ہیں تو مہاسوں سے بچنے کے لیے ویکس کرانے سے گریز کریں۔کیونکہ دواؤں اور ویکس کا ری- ایکشن ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے مہاسے نکلنے کا اندیشہ ہوتا ہے ۔ دوا کے استعمال کے چھ ماہ بعد ویکس کراسکتے ہیں۔

ایک ساتھ دو چیزیں نہ کریں:

جلد کو اسکرب کرنے کے فوراً بعد ویکس نہ کریں کیونکہ اسکرب کے بعد جلد کی اوپری سطح حساس ہوجاتی ہے ۔جس پر گرم ویکس لگنے سے مہاسے ابھر آتے ہیں۔

ویکسنگ سے پہلے

چہرے کو نیم گرم پانی سے اچھی طرح دھوئیں تاکہ میک اپ اور چکنائی بالکل صاف ہوجائے اور مسام کھل جائیں۔
پھر کلینزر سے صاف کر کے جلد کو خشک کرلیں۔

ویکسنگ کے بعد

ویکسنگ کے بعد دوبارہ کلینزر سے صاف کرلیں خیال رہے کہ آپ کے ہاتھ صاف ہوں کیونکہ گندی انگلیاں اور جلد کا قدرتی تیل مسام کو بند کر کے مہاسوں کا باعث بن سکتا ہے۔
؂ویکسنگ کے بعد جلد پر کوئی آئل یا کریم نہ لگائیں۔
کیونکہ جلد کے مسام کافی کھلے ہوتے ہیں اور بیکٹیریا کی آماجگاہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے کریم یا آئل کے بجائے ایلو ویرا لوشن یا جیل لگائیں تاکہ جلد کی جلن سے نجات مل سکے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...