گرمیوں میں خارش اور دیگر جلدی مسائل کاعلاج

2,186

علامات:

گرمیوں میں اکثر پسینہ آنے کی وجہ سے جلد پر خارش ہونے لگتی ہے ۔خارش جسم کے کسی بھی حصے پر ہوسکتی ہے کبھی یہ ہاتھ یا ٹانگ پر ہوتی ہے تو کبھی پورے جسم پر بعض اوقات جلد پر خارش تو ہوتی ہے لیکن جلد پر کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی ،یا پھر اس کے ساتھ جلد پر دوسری نشانیاں بھی رونما ہوجاتی ہیں۔
جیسے
ْ ۔سرخی ہونا
۔ دھاپڑ، نشان یا آبلے پڑنا
۔ جلد خشک ہوجانا
۔ جلد پر لکیریں بن جانا
بعض اوقات خارش لمبے عرصے تک رہتی ہے اور اتنی شدید ہوتی ہے کہ جلد کو کھجانے سے کم ہونے کے بجائے بڑھتی جاتی ہے اور آپ جلد کو مستقل کھجاتے رہتے ہیں اس طرح سے آپ کی جلد کو نقصان پہنچتا ہے اور انفیکشن کا باعث بھی بنتا ہے ۔

ڈاکٹر کو دکھانا کب ضروری ہے؟

اسکن کے ڈاکٹر کا دکھانا اس وقت ضروری ہوجاتا ہے جب:
۔ خارش کو دو ہفتے سے زیادہ ہوجائیں اور اپنی دیکھ بھال سے کوئی فائدہ نہیں ہو۔
۔ خارش اتنی شدید ہو کہ آپ اپنے روز مرہ کے کام انجام دینے اور سونے سے قاصر ہوں
۔ اچانک شروع ہوجائے اور اسکی وضاحت بھی نہ ہوسکے۔
۔جس کا اثر پورے جسم پر ہو۔
۔ خارش کے ساتھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوں جیسے بہت زیادہ تھکن ، وزن کم ہونا، واش روم روٹین میں تبدیلی آنا،بخار ہونا یا جلد سرخ ہوجانا ۔
گرمی کے موسم میں بھی ہمیں جلد کے بہت سے مسائل کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔شدید گرمی میں شائد ہی کوئی ایسا ہو کہ جلد کے کسی مسئلے سے دوچار نہ ہو۔

گرمی میں پیدا ہونے والے جلدکے عام مسائل:

تیز دھوپ سے جلد جھلس جانا:

ہماری جلدگرمیوں کی تیز دھوپ سے ہمارابچاؤ کرتی ہے جس کے اثرات جلد پر نمایاں ہوجاتے ہیں ۔اور جلد سانولی نظر آنے لگتی ہے۔بہت زیادہ تیز دھوپ کے نتیجے میں جلد سر خ ہوجاتی ہے اور کبھی اترنے بھی لگتی ہے اور اس میں تکلیف ہوتی ہے۔

علاج:

دھوپ سے بچیں اور دن کے وقت calamine lotionلگائیں،اینٹی الرجی لیں،رات کو سوتے وقت کوئی ہلکا لوشن لگائیں۔

ایکنی:

عام طور پر گرمی ،مرطوب ہوا،مردہ خلیات ،چکنائی جلد کے مساموں کو بند کردیتے ہیں۔جس سے بلیک ہیڈزہو جاتے ہیں جو آگے جاکر ایکنی کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ایکنی سے نجات میں صفائی اہم کردارادا کرتی ہے۔
۔چکنائی کو جزب کرنے کے لئے ہفتے میں ایک مرتبہ مٹی کا ماسک استعمال کریں۔
۔بہت سارا پانی پئیں اور وٹامن اے اور زنک کا سپلیمنٹ بھی لے سکتے ہیں۔

گرمی دانے:

بہت زیادہ پسینہ یا جلد کے مردہ خلیے پسینے کے گلینڈز کو بند کردیتے ہیں جس سے جسم پر باریک دانے ہوجاتے ہیں ایسی جگہوں پر جہاں پسینہ زیادہ آتا ہے خاص طور پر کمر پر اور جن جگہوں پر پسینہ جمع رہتا ہے۔ان دانوں میں خارش بھی ہوتی ہے۔
۔ ٹھنڈا شاور لیں ، ڈھیلے اور ہلکے کپڑے پہنیں ، نہانے کے بعد ٹیلکم پاؤڈر لگائیں اور دانون پر calamine lotion لگائیں۔

روساکیا:

یہ بھی ایک جلدی بیماری ہے جس میں ناک ، گالوں اور ماتھے پر سرخی آجاتی ہے اور بعض لوگوں کے اس سرخی پر چھوٹے دانے یا پمپلز بھی نکل آتے ہیں۔

علاج:

دھوپ سے بچیں ، سوپ فری فیس واش اور اچھا سن اسکرین استعمال کریں ۔ ذہنی دباؤ دور کرنے کے لیے یوگا کی مشق کریں۔ صبح نہار منہ ایلوویرا کا جوس لیں۔

فنگل انفیکشن:

گرم اور مرطوب موسم میں یہ بیماری عام ہے ۔ فنگل انفیکشن جلد کے ان حصوں پر ہوتا ہے جہاں ہو اکم لگتی ہے ۔ یہ انفیکشن ان لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے جو چست کپڑے یا سارا دن جوتے پہنے رہتے ہیں۔

علاج:

جتنا ممکن ہوشاور لیں ۔ نہانے کے بعد جسم پر جوڑوں کے نیچے اینٹی فنگل پاؤڈر لگائیں۔ اور رات کو سونے سے پہلے متاثرہ حصوں پر اینٹی فنگل کریم لگائیں۔

پگمینٹیشن:

گرمیوں میں تیز دھوپ سے رنگت دب جاتی ہے۔ رنگ سانولا ہوجاتا ہے۔ خاص کر پگمینٹیشن والی جلد اس سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اور پگمینٹیشن میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

ؑ علاج:

تیز دھوپ سے بچیں
۔اچھا سن اسکرین کیلامائن لوشن کے ساتھ ملا کر دن میں ۲۔۳ مرتبہ لگائیں۔
۔ دھوپ میں نکلتے وقت چھتری اور سن گلاسس کا استعمال کریں۔
۔ رات کو سوتے وقت اسکن لائیٹننگ کریم کا استعمال کریں ۔
۔ وٹامن سی، فولک ایسڈاور اینٹی اوکسی ڈنٹ کا سپلیمنٹ لیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...