ہاتھوں کی حفاظت کے آسان ٹوٹکے

45,446

کہا جاتا ہے کہ اگر کسی بھی عورت کی اصل عمر کا پتہ چلانا ہو تو اس کے ہاتھوں کو دیکھنا چاہیئے۔ ہاتھ ظاہری شخصیت یا جسمانی ساخت کا وہ حصہ ہیں جو ہر وقت سامنے رہتے ہیں اس لیے اگر یہ بھدے اور جھریوں زدہ ہوں گے تو دوسروں پر ان کا برا تاثر قائم ہوگا۔ اس کی بنیادی وجہ بھی یہ ہے کہ ہر عورت کم یا زیادہ صرف اپنے چہرے کا ہی خیال رکھتی ہے ہاتھوں اور پیروں کی حفاظت اور خیال کو نظرانداز کردیا جاتا ہے ایسی چند اہم باتیں جن کی وجہ سے ہاتھ چہرے سے زیادہ عمر رسیدہ نظر آتے ہیں۔

*عمر کے اثرات یا داغ ہاتھوں پر ظاہر ہونے والے اسپاٹ کا تعلق دراصل بڑھتی ہوئی عمر سے ہرگز نہیں ہوتا یہ سورج کی شعاعوں کا نتیجہ ہوتا ہے ہاتھوں کی جلد سکڑنے لگتی ہے ۔نیویارک ہسپتال Cornell میڈیکل سینٹر کی ڈاکٹر Eillen Lambroza کا کہنا ہے کہ اوائل عمر میں سورج کے اثرات ہاتھوں پر اثر انداز نہیں ہوتے یہ زیادہ تر پچاس سال کے بعد سامنے آتے ہیں اس لیے جتنا ممکن ہوسکے اپنے ہاتھوں پر سورج کی روشنی براہ راست نہ پڑنے دیں ہاتھوں پر گلوز چڑھائیں اور ایسے کریم اور لوشنز کا استعمال کریں جن میں موئسچرائزنگ کی صلاحیت موجود ہو۔ اس کے علاوہ اعلیٰ قسم کا سن اسکرین لوشن یا سن بلاک ہاتھوں کی پشت پر لگائیں خاص طور پر جب آپ ڈرائیونگ کررہے ہوں یاد رکھیں کہ ہاتھوں کی اُوپری جلد پر نمودار ہونے والی جھریاں اور لائنوں کی وجہ 90 سے 98 فیصد صرف سورج کی الٹراوائلٹ تیز شعاعیں ہوتی ہیں۔

ہینڈ لوشن کا استعمال:

*ہاتھوں کی جلد بہتَ جلد خشک ہوجاتی ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اس کی وجہ ہاتھوں کا بار بار دھونا، برتن اور کپڑے دھونے کے دوران گلوز کا نہ پہننا اور مختلف کیمیکل ڈٹرجنٹ کا استعمال کرنا ہے اپنے ہاتھوں کی روزانہ رات سونے سے پہلے کلینزنگ کریں اور ایسے ہینڈ لوشنز اپلائی کریں جن میں موئسچرائزر کی مقدار زیادہ ہو۔ گلوز کا استعمال کریں۔ ہاتھوں کے خشک ہونے کی ایک وجہ گرم پانی کا استعمال بھی ہے۔

گلوز ضرور پہنیں :

*کوئی بھی تیز قسم کا کیمیکل استعمال کرتے وقت خاص طور پر برتنوں اور کپڑوں کی صفائی کے لیے ڈش واشر اور بلیچ کو استعمال کرنے سے پہلے ربڑ کے دستانے ضرور پہنیں۔ اور ایسا ہر بار کریں یا د رکھیں کوئی بھی عمل ایک بار فائدہ مند نہیں دیتا اس کا مستقل استعمال ہی بہترین رزلٹ دیتا ہے ایسے کلینزنگ ایجنٹ ہاتھوں کے ساتھ ساتھ ناخنوں کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔ ناخن کمزور ہونے کے ساتھ ٹوٹنے لگتے ہیں اور ان کی افزائش میں کمی واقع ہونے لگتی ہے کیونکہ جب یہ کیمیکل ملا پانی ناخنوں کے اندر تک جاتا ہے تو اس کی وجہ سے ناخن کی اندر کی جلد سکڑنے لگتی ہے اور سکڑنے کے ساتھ ساتھ وہ خشک ہوتی چلی جاتی ہے اور یوں ناخنوں کی کئی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ رہتا ہے اس لیے ان تمام مسائل کا حل ربڑکے دستانوں کا ہربار استعمال ہی ہے اس سے آپ کے ہاتھ اور ناخن بڑی حدتک محفوظ رہیں گے۔

ہاتھوں کا مساج:

*روز مرہ کے کاموں میں ہاتھوں کی صفائی کا بھی معمول اپنائیں اپنے ہاتھوں کی حفاظت اور ان پر پڑنے والی لائنوں، داغ، جھریوں اور اسکن کینسر سے بچانے کے لیے ایسی ہینڈ کریم کا استعمال کریں جس میں SPF 25 موجود ہو کوئی معیاری ہینڈ اسکرب ہاتھوں کی پشت پر اپلائی کریں ایسا ہفتہ میں دوبار کرنا ضروری ہے اس ضمن میں سمندری نمک اور لیموں کے رس کو ملا کر بہترین ہوم میڈاسکرب تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس اسکرب کو کسی پرانے اور فالتو برش کی مدد سے ہاتھوں کی پشت پر رگڑائی کریں اس سے اسکن کے مردہ خلیات کا خاتمہ ہوگا اور ہاتھ کی اسکن جاندار لگنے لگے گی۔
*ہاتھوں کی جلد کو نرم اور ملائم بنانے کے لیے ان کا روزانہ مساج کریں اس ضمن میں اولیو آئل اور چینی اسکرب بہترین مساجر کا کام دیتا ہے ایک چوتھائی ٹی اسپون دونوں اشیاء کو باہم ملاکر ہفتہ میں ایک بار ہاتھوں کی پشت پر مالش کریں۔

فیٹی ایسڈ کا استعمال:

*ہاتھوں کی اُوپری جلدی کارف اور خراب حصہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ کی ڈائیٹ میں فیٹی ایسڈ جیسے کمپاؤنڈ کی شدید کمی ہے چہرے کی طرح ہاتھوں کی جلد کو بھی اسی حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے اپنے کھانوں میں ایسے اجزاء کی مقدار بڑھائیں جن میں فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہو جیسے کہ مچھلی وغیرہ۔ اس کے علاوہ اپنی غذا میں سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کو بھی جاری رکھیں سلاد، ڈرائی فروٹ، پورج ،فرائی سبزیوں کے علاوہ آپ فیٹی ایسڈ سپلیمنٹ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ آپ کی ڈائیٹ میں رنگ برنگی سبزیوں اور پھلوں کی مقدار ہونی چاہیئے، مثال کے طور پر سنگترہ، آڑو، بلویا سرخ بیری اور ہری بروکلی۔یہ تمام غذائیں سورج کی شعاعوں سے جھلس جانے والی جلد کی حفاظت کا کام بھی انجام دیتی ہیں اس کے علاوہ ان میں اینٹی آکسیڈینٹ کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے اس لے یہ ہر قسم کے انفیکشن،الرجیز اور ایگزیما سے بھی بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

پانی کا بھرپور استعمال:

*ہاتھوں کی پشت پر ابھرنے والی لائنیں اور رگیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ آپ کی جلد شدید پانی کی کمی کاشکار ہیں دن میں کم سے کم دولیٹر پانی ضرور پیءں جس سے آپ کے ہاتھوں پر موئسچرائزر کا لیول ہموار رہے اپنے ساتھ ہر جگہ پانی کی بوتل رکھیں اور وقفہ وقفہ سے اس کے گھونٹ بھرتی جائیں۔ ایسی سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بھی کرتے رہیں جن میں پانی کی مقدار پائی جاتی ہو جیسے Celery، کھیرا، ٹماٹر اور ہر قسم کے Melon وغیرہ۔
*ہینڈ کریم کا استعمال مستقل کریں اسے اپنے باتھ روم کے کیبنٹ میں رکھیں اورہر بار اسی سے ہاتھ دھوئیں۔ باہر جاتے وقت یہ کریم یا لوشن اپنے بیگ میں ساتھ رکھیں۔
*کام کے دوران ربڑکے دستانے پہننے سے پہلے ہینڈ کریم ضرور لگائیں۔
*باغبانی کے وقت بھی ان دستانوں کو استعمال کریں۔
*ہاتھوں کو دھونے کے بعد انہیں تولیہ سے خشک کرنے کے بجائے قدرتی ہوا میں خشک ہونے دیں۔
*اُبلے دویا تین آلو کو اچھی طرح چھیلنے کے بعد میش کرلیں اور دودھ ملاکر ایک گاڑھا پیسٹ تیار کریں۔ پندرہ سے بیس منٹ تک ہاتھوں کی اُوپری جلد پر لگائیں اور دھونے کے بعد ہینڈ لوشن اپلائی کریں اس ماسک سے ہاتھوں کی جلد ٹائٹ ہونے کے ساتھ ساتھ نرم اور ملائم ہوجائے گی۔
*ایک گاجر کو باریک میش کرکے ایک ٹیبل اسپون Sourکریم، ایک ٹیبل اسپون اولیو آئل شامل کرکے پیسٹ بناکر ہینڈ ماسک کے طور پر لگائیں یہ ماسک بیس منٹ بعد اُتار دیں۔
*بادام کے تیل کا مساج ہاتھوں کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کرتا ہے روزانہ سونے سے پہلے بادام کے تیل سے مساج ہاتھوں کو جِلابخشتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...